وزارت اطلاعات ونشریات
آئی ایف ایف آئی52 ویں بین الاقوامی مقابلےکی فلم چارلٹ ایک پرامید مستقبل کی تلاش میں ایک بھولی ہوئی ارجنٹینا کی اداکارہ کے سفر کی تصویر کشی کرتی ہے
وہ محسوس کرتی ہے کہ وہ کیا تھی اور اب وہ کیا ہے،اور ایک غیر معمولی سفر پر نکلتی ہے جو اس کی زندگی کو بدل دیتا ہے:ڈائریکٹر سائمن فرانکو
نئی دہلی،22- نومبر 2021/ اس نے اس ہدایت کار کے ساتھ ایک یادگار ماضی مشترک کیا جس نےا سے سنیما کی دنیا میں لانچ کیا ۔اس حیرت انگیز دریافت کے بعد کہ اس کے ماضی کے استاد جس نے اسے مشہور کیا تھا، پیراگوئےمیں اپنی آخری فلم کی شوٹنگ کررہے ہیں ، اب بھولی بسری ارجنٹینا کی اداکارہ چارلٹ نے صرف مرکزی کردار نبھانے کا موقع حاصل کرنے کے علاوہ کچھ اور کی تلاش میں ایک غیر معمولی سفر پر نکل پڑی ہے۔ یہ مانتی ہے کہ یہ اسی کا حق ہے۔ وہ ایک حال اور مستقبل کی تلاش میں مہم جوئی کرتی ہے،ایک ایسی تلاش جو یقینی طور سے اس کی زندگی کو بدل دے گی،اسے اپنی گھٹتے کرئیر کو بحال کرنے کے لئے ایک ٹانک سے کہیں زیادہ مہیا کرے گی۔
فلم چارلٹ دیکھیں، ایک نامی ہسپانوی(اسپینش) فلم جسے بین الاقوامی فلم فیسٹول آف انڈیا کے 52ویں ایڈیشن کے بین الاقوامی مقابلے کے سیکشن کے تحت پیش کیا جارہا ہے ، ایک ماضی کی اداکارہ اس شاندار سفر کا تجربہ کرنے کے لئے جو اپنے ماضی کو حال کے ساتھ گنتے ہوئے اور باندھنے کے لئے مستقبل کو تیار کرنے کی جستجو میں ہے۔ اس خوبصورت کردار چارلٹ کا حقیقی کردار ہسپانوی سنیما کی عظیم خاتون انجیلا مونیلا نے ادا کیا ہے۔
چارلٹ کے ڈائریکٹر سایمن فرنکو نے آج 22 نومبر 2021 کو گوا میں آئی ایف ایف آئی میں گوا میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے مرکزی کردار کے سفر پر روشنی ڈالی، جو اسے غیر معمولی جگہوں اور حالات تک لے جاتا ہے۔’’اپنی زندگی کے موڑ پر،چارلٹ کو احساس ہوا کہ وہ کیا تھی اور اب کیا ہے۔ اس کا سفر اسی مقام سے شروع ہوتا ہے، ایک ایسا سفر جو زیادہ تر باہر کے بجائےباطنی تھا۔
فلم کی پروڈیوسر لینا فرنانڈیز نےبھی فلم کے مندوبین کے اپنے ایفی سےمتعلق تجربات مشترک کرنے کے لئے ڈائریکٹر کے ساتھ پریس کانفرنس میں حصہ لیا۔
کیا فلم کو روڈ موی کہا جاسکتا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے یدایت کار نے کہا، ’’ہاں، فلم میں سڑک کے سفر سےمتعلق مختلف عناصر کو باریک بینی سے پیش کیا گیا ہے –تاہم اسے کلاسیکی روڈ مووی نہیں کہا جاسکتا ہے، یہ ایک ذاتی فلم ہے۔‘‘
یہ فلم مختلف نسلوں کے لوگوں کی ثقافتوں اور طرز زندگی کوسامنے لاتی ہے، خاص طور سے تائیوان سے۔ اس تنوع کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے،محترمہ لینا نے کہا’’پیرا گوئے میں تائیوان کے لوگوں کی ایک بڑی آبادی ہے۔مزیدیہ کہ پیراگوئے ایک ایسا ملک ہے جو تائیوان کے لوگوں کو تسلیم کرتا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ’’ہم فلم کو بین الاقوامی ذائقہ (فلیور) دینا چاہتے تھے۔
اس فلم کو سایمن نے کونسٹانزا کیبرا، لوسیلا پوڈیسٹا کے ساتھ مل کر لکھا ہے۔
ہدایت کار اور پروڈیوسر دونوں کا تعلق ارجنٹینا سے ہے، فی الحال وہ پیرا گوئے میں مقیم ہیں ۔ انہوں نے میزبان ملک کے اپنے پہلے دورے کے ایک حصہ کے طور پر ایفی میں شامل ہونے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ ’’یہاں آکربہت اچھا لگتاہے، ہم مزے کررہے ہیں۔فلم کو ایفی میں ایک بھرے تھیٹر میں دکھایا گیا ہے اور لوگ ہم سے بہت دلچسپ سوالات پوچھ رہے ہیں۔ ہم نے فخر محسوس کیا۔
یہ فلم ایفی میں بہترین فلم کے گولڈن میور ایوارڈ کے لئے 14 دیگر فلموں کے ساتھ مقابلے میں ہے۔
سائمن فرینکو (پیدائش 1979) ارجنٹینا نے یونیورسٹی ڈیل سنی (ایف یو سی)نے ڈائریکشن کا مطالعہ کیا اور جوزے مارٹینز شوریز کے ماہر تعلیم کے تحت اسکرپٹ رائٹنگ میں مہارت حاصل کی۔ فیچر فلم گورانی (2016) کے اسکرین رائٹر کے طور پر انہوں نے گراموڈو میں ایف آئی سی نے بہترین اسکرین پلے کا ایوارڈ جیتا تھا۔ انہوں نے ناٹ موڈرن ٹائمس (2011) کی بھی ہدایت کاری کی ہے۔
***************
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno- 13154
(Release ID: 1774152)
Visitor Counter : 216