سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہریانہ کے مانیسر میں واقع نیشنل برین ریسرچ سنٹر (این بی آر سی ) میں دنیا کی انتہائی جدید اور اپنی نوعیت کی پہلی ایم آر آئی سہولت کا افتتاح کیا


مرکزی وزیر نے  این بی آر سی کا ایک روزہ دورہ کیا  اور اعلیٰ سائنس دانوں سے تبادلہ خیال کیا



مرکز سے الزائمر  پر خصوصی انٹروینشن اسٹڈی  کرنے کو کہا جو عالمی معیار کی ہو

Posted On: 19 NOV 2021 6:00PM by PIB Delhi

 

سائنس و ٹیکنالوجی ، عرضیاتی سائنس، وزیر اعظم  کا دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتندر سنگھ نے  نیورو سائنس ریسرچ اور ایجوکیشن کے لئے وقف  بھارت کے بہترین اداروں میں سے ایک ہریانہ کے مانیسر میں واقع  نیشنل برین ریسرچ سنٹر (این بی آر سی ) میں دنیا کی انتہائی جدید اور اپنی نوعیت کی پہلی ایم آر آئی سہولت کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت 3 ٹی ایم آر آئی  کی طاقت ور صلاحیت  کی نمایاں کارکردگی کے ساتھ انسانی نیورو سائنس  کے شعبے میں دنیا کے صف اول کے ملکوں میں بھی شامل ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیمنس جرمنی کے ایم آر آئی اسکینر پرزما کا استعمال امریکہ کی برین انیشیٹیو  یوروپی ہیومن برین پروجیکٹ سمیت مختلف بین الاقوامی پہل کے لئے کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ نئی مشین  شدید اسکیننگ سے منسلک سرگرمیوں کو بہت تیزی سے انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے مریضوں کا اسکیننگ میں صرف ہونے والا وقت پہلے کی مشینوں کے مقابلے میں تقریباً ایک چوتھائی تک بچ جاتا ہے۔ اس کا استعمال پارکنسنس بیماری، الزائمر بیماری ، اضطراب، افسردگی، پی ٹی ایس ڈی، بائیپولر سمیت عام دماغی  اور ذہنی  بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لئے ہیومن گروپ ڈیٹا کو فروغ دینے کے لئے کیا جارہا ہے ۔

اداروں کے سائنس دانوں نے  مرکزی وزیر کو بتایا کہ اس مشین کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دماغ میں انتہائی حساس ریسیپٹرز اور اینٹی آکسیڈنٹس  کا پتہ لگا سکتی ہے اور دماغ میں ان کی مقدار کی بھی معلومات دے سکتی ہے۔ ، جس کا  براہ راست تعلق الزائمر اور پارکنسنس سمیت دیگر دماغی بیماریوں  کے شروع ہونے سے ہے۔ یہ مشین  دماغ میں موجود سوڈیئم کی سطح کا پتہ لگانے کی اہل ہے ، جو برین ٹیومر کے تجزیہ کے لئے  براہ راست طور پر اہمیت رکھتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ آلودگی یا کئی دیگر اسباب سے دماغ میں پہنچ چکے  ہیوی میٹل  کی موجودگی کا پتہ لگانے اور ان کی مقدار کی پیمائش کی صلاحیت رکھتی ہے جن کی اہمیت مختلف  نفسیاتی  اور نیوروڈی جنریٹیو  خرابیوں کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ این بی آر سی کے فلیگ شپ  پروجیکٹ  کے تحت  فروغ دیئے گئے یہ نظام ملک کے مختلف آئی آئی ٹی ، آئی آئی آئی ٹی جیسے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ  کے لئے مصنوعی ذہانت مشین لرننگ ٹولس کو نافذ کرنے اور نارمیٹیو، ڈائگنوسٹک  اور پروگ ناسٹک پیٹرن  کے بارے میں پتہ لگانے کے لئے ایک انوکھا پلیٹ فارم ہوگا۔

اپنے اس دورے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیشنل برین ری سرچ سنٹر (این بی آر سی ) کے ڈائرکٹر اور سینئر سائنس دانوں نیز افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ انہوں نے سائنس دانوں سے الزائمر پر ایک خصوصی انٹروینشن اسڈی کرنے کو کہا، جو عالمی معیار کی ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مرکز میں کسی ایک موضوع پر عالمی معیار کی تحقیق کی ضرورت کو نمایاں کیا، جو کہ دماغ سے جڑی خرابیوں کے لئے قابل عمل علاج کی کھوج سے متعلق تحقیق کو فروغ دیتی ہو۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وبا کی وجہ سے پیدا ہوئے چیلنجوں کے باوجود گزشتہ سال کے دوران کی گئی مختلف ری سرچ کے لئے سائنس دانوں کی تعریف کی  جنہیں دنیا بھر کے مختلف تحقیق کاروں کے ذریعہ اہمیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل کوششوں اور سائنسی  ترقی کی وجہ سے آج این بی آر سی نے خود کو نیورو سائنس ری سرچ کے شعبے میں عالمی سطح پر قبولیت کے ساتھ ایک جدید مرکز کے طور پر قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اپنے ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی پروگراموں کے توسط سے لوگوں کو علم اور مہارت کے ساتھ تربیت دیتا ہے تاکہ وہ موثر طریقہ سے چیلنجوں کا سامنا کرسکیں اور نیورو سائنس کے شعبے میں تحقیق کرسکیں۔

این بی آر سی بنیادی اور ملٹی ڈسیپلنری نظریہ کا استعمال کرتے ہوئے صحت اور بیماری سے متاثرہ حالت میں دماغ  کے فنکشن کا مطالعہ کرنے کے لئے وقف ہے۔ این بی آر سی میں تحقیق کو پانچ ڈویژن میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ ڈویژن ہیں – سیلولر اور مالیکیولر ، سسٹم، کاگنیٹیو، کمپیو ٹیشنل اور ٹرانسلیشنل ۔ ان سب کے علاوہ  فیکلٹی اپنے ری سرچ پیپرس کو حل کرنے کے لئے ڈویژن  اور دیگر اداروں سے بھی تال میل  قائم کرتے ہیں۔ ہریانہ کے مانیسر میں اراولی رینج کے دامن  میں  واقع، این بی آر سی ، بھارت سرکار کے بایوٹکنالوجی کے شعبہ کے ذریعہ  فنڈ فراہم کئے جانے والا ایک آٹونومس ادارہ ہے اور ایک ڈیمڈ- ٹو- بی یونیورسٹی بھی ہے۔ بھارت سرکا نے این بی آر سی کو  انسٹی ٹیوشن آف ایکشیلنس  کے طور پر منظوری دی ہے۔ نیشنل برین ریسرچ سنٹر (این بی آر سی ) کا قیام سال 1999 میں سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت ایک آٹونومس ادارہ کی شکل میں عمل میں آیا تھا۔ برین ریسرچ میں مصروف این بی آر سی کو یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہے۔

 

این بی آر سی کے اہم مقاصد میں صحت اور بیماری میں دماغ کے فنکشن  کی حالت کو سمجھنے کے لئے بنیادی تحقیق کرنا شامل ہے۔این بی آر سی  اصل سنٹر میں  داخلی تحقیق کی سرگرمیوں کے علاوہ ملک میں نیورو سائنس کے شعبے سے جڑے دیگر موجودہ تحقیقی گروپوں کے ساتھ بھی تال میل کرتا ہے اور تحقیق کو فروغ دیتا ہے۔این بی آر سی میں تحقیق کا دائرہ مالیکیور سے بیہویئرل  اور  کمپیوٹیشنل   نیورو سائنس تک پھیلا ہوا ہے۔ ادارہ دماغی نقائص کے لئے معقول علاج اور تدابیر کی کھوج کے لئے مشن کے ساتھ ٹرانسلیشنل  تحقیق کو بھی فروغ دیتا ہے۔

************

 

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 13061)

 



(Release ID: 1773500) Visitor Counter : 193


Read this release in: English , Hindi , Punjabi