وزارت اطلاعات ونشریات
متنوع فلموں کے ابھرنے کےلئے فلم سازوں میں تنوع اہم ہے:آئی ایف ایف آئی 52 انڈین فلم پرسنالٹی آف دی ایئرایوارڈی پرسون جوشی آئی ایف ایف آئی ماسٹر کلاس میں
’’مجھے کچھ پسند ہےاور کچھ ایسا لکھنے کے درمیان ایک متبادل دیا گیا ہے، جو لوگوں کو متحرک کرے تو میں بلاشبہ بعد والے کا انتخاب کروں گا‘‘
سی بی ایف سی کی شروعات اس مفروضے سے ہوتی ہے کہ کوئی بھی سچا فلم ساز اپنی فلموں کے ذریعے کسی کو چوٹ پہنچانے کی کوشش نہیں کرتا:چیئر پرسن پرسون جوشی
Posted On:
21 NOV 2021 7:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی،21نومبر؍2021:
آپ کو جو پسند ہےاُس کے بجائے تحریک کرنے کو منتخب کریں۔مشہور گیت کار اور سی بی ایف سی کے صدر پرسون جوشی یہ بات اُن خواہشمند اداکاروں سے کہنا چاہتے ہیں، جو سنیما کے توسط سے دنیا کو تبدیل کرنے کے خواہشمند ہیں۔’’مجھے جو پسند ہے اُسے لکھنے اور لوگوں کو تحریک دینے والی چیز لکھنے کے درمیان ایک متبادل کو دیکھتے ہوئے میں بلاشبہ بعد والے کا انتخاب کروں گا۔یہ خود پر مرکوز ہونے کے بجائے سماج پر مرکوز ہونے سے متعلق ہے۔‘‘ جناب جوشی نے یہ بات 20 سے 28نومبر 2021ء کے دوران ہائی برِڈ شکل میں گوا میں منعقد ہونے والے بھارت کے بین الاقوامی فلم فیسٹول کے 52ویں ایڈیشن سے الگ ہٹ کر فلم سازی پر منعقد ایک ماسٹر کلاس میں کہی۔
فلم سازی کی اپنی اسٹائل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے جناب جوشی نے اِسے ایک ایسے ناظر کی شکل میں پیش کیا، جو ایک طے شدہ سود مند نکتے سے چیزوں کو دیکھتا ہے اور کسی دوسرے کی تخلیق سے الگ ہٹ کر وہ یہ کام کرتا ہے۔
انہوں نے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کی شکل میں شروع کئے گئے 75کریٹیو مائنڈز آف ٹومارو مقابلے کے توسط سے اُبھرتے ہوئے اداکاروں کا اعزاز کرنے اور اُن کی رہنمائی کرنے کے لئے اس فیسٹول کی ستائش کی۔جناب جوشی نے جو کہ گرینڈ جوری کے ممبر بھی ہیں، کہا کہ فلموں میں تنوع کی عکاسی کے لئے فلم سازوں کے درمیان تنوع بہت اہم ہے۔اُنہوں نے تمام لوگوں سے اپنی مادری زبان کے علاوہ کم از کم ایک ہندوستانی زبان سیکھنے کی اپیل کی۔
جناب جوشی کو ہیما مالنی کے ساتھ 2021ء کے انڈین فلم پرسنالٹی آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ہیما مالنی کو کل فیسٹول کی افتتاحی تقریب میں یہ ایوارڈ دیا گیا، جبکہ جناب جوشی 28نومبر 2021ء کو اختتامی تقریب میں یہ ایوارڈ حاصل کریں گے۔
جنابب جوشی نے اس رویے کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا کہ فلم شعبے میں کامیابی موقع کی غیر یقینی پر منحصر ہے۔ اُنہوں نے کہا ’’فلم سازی میں امکان کے فیکٹر کو کم کیا جانا چاہئے، یہ تب ہوگا جب ہم ڈیفالٹ سے نہیں، بلکہ ڈیزائن کے حساب سے فلمیں بنانا شروع کریں گے۔فلم سازی ایک حساس کاروبار ہے، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو کاروبار فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔اس لئے ہمیں فلم سازی کے عکس کو جوئے کی طرح مٹانے کی کوشش کرنی چاہئے۔‘‘
جناب جوشی نے فلم سازی کے عمل اورآرٹ دونوں پہلوؤں پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے مشہور موسیقار اے آر رحمان سے اتفاق کیا جو کہتے ہیں کہ آرٹ کے ساتھ ساتھ وہ موسیقی کی صنعت کی تکنیک کے ساتھ یکساں طورپر واقف ہیں۔
روایتوں کو توڑنے والی فلموں کے مقبول ہونے کے رویے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ سماج کے مثبت پہلوؤں کو بھی سامنے لایا جانا ضروری ہے۔مجسمہ سازی کی روایت اور اعتقادات میں خوبصورتی ہے۔ سماج میں بھی مثبت چیزوں کو عکس بند کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک ایسی ماں کی مثال دی جو اپنی کئی خواہشات کی قربانی دیتی ہے۔جس سے اس کی اپنی اظہار کی طاقت محدود ہوجاتی ہے اور وہ ایسا اِس لیے کرتی ہے ، کیونکہ وہ چاہتی ہے کہ اُس کا بچہ کسی بیماری کا شکار نہ ہو۔یہ کہنا کہ صرف وہی فلمیں کامیاب ہوتی ہیں، جو مقبول اعتقاد کو چیلنج کرتی ہیں۔ یہ سچائی سے انحراف کرنے جیسا ہے۔
لفظوں کی طاقت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ لفظ ثقافت کا اظہار کرتے ہیں۔فلسفے کے لئے استعمال کئے جانے والا لفظ درشن پوری طرح سے درست نہیں ہے، کیونکہ اِس میں راست طورپر سچ شامل ہے، جو فلسفے سے غائب بھی ہوسکتا ہے۔
سی بی ایف سی کے نظریے کے بارے میں بتاتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ بورڈ صلاح و مشورے کے توسط سے تنازعات کو حل کرنے میں یقین رکھتا ہے۔ہم اس مفروضے سے آغاز کرتے ہیں کہ کوئی بھی سچا فلم ساز نہیں چاہتا کہ اُس کی فلمیں کسی کو چوٹ پہنچائیں۔ہم فیصلہ لینے کی کوشش نہیں کرتے، ہم مانتے ہیں کہ فلموں کو سرٹیفکیٹ دینے والے فلم کے معاون فلم ساز ہیں، کیونکہ وہ معاشرے کی آوازوں کو شامل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
75کریٹیو مائنڈز آف ٹومارو کے فاتحین میں سے ایک مہاراشٹر کے اجے کانتولے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنی جڑوں سے جڑے ہوتے ہیں، تو آپ اپنی روحانیت اور کاروباری ضرورتوں کے درمیان ایک توازن بناکر رکھ سکتے ہیں۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 14011)
(Release ID: 1773845)
Visitor Counter : 234