وزارتِ تعلیم

ملک بھر میں اسکولوں اور طلباء کی پرجوش شراکت سے نیشنل اچیومنٹ سروے 2021 کا کامیابی کے ساتھ انعقاد

Posted On: 12 NOV 2021 10:22PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 12  نومبر       آج ملک کی تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نیشنل اچیومنٹ سروے 2021 کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تقریباً 96 فیصد اسکولوں اور 3، 5، 8 اور 10 کی کلاسوں کے تقریباً 92 فیصد بچوں کے نمونے حاصل ہوئے ۔ نیشنل اچیومنٹ سروے (این اے ایس)اس بات کی ایک گہری سمجھ کو فروغ دینے کے سلسلے میں معلومات اکٹھا کرنے کا عمل ہے کہ طلباء کیا جانتے ہیں، کیا سمجھتے ہیں اور  اپنے تعلیمی تجربات کے نتیجے میں اپنے علم کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں ۔ یہ عمل بالآخر نظامی مداخلتوں کے ذریعہ طلباء کے سیکھنے اور ترقی کے نتائج میں بہتری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا۔ اچیومنٹ سروے کے  نمونے اسکولوں میں دستیاب تعلیم کے مختلف ذریعہ تعلیم  میں حاصل کیے گئے تھے۔

این اے ایس ایک سائنسی طور پر ڈیزائن کیا گیا اچیو منٹ سروے ہے۔ این اے ایس کے اس عمل کے 3 مراحل میں آلات کی ترقی، نمونے کا ڈیزائن اور امتحان  کا اصل انتظام شامل ہے۔ گریڈ کے لحاظ سے مضمون  پر مرکوز تعلیم کے نتائج کی نشاندہی کی گئی ہے، جن کا اندازہ این اے ایس کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ آلات کو کچھ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ سائنسی تعلیم کے نتائج کا اندازہ کر سکے ۔ ایک نوڈل تعلیمی ادارہ ہونے کے ناطے این سی ای آر ٹی  نے آلات کی تیاری، جانچ، جانچ کی اشیاء کو حتمی شکل دی ہے۔ نمونے پر مبنی سروے ہونے کےباعث ، ڈاٹا کو مزید نمائندہ اور مستند بنانے کے لیے نمونے  کا ڈیزائن بہت اہم ہو جاتا ہے۔ نمونے کا  ڈیزائن، بین الاقوامی معیار کے مطابق سائنسی طریقے سے تیار کیا گیا ہے۔ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے باہر ایک تھرڈ پارٹی اسسمنٹ ایجنسی ہونے کے ناطے سی بی ایس ای نے اعلی سطح کی معتبریت اور غیر جانبداری  برقرار رکھنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت داری میں نمونے والے اسکولوں میں ٹیسٹ کا حقیقی  انتظام کیا ہے۔

طلباء، اساتذہ اور اسکولوں کی مختلف ترتیبات اور منصوبے کی جانکاری حاصل کرنے کے لیے طلباءحصولیابی ٹیسٹ کے علاوہ طلباء  کا سوالنامہ، اساتذہ کا سوالنامہ اور اسکول کا سوالنامہ بھی حاصل کیا گیا۔ اس سے تعلیمی نظام کو جامع انداز میں سمجھنے کے لیے پس منظر، اساتذہ کی تربیت، دیہی شہری، آن لائن تعلیم کی  اثر انگیزی وغیرہ کے حوالے سے قیمتی معلومات فراہم ہوں گی۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی) کے اجراء کے بعد این اے ایس 2021 پہلا  اچیومنٹ سروے ہے۔ اس  جائزے کو عمل کی مہارتوں اور تعلیمی نتائج جیسے معیارات کے برخلاف طالب علموں کی تعلیم کو بینچ مارک کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔  این اے ایس 2021 این پی اے 2020 کے تصور کردہ مواد اوریاد داشت پر مبنی  تجزیہ کے مقابلے قابلیت پر مبنی تجزیاتی نظام  نافذ کرے گا۔

کووڈ وبائی مرض  کے باعث اسکولوں کو بند کرنا پڑا تھا اور اس سے مختلف سطحوں پرتعلیم میں رکاوٹ آئی تھی۔ ضلع، ریاستی اور قومی سطح پر ضروری کارروائی کرنے کے لیے تعلیمی شعبے کی صحت کا تجزیہ اور جانچ کرنے کے لیے بچوں کی ترقی اور سیکھنے کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کی فوری ضرورت ہے۔ اس جائزے میں ابتدائی درجات کے طلباء کے پڑھنے اور ریاضی جیسے بنیادی مضامین پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جس سے بروقت پر اصلاحاتی  اقدامات کے لیے کافی مواقع فراہم  ہوں گے۔ اس کے علاوہ، اس میں نہ صرف معلومات سے متعلق تعلیم بلکہ دیگر مہارتوں پر بھی توجہ مرکوز کیا گیا ہے جو بچے وبائی مرض کے دوران گھر پر ہوتے ہوئے حاصل کر سکتے ہیں۔ اس میں پینٹنگ، کھانا پکانا، فوٹو گرافی، پڑھنا، باغبانی وغیرہ شامل ہیں۔ سروے میں بچوں کی پرجوش شراکت داری سے اسکولوں میں معمول کے کام کے لیے آگے کی راہ ہموار ہوگی۔

این اے ایس 2021 کے نتائج ضلعی رپورٹ کارڈ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رپورٹ اور قومی رپورٹ کی شکل میں تیار کیے جائیں گے۔ این اے ایس سےریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیکھنے کے نتائج میں فرق کی نشاندہی کرنے اور تدارک کے اقدامات کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ اس سے ملک میں تعلیم کی فراہمی میں شامل اساتذہ اور اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ جائزے کے نتائج سے مستقبل میں تحقیق اور ترقی کے دائرہ کار کو آگے بڑھانے کے لیے شواہد اور ڈاٹا کا ایک بھرپور ذخیرہ بھی فراہم ہوگا۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-12811

 

 

 

 



(Release ID: 1771464) Visitor Counter : 172


Read this release in: English , Hindi