بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ کے وقت کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تیار کریں: ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے


حکومت نے 9 ایکسپریس ویز کا انتخاب کیا ہے جہاں 6000 چارجنگ اسٹیشنز کے لئے منظوری دی گئی ہے: ڈاکٹر پانڈے

Posted On: 21 NOV 2021 11:24AM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر۔ مہندر ناتھ پانڈے نے کہا ہے کہ آٹو موٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے آر اے آئی) کو الیکٹرک گاڑیوں کے چارج کئے جانے کے وقت کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرنی چاہیے۔  آٹوموٹیو سیکٹر کے لیے پروڈکشن سے منسلک مراعات(پی ایل آئی) اسکیم کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے، اے آر اے آئی ،ایس آئی اے ایم، اور اے سی ایم اے کے ساتھ بھاری صنعتوں کی وزارت کے ذریعہ منعقد کردہ صنعتی مذاکراتی میٹنگ کے بعد،کل وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

وزیر نے کہا، ‘‘ آٹو  کا شعبہ جی ڈی پی میں تقریباً 14-15 فیصد کا  تعاون دیتا ہے ، جو بڑھ کر 25-30 فیصد تک جا سکتا ہے اور ہندوستان کو 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو مضبوطی دے سکتا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں  حکومت کی طرف سے فراہم کردہ مختلف اسکیموں اور سبسڈی کی وجہ سے پچھلے چند مہینوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔’’

گاڑیوں کو چارج کرنے میں لگنے والے وقت سمیت ای وی کو اپنانے میں درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ چونکہ ای وی کے استعمال کی جب بات آتی ہے تو بنیادی مسئلہ چارجنگ کا قرار پاتا ہے، اس لئے حکومت نے 9 ایکسپریس ویز کا انتخاب کیا ہے جہاں 6,000 چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری دی گئی ہے اور ان میں سے تقریباً 3,000 جلد ہی نصب کردیئے جائیں گے۔

ڈاکٹر پانڈے نے مزید کہا کہ ایڈوانسڈ کیمیکل سیل (اے سی سی)، جو ای وی بیٹری کا اہم جزو ہے، فی الحال درآمد کیا جاتا ہے اور ای وی کی قیمت کا تقریباً 30 فیصد خود بیٹری کی قیمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسے مقامی طور پر تیار کیاجائے تو اس  قیمت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس لئے بھی ممکن ہے کیونکہ لیتھیم آیون بیٹریوں کی تیاری میں استعمال ہونے والا تقریباً 70 فیصد مواد پہلے ہی ہندوستان میں دستیاب ہے۔ ڈاکٹر پانڈے نے کہا، ‘‘ان نئی متعارف کردہ پی ایل آئی اسکیموں کے ساتھ، حکومت  ای ویز کے اس شعبے میں 362 کروڑ روپے فی گیگا واٹ تک کی مدد فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے حکومت کی  ایف اے ایم ای I اور II (ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیز رفتاری اور مینوفیکچرنگ) اسکیم پر بھی روشنی ڈالی، جس کی مدت  میں اب مزید دو سال کی توسیع کر کے 31 مارچ 2024 کر دی گئی ہے۔

وزیر نے کہا کہ پیداوار سے منسلک ترغیب( پی ایل آئی) اسکیم کے ساتھ، اس سے 42,500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس سے ہندوستان میں پرزوں اور بیٹریوں کی تیاری میں مزید تیزی آئے گی۔‘‘ حکومت اس اسکیم کے ذریعہ آٹو کمپوننٹ مینوفیکچررز کے لیے 8-13 فیصد تک اور ای وی مینوفیکچررز کے لیے 13-18 فیصد تک مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔

وزیر نے یہ بھی بتایا کہ آنے والے سالوں میں مختلف ایپلی کیشنز کے لیے ڈرون کے استعمال میں اضافے پر غور کرتے ہوئے، بھاری صنعت کی وزارت نے اس سلسلے میں تحقیق اور دیگر متعلقہ کاموں کے لیے 120 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔

****************

(ش ح۔ش ر ۔ ر ض)

U NO. 14030


(Release ID: 1773924) Visitor Counter : 128


Read this release in: English , Hindi