وزارت دفاع
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بنگلہ دیش کے یوم مسلح افواج کے موقع پر بنگلہ دیش ہائی کمیشن کا دورہ کیا
Posted On:
22 NOV 2021 8:46PM by PIB Delhi
راج ناتھ سنگھ کی تقریر کی اہم جھلکیاں :
- 20 ویں صدی کی تاریخ میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی ایک غیر معمولی واقعہ ہے
- ہندوستان ایک دوسرے کی دفاعی اور سلامتی دشواریوں سے نمٹنے کے لئےبنگلہ دیش کے ساتھ مل کر مسلسل کام کرنے کا خواہا ں ہے
- ہندوستان اپنے پڑوسی ملک کی حفاظت اور ترقی کے خدشات کے تئیں انتہائی حساس ہے ، ہمسایہ ممالک کی طرف سے باہمی سطح کی حساسیت کے لئے پر امید ہے
- مسلح افواج کو باہمی صلاحیت میں اضافے ،ہنگامی حالات میں ایک دوسرے کی مدد اور ہمارے لوگوں کے لئے سلامتی اور خوشحالی فراہم کرنے کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کی خاطر ایک دوسرے کے ساتھ مصروف رہنا چاہیے
- جنگ آزادی کے جذبے کو نو جوان نسل کے ذہنوں میں زندہ رکھنے کی ضرورت ہے
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بنگلہ دیش کے یوم مسلح افواج کے موقع پر 22 نومبر 2021 کو نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کا دورہ کیا جو ہر سال 21 نومبر کو منایا جاتا ہے ۔ بنگلہ دیش ہائی کمیشن نے یوم مسلح افواج کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا ۔ اس موقع پر بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر جناب محمد عمران ، سفراء ، اور مشن کے سربراہان ، بنگلہ دیش کے مسلح افواج کے افسران ، دیگر دوست ممالک اور جنگ کے آزمودہ کار شخصیات موجود تھیں۔
اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے بھارتی مسلح افواج اور بھارت سرکار کی جانب سے بنگلہ دیش کے مسلح افواج کو مبارک باد پیش کی اور امن اور سلامتی کے تئیں رواں سال ان کی کاوشوں کے لئے نیک خواہشات پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال ہند بنگلہ دیش تعلقات کے لئے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ ہم اس وقت بنگلہ دیش کی آزادی، ہند –بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات کے 50 سال اور بنگ بندھوشیخ مجیب الرحمان کی صد سالہ یوم پیدائش منا رہے ہیں ۔ اس اہم وقت پر میں 1971 کی جنگ آزادی میں مکتی واہینی کی جدو جہد کو سلام پیش کرتا ہوں ۔
بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بنگلہ دیش کے پہلے صدر کی قیادت سے متاثر ہوکر ملک کے لوگوں نے آزادی کی جدو جہد میں اپنا تعاون پیش کیا ۔بنگ بندھو کے وصول ہی شاندار بنگلہ دیش کی بنیاد کی شکل ہے جو تیزی سے ترقی کے راستے پر گامزن ہے ۔
وزیر دفاع نے بھارتی مسلح افواج کےبہادرسپاہیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کی جو بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران اس ملک کے ساتھ مستعدی سے کھڑے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ 20 ویں صدی کی عالمی تاریخ میں یہ سنہرے باب کی نشانی ہے ۔انہوں نے بھارت کی غیر معمولی قیادت کو بھی یاد کیا جو نا انصافی اور نا قابل بیان مظالم کے خلاف لڑ رہے ملک کی حمایت میں 1971 میں تمام مشکلات اور حدود کے باوجود بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ 1971 کے واقعات پر ہندوستان کا جواب محض ریاستی پالیسی کے معاملے سے زیادہ تہذیب کی عکاسی تھی۔ ہندوستان نے تاریخی تجربات اور گہرے جذبات ، ثقافتی، لسانی اور برادرانہ تعلقات کی بنیاد پر فطری انداز میں حمایت کی جو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے ۔ ہمیں اس دوستی پر فخر ہے جس کی بنیاد مشترکہ قربانیوں پر مبنی ہے ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کو 20 ویں صدی کی تاریخ میں ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ نا انصافی، مظالم اور جبر و تشدد کے خلاف ایک اخلاقی لڑائی تھی۔ اس دوران عام لوگوں پر جسمانی تشدد کیا گیا اور ان کا قتل کیا گیا ۔ تاہم ان مظالم نے عام ہندوستانیوں کے ذہن و دماغ میں طاقت پیدا کی ۔ آپریشن سرچ لائٹ نے وحشیانہ مظالم نے دنیا کو بیدار کیا ۔حقیقت میں ہر ہندوستانی نے محسوس کیا کہ ان کے بھائی یا ان کی بہن حملے کی ضد میں ہے اس وقت ہندوستان میں غریبی تھی لیکن اس کے باوجود یہاں کے لوگوں نے آزادی کی لڑائی میں بنگلہ دیش کے لوگوں کی کھل کر مدد کی ۔یہ لڑائی مظالم اور غیر جمہوری نظام کے خاتمے کی تھی۔ جو لوگوں کے رائے امہ سے الگ تھی۔ ہندوستان نے لاکھوں پناہ گزینوں کو پناہ دی ۔ جب خود ہمارے پاس وسائل کی قلت تھی۔ آزادی کے لئے لڑ رہے ملک کو دوسرے نے کندھا دیا ۔ وزیر دفاع نے بنگلہ دیش کے آشوگنج میں ہندوستانی فوجیوں کے لئے ایک میموریل کھڑا کرنے پر بنگلہ دیش حکومت کی ستائش کی ۔
وزیر دفاع نے زور دیتے ہوے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ آج کی بنگلہ دیش کی پیشہ ور مسلح افواج 1971 کی جنگ آزادی کے لئے اپنے بنیادی اقدار کی مقروض ہے ۔ انہوں نے ان حقائق کی ستائش کی کہ آج بنگلہ دیش کی مسلح افواج اقوام متحدہ میں امن کے قیام کی فورسز کے لئے سب سے زیادہ تعاون کرنے والی افواج میں سے ایک ہے اور عالمی سطح پر اپنی پیشہ وارانہ خدمات اور محض اقدامات کی عہد بستگی کے لئے قابل احترام ہے ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے نوجوان نسلوں خاص طور پر وہ لوگ جو مسلح افواج میں شامل ہونا چاہتے ہیں ، کے ذہنوں میں جنگ آزادی کے جذبے کو زندہ رکھنے کی اپیل کی ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان قریبی دفاعی تعاون ، جو جنگ آزادی دوران شروع ہوئی تھی ، مسلسل جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔اور یہ اضافہ دفاعی بات چیت ، عملے کی بات چیت ، مشترکہ تربیت ، مشق اور اعلی سطح کے تبادلہ جیسی مختلف سرگرمیوں کی بدولت ہوئی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ رواں سال بنگلہ دیش کے تمام تین خدماتی سربراہان نے ہندوستان کا دورہ کیا اور اسی سال ہندوستان سے فوج اور فضائیہ کے سربراہان نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا ۔ہندوستان نے بنگلہ دیش کے سازوں سامان کے لئے 500 ملین امریکی ڈالر دینے کے لئے لائن آف کریڈٹ میں توسیع کی ہے ۔ ہمیں امید ہے اس پہل سے مشترکہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے آگے کہا کہ ہندوستان، بنگلہ دیش کی مدد اور ایک دوسرے کی دفاعی اور سلامتی دشواریوں سے نمٹنے کے لئے مل کر مسلسل کام کرنے کا خواہا ں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے پڑوسی ممالک کی حفاظت اور ترقی کے خدشات کے تئیں حساس ہے اور بھارت کے خدشات کے تئیں پڑوسیوں کی طرف سے باہمی سطح پر حساسیت کے لئے پر امید ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سیاق و سباق میں ہمارے مسلح افواج کے لئے باہمی صلاحیت میں اضافے ، ایمرجنسی حالات میں ایک دوسرے کی مدد اور ہمارے لوگوں کی سلامتی اور خوشحالی کی فراہمی کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مصروف رہنا اہم ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش ،استحکام اور علاقائی تعاون میں توسیع کے ذریعہ جنوبی ایشیا کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مضبوط شراکت دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ایک ہی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں ۔ آج ہمیں مشترکہ چیلنجوں جیسے غریبی اور بھوکھمری ، دہشت گردی میں اضافہ اور انتہا پسندی کے نظریات اور ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف کندھے سے کندھا ملا کر لڑنا ہے ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے جس طرح سے بنگلہ دیش سالوں سے ترقی کے راستے پر گامزن ہے ،اس کی ستائش کی۔ انہوں کہا کہ بنگلہ دیش فی الحال دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں مختلف ترقیاتی کام ہو رہے ہیں ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لئے بنگلہ دیش کی کامیابی اس کی اپنی کامیابی ہے اور اس کے اپنے مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان – بنگلہ دیش کے دو طرفہ تعلقات ‘‘ سونالی ادھیائے ’’ – سنہرے باب سے گزرتے رہے ہیں۔جبکہ روایتی شعبوں جیسے سکیورٹی، تجارت ،رابطےاور عوام سے عوام کے تبادلے کے تعاون میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور نئے اور ابھرتے ہوئے شعبے جیسے ٹیکنالوجی ، آئی ٹی ، اختراع اور بلیو معیشت کی شراکت داری میں توسیع ہوئی ہے ۔
وزیر دفاع نے بنگلہ دیش کو 6 دسمبر کی مبارک باد پیش کی کیوں کہ اس تاریخ کو بھارت نے بنگلہ دیش کو ایک آزاد خود مختار بنگلہ دیش کی پہچان دلائی ۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے علاوہ دنیا بھر کے 18 دیگر ممالک میں اس دن کو میتری دیوس کے طور پر منایا جاتاہے ۔
**********
( ش ح ۔ع ح۔ر ب(
U.No. 13166
(Release ID: 1774208)
Visitor Counter : 212