بجلی کی وزارت
2030 تک 500 گیگا واٹ کے حصول کا مشن
ہندوستان نے کاربن کے اخراج میں کمی اور صارفین کو کم قیمت پر بجلی فراہم کرنے کی سمت میں ایک اور قدم اٹھایا
بجلی کی وزارت نے موجودہ پی پی ایز کے تحت تھرمل پاور کو تبدیل کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے اکٹھا کرنے کی اجازت دی ہے
Posted On:
16 NOV 2021 6:01PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر کی رہنمائی میں، بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے نظرثانی شدہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ جس میں حرارتی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو کھلی بولیوں کے ذریعہ ڈیلوپرز کے ذریعہ قابل تجدید توانائی کی پیداوار سے متعلق ادارے قائم کرنے اور موجودہ پی پی اے کے تحت صارفین کواس کی فراہمی کرنے کا التزام رکھا ہے۔ یہ موجودہ پی پی ایزکے تحت قابل تجدید توانائی کے ذریعے فوسل فیول پر مبنی توانائی کو تبدیل کرنے کے قابل بنائے گا۔ چونکہ قابل تجدید توانائی کی لاگت تھرمل توانائی کی لاگت سے کم ہے، اس لیے تھرمل کے ساتھ قابل تجدید توانائی کی یکجائی سے حاصل ہونے والے فوائدبجلی پیدا کرنے والی اور تقسیم کار کمپنیوں/دیگر خریداروں کے درمیان 50:50 کی بنیاد پر شیئر کیے جائیں گے۔ چونکہ قابل تجدید توانائی کو تھرمل توانائی کے ساتھ متوازن کیا جائے گا، لہذا، تقسیم کار کمپنیوں کو اب قابل تجدید توانائی کے توازن کے لیے کوئی الگ صلاحیت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر فوسلی ایندھن کی صلاحیت کے ہدف کو حاصل کرنے کی جانب ایک بہت اہم قدم ہے۔ تقسیم کار کمپنیاں اس اسکیم کے تحت فراہم کی جانے والی قابل تجدید توانائی کو اپنی قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری میں شمار کر سکیں گی اور یہ علیحدہ پی پی اے کے مالی بوجھ کے بغیر ہو گا۔ مرکزی حکومت کا یہ قدم تیزی سے توانائی کی منتقلی کا باعث بنے گا اور یہ بجلی پیدا کرنے والی اور تقسیم کار کمپنیوں دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر کی ہدایت پر، بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت 2030 تک 500 گیگا واٹ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے کچھ اضافی اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے، جس کے لیے جلد ہی احکامات جاری کیے جائیں گے۔
****************
(ش ح۔ س ب ۔ رض)
U NO. 12950
(Release ID: 1772543)
Visitor Counter : 263