سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر  سنگھ نے کہا کہ 21 ویں صدی میں موجود مواقع سے 20 ویں صدی کی سوچ کے ساتھ  فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا

جموں یونیورسٹی کے ذریعہ ’’ بھارت کے 100 برسوں میں نوجوانوں کا تعاون ‘‘  کے موضوع پر منعقد سیمینار/ مع غوروخوض کے اجلاس  میں کلیدی خطبہ دیا

21 ویں صدی کے آرزومندانہ بھارت کے نوجوانوں کے لئے منتر ہے ’’تمنّا، اختراع اور مسابقت : ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 13 NOV 2021 6:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی :13 ؍نومبر2021:

وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس وٹیکنالوجی، زمینی سائنس ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ 21ویں صدی میں جو موجود مواقع سے  20ویں صدی کی سوچ کے ساتھ فائدہ  نہیں ا ٹھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو  نوجوان گزشتہ کچھ برسوں سے سرگرم ہیں، اب یہ اہم ہوگیا ہے کہ وہ اپنی سوچ کو وقت کے مطابق تبدیل کریں تاکہ 21 ویں صدی میں بھارت کے سامنے موجود مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

جموں یونیورسٹی کے ذریعہ ’’ امرت مہوتسو‘‘ کے تحت  زورآور سنگھ  آڈیٹوریئم میں ’’بھارت کے 100 برسوں میں جونواون کا تعاون ‘‘ کے موضوع پر منعقد سیمینار/مع غوروخوض کے سیشن میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب تک سوچ میں تبدیلی نہیں کی جاتی ہے تب تک نئے مواقع سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بھارت  کی آرزومندی اعلیٰ سطح پر ہے اور اس وقت نوجوانوں کا منتر ہونا چاہئے  تمنا، اختراع اور مسابقت ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی حکومت  اپنے ملک کے ہر نوجوان کو سرکاری نوکری نہیں دے سکتی ہے، لیکن  وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی موجودہ ذمہ دار حکومت نے ذریعہ معاش کے مواقع فراہم کرنے کے لئے کئی پہل کی ہیں جو سرکاری نوکری سے بھی زیادہ پرکشش ہیں۔ لیکن نئے مواقع  کا صحیح فائدہ اٹھانے کے لئے ضرورت ہے کہ اپنی سوچ کو سرکاری نوکری کے چنگل سے آزاد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے والدین  کو بھی بیدار ہونے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی سیاست دانوں اور رہنماوں کو بھی سرکاری نوکری کی جھوٹی یقین دہانی کرانے سے خود کو روکنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت اپنی آزادی کا 75 واں سال  کا اتسو منا رہا ہے اور بھارت  کی آزادی کے 100 سال مکمل ہونے سے پہلے ،اگلے 25 برسوں کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کا وقت آگیا ہے۔ آج  بھارت  کے نوجوانوں کے سامنے ایک ایسا قابل فخر موقع اورمراعات موجود  ہے جب وہ  2047 میں آزاد بھارت کے 100 سال مکمل ہونے تک بھارت کی تعمیر اور عالمی برادری میں اسے ایک صف اول کے ملک میں کھڑا کرنے میں تعاون کرنے کے اہل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج بھارت کے نوجوانوں کے سامنے سب سے بڑا موقع یہ ہے کہ وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے  تیزی سے ترقی کی ہے جسے پوری دنیا تسلیم کرتی  ہے اور آج بھارت  کو ایک طاقت کی شکل میں  دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو  دنیا میں کہیں بھی سب سے  بااثر اور مقبول سربراہ مملکت کے طور پر افاقی اور اتفاق رائے سے تسلیم کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک کی تعمیر میں ہر نسل کے نوجوانوں کا تعاون ہوتا ہے اور  اس  تعاون کی نوعیت اس دور سے طے ہوتی ہے جس میں وہ پیدا ہوا ہے  اور جس سوچ سے ملک گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت ،اس دور کے نوجوانوں کو  بھارت  کی آزادی کو قائم  رکھنے اور اسے ایک ترقی پسند جمہوری ملک کی شکل میں برقرار رکھنے کا چیلنج سونپا گیا تھا ،جب دنیا کی کئی  جمہوریت ناکام  ہو رہی تھیں اور سر ونسٹن چرچل  سمیت کئی سیاسی رہنماؤں  نے یہ پیش گوئی کی  تھی کہ بھارت  میں  ایک جمہوریت کے طور پر  50 برسوں  تک بھی قائم رہنے کی صلاحیت نہیں  ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف،  آج 2021 کے نوجوانوں پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں  بھارت  نے گزشتہ 7 برسوں میں  جو کامیابی حاصل کی ہیں  اور پچھلے 70 برسوں  میں  جو خامی رہی  اس کا ازالہ کرنے کی ذمہ داری ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج  بھارتی  نوجوانوں کے  سامنے  ایک استحقاق ہے کہ وہ اپنی زندگی کے آئندہ سرگرم برسوں کو100 برسوں کے آزاد بھارت کی تعمیر میں اپنا  تعاون دے سکتے ہیں  اور وہ اپنے بچوں کو یہ بتانے کے اہل ہوں گے کہ 100 برس کے نئے بھارت کے  معمار کے طور پر ان کا بھی تعاون ہے،بھلے ہی وہ کم یا زیادہ ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج بھارت خلائی ٹیکنالوجی سے لے کر اختراع، بائیو ٹکنالوجی میں دیگر سبھی ملکوں سے پیش پیش ہے۔ کووڈ وبا سے نمٹنے میں بھارت نہ صرف پہلی ڈی این اے ویکسین کی کھوج کرنے والا ملک بنا ، بلکہ وافر مقدار میں ٹیکے تیار کررہا ہے اور دیگر ملکوں کو اس کی برآمد بھی کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس نسل کے نوجوانوں سے آئندہ 25 برسوں میں آنے والی نسلوں کے لیے  دنیا میں بھارت کو چوٹی پر پہچانے کی امید کی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے خطاب کے بعد ایک انٹرایکٹو سیشن کا  انعقاد کیا گیا۔ دو گھنٹے  کے اس سیشن میں مختلف شعبوں  اور مضامین  کے اسکالرز، طلباء اور محققین نے  حصہ لیا ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پروگرام میں شرکت کرنے والے ہر فرد کو تفصیل سے جواب دیا اور انٹرایکٹو سیشن کو ایک انتہائی کارآمد اور  باہمی طور پر سیکھنے کا تجربہ بتایا۔

جموں یونیورسٹی  کے وائس چانسلر پروفیسر منوج کمار دھر نے استقبالیہ خطاب کیا جبکہ پروفیسر نریش پادھا نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔ اس موقع پر پروفیسر رجنی ڈھینگرا نے بھی اپنے خیالات  پیش کئے ۔ انٹرایکٹو سیشن کی نظامت رجنی شرما نے کی۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:12830)

 

 



(Release ID: 1771564) Visitor Counter : 149


Read this release in: Tamil , English , Hindi