مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ایم او ایچ یو اے  ، صفائی متر سرکشا چیلنج سے متعلق بیداری مہم کا آغاز کرے گی؛

اس چیلنج میں 246  شہر حصہ لے رہے ہیں

Posted On: 13 NOV 2021 6:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی،13 نومبر، 2021/بیت الخلاء کے عالمی دن کی تقریبات کے طور پر ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت 14 نومبر سے 20 نومبر ،  2021 تک صفائی متر سرکشا چیلنج (ایس ایس سی) سے متعلق ایک ہفتہ طویل بیداری مہم کا آغاز کر رہی  ہے۔ یہ آغاز سوچھ امرت دوس سے پہلے کیا جارہا ہے جو ریاستوں ، شہروں ، یو ایل بی اور چھاؤنی بورڈ کے رول کو تسلیم کرنے سے متعلق ایک ایوارڈ تقریب ہے۔ یہ سرگرمی سوچھ سرویکشن 2021 کے تحت انجام دی جائے گی اور کوڑے کرکٹ سے پاک اسٹار درجہ بندی سرٹیفکیشن کے طور پر 20 نومبر ،  2021 کو انجام دی جائیں گی۔

صفائی متر سرکشا چیلنج میں کل 246 شہر حصہ لے رہے ہیں ۔ اس چیلنج کا انعقاد پورے ملک میں کیا جا رہا ہے۔ چیلنج کے ذریعے شہروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ اپنے سیور اور سیپٹک ٹینک کے صفائی کے کام کاج میں مشینوں کا استعمال کریں  تاکہ صفائی کرمچاریوں کی خطرناک کام کاجی سرگرمیوں کے دوران ہونے والی اموات کو روکا جا سکے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے بیت الخلاء کے عالمی دن 19 نومبر 2020 کو صفائی متر سرکشا چیلنج ایس ایس سی کا آغاز کیا تھا۔  جس کا مقصد سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کا کام ختم کرنا اور اس گندگی کو مشینوں کو ذریعے صاف کیے جانے کو فروغ دینا ہے۔ سوچھ سرویکشن 2022 کے آغاز کے موقعے پر ایم او ایچ یو اے نے فیلڈ جائزے کو بھی جھنڈی دکھا کر شروع کیا۔ اسے چیلنج کے ٹائم فریم کے مطابق ٹول کٹ کے ساتھ 19 نومبر 2020 کو لانچ کیا گیا تھا اور تیاری کی مدت20 نومبر 2020 سے 30 ستمبر 2021 تک تھا اور اکتوبر 2021 میں اس کا جائزہ لیا گیا تھا۔

چیلنج کے لیے آبادی کے زمروں میں متعدد انعامات اور معاشی ترغیبات طے کی گئی ہیں، جیسا کہ ذیل میں تفصیل دی گئی ہے:

ذیلی زمرہ جات (آبادی)

پہلا انعام

دوسرا انعام

تیسرا انعام

10 لاکھ

12 کروڑ روپے

6 کروڑ روپے

3 کروڑ روپے

3 سے 10 لاکھ

10 کروڑ روپے

5 کروڑ روپے

2.5 کروڑ روپے

3 لاکھ تک

8 کروڑ روپے

4 کروڑ روپے

2 کروڑ روپے

کل

52.5 کروڑ روپے

ا

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

س کے علاوہ، دو بہترین کارکردگی دکھانے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حوالہ جات اور شیلڈز کے ذریعے پہچانا جائے گا اور آبادی کے ہر زمرے میں چوتھے اور پانچویں نمبر پر آنے والے شہروں کو بھی پہچانا جائے گا۔

ایس ایس سی مہم کے تحت بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں جیسے قرض میلوں کا انعقاد ۔ ایس ایس سی کے تحت نیشنل صفائی کرمچاری ، فائنانس اینڈ ڈیولپمینٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) نے ملک بھر میں قرض میلوں کا انعقاد کر رہا ہے تاکہ سوچھتا اودیمی یوجنا کے تحت صفائی متروں کی قرض دستیابی میں مدد کی جا سکے تاکہ سیور  / سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے والی مشین کی خریداری کی جا سکے۔ ابھی تک 26 قرض میلوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے جس میں 6.73 کروڑ روپے کے قرض74 صفائی متروں کو دیئے جا چکے ہیں۔ تاکہ سیور سیپٹک ٹینک اور صفائی ستھرائی سے متعلق مشینیں خریدنے کے لیے رقم فراہم کی جا سکے۔

سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت کے تعاون سےاین ایس کے ایف ڈی سیکے ذریعے آندھر پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، ہریانہ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پنجاب، تمل ناڈو اور اتر پردیش ریاستوں کے 115 شہروں میں صفائی متروں کے لیے ہنر مندی کی تربیت کا انعقاد کیا گیا ہے۔  یہ شدید تربیتی ماڈیول 'ریکوگنیشن آف پرائر لرننگ' (آر پی ایل)‘ماڈل پر مبنی ہے، جس میں نظریاتی اور عملی سیشنز شامل ہیں، جو سیکٹر سکل کونسل فار گرین جابز کے منسلک تربیت فراہم کنندگان کے ذریعے منعقد کیے جاتے ہیں۔ یہ تربیتیں خاص طور پر سیوریج اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کے شعبے میں کام کرنے والے صفائی متر کے لیے بنائی گئی ہیں۔ اب تک 9,200 صفائی دوست 115 شہروں میں تربیت حاصل  کر چکے ہیں۔

صفائی متر سرکشا چیلنج (ایس ایس سی) کے تحت، محفوظ صفائی کے لیے کال سینٹر اور ہیلپ لائن نمبر '14420' ،ہیلپ لائن نمبر کے ساتھ آج تک 345 شہروں میں سیپٹک ٹینکوں/گٹروں کی محفوظ صفائی اور خطرناک صفائی پر درج  شکایات کے لیے کام کر چکے ہیں۔

31 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ذمہ دار  صفائی اتھارٹی (آر ایس اے) قائم کی ہیں اور ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 210 شہروں میں صفائی رسپانس یونٹس (ایس آر یو)موجود ہیں۔ تمام 246 حصہ لینے والے شہر پہلے ہی سنگل یوز پلاسٹک (ایس یو پی)پر پابندی لگا چکے ہیں۔

ایم او ایچ یو اےنے شہری ہندوستان میں صفائی کے کارکنوں کے مختلف زمروں کے لیے معیاری یکساں ڈیزائن بھی تیار کیے ہیں۔ ان میں صفائی کے کمانڈوز (صفائی کارکن جو گٹروں اور سیپٹک ٹینکوں کی زیر زمین صفائی میں مصروف ہیں)، سفائی متر (سڑکوں کی صفائی اور کچرا اٹھانے میں مصروف) اور صفائی کے نگران/آپریٹر شامل ہیں۔ یہ ڈیزائن این آئی آئی ایف ٹی ، موہالیاور این آئی ایف ٹیگاندھی نگر کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں اور ریاستوں اور یو ایل بیکو منظور شدہ ڈیزائن کے مطابق یونیفارم کو ڈیزائن اور تقسیم کرنے کے لیے وضاحتیں جاری کی گئی ہیں۔

 

 

۔۔۔

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –12828



(Release ID: 1771781) Visitor Counter : 174


Read this release in: English , Hindi , Tamil