وزارت سیاحت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت سیاحت اور اطلاعات ونشریات  کی وزارت   کے ذریعہ ، ترجیحی فلم سازی کی منازل کے طورپر  اندرون ملک  مقامات  کو فروغ دینے کی غرض  کے لئے ممبئی میں  سیاحتی سمپوزیم  کا انعقاد


ریاستی سرکاروں  کو ، بروقت شوٹنگ کی اجاز ت دینے کے لئے  ،  ترجیحی طور پر وزیراعلیٰ  کے دفتر میں   ،  فلم کے فروغ کا دفتر قائم کرنے پر غورکرنا چاہئے:  مرکزی سکریٹری سیاحت

سرکار کو  ، ماڈل  فلم سہولیاتی  پالیسی کا مسودہ  تیار کرنا چاہئے ،جسے  ریاستیں اختیار کریں : اطلاعات ونشریات کے مرکزی سکریٹری

Posted On: 08 NOV 2021 9:04PM by PIB Delhi

وزارت سیاحت نے ، اطلاعات ونشریات کی وزارت  کےساتھ اشتراک   سے  آج یعنی 8  نومبر  2021  کو ممبئی کے تاج لینڈس اینڈ  نے  فلمی سیاحت سے متعلق ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ اس سمپوزیم کی مشترکہ طورپر صدارت   ، سیاحت کے سکریٹری   جناب اروند سنگھ  اور اطلاعات ونشریات کے سکریٹری جناب اپروا چندرا  نے کی ۔ اس سمپوزیم کا مقصد   فلم شوٹنگ کرنے کے لئے  ریاستوں میں دستیاب  مقامات کی جستجو کرکے  فلمی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

فلمی سیاحت کیا ہے؟

‘فلمی سیاحت  ’ وہ ہے ، جب  ایک ناظر کسی  فلم میں  کسی مخصوص مقام کو  دیکھنے کے بعد  وہاں جانے کی خواہش رکھتا ہو۔ یہ مقامات کے لئے  عوام الناس کےدوران   فروغ  پاتے ہوئے  مفاد  کی  نمائندگی کرتا ہے ، جو  فلموں کے مختلف مناظر میں   اپنی موجودگی کے باعث مقبول ہوجاتے ہیں۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/MIB15D4H.JPEG

ریاستی سرکاروں  اور فلم کے فروغ کادفتر

وزارت سیاحت کے سکریٹری جناب اروندسنگھ نے  فلمی سیاحت کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے کہا ‘‘ ہماری حکمرانی کا وفاقی نظام  اس  طرح  ( فلم  ) کے  اقدامات کرتا ہے ، جو کہ  اکثر  ایک ریاستی موضوع ہوتا ہے اور مجھے یہ کہنے دیجئے کہ  بہت سی  ریاستیں  ایسی ہیں  ،جو فعال طور پرفلمی سیاحت کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور  اس ضمن میں  وہ  کامیاب بھی ہیں۔ وزارت سیاحت  ،‘انتہائی فلمی سیاحت دوست ریاست ’ کے زمرے کے تحت ہر سال دئے جانے والے قومی سیاحتی  اعزاز  کے ذریعہ  اس بات کو تسلیم کرتی ہے ۔’’

انہوں   نے  یہ بھی تجویز کیا کہ ریاستی سرکاروں  کو  ایک  فلمی فروغ کا دفتر قائم کرنے پر غور کرنا چاہئے ، جو  ترجیحی طورپر  وزیراعلیٰ  کے دفتر میں ہی قائم ہو تاکہ شوٹنگ کے لئے بروقت اجازت فراہم کی جاسکے ۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ اس امر کی   ضرورت ہے کیونکہ منظوریوں سے متعلق  اکثر معاملات   مقامی  ہوگئے ہیں  نیز  وہ  ریاستی سرکاروں  کے دائرہ اختیار کے اندر آتے ہیں ۔اسی کے مطابق   ریاستی سرکاروں  کے لئے  اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ  وہ  فلموں کے فروغ کا ایک دفتر  اعلیٰ  پیمانے پر قائم کریں جو ترجیحی طور پر وزیراعلیٰ کے دفتر میں ہی ہو اور جو   مختلف محکموں  اور اداروں  کے ساتھ  تال میل کرسکے  اور  اجازتوں کو  بروقت  قابل عمل  بناسکے ۔ فلموں کے فروغ کے دفتر کو   ،  مقامی سطح پر ،  جہاں کہیں بھی ضرورت پڑے  ، مداخلت کرنے  اورمسائل کو حل کرنے کا اختیار بھی حاصل ہونا چاہئے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/MIB2M8JN.JPEG

 جناب سنگھ نے  فلمی سیاحت میں  ہندوستان کے  وسیع تر امکانات کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا ‘‘ ہندوستان کے  متنوع   منظر نامے  ،  موسمیات  ،  مختلف الوان  ، جنگلی زندگی  اور سب سے زیادہ اہم   ہماری  ثقافت  اور  وراثت   کےساتھ ساتھ  دنیا کے  بہترین تکنیک کاروں کی دستیابی   ،  ہندوستان کو  فلم سازی کے لئے ایک مثالی  مقام بنادیتی ہے۔ البتہ   ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ  بہت سی پابندیاں  بھی ہیں  اور  ان کے لئے  ہمیں  بھرپور کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔  یہ ایک  دو رخی رسائی ہونی چاہئے، ایک پالیسی کی سطح  پر ،جس میں   ہندوستان میں شوٹنگ کرنے کے لئے اسے پروڈیوسروں  کے لئے عملیاتی طورپرسہل بنایا جائے جبکہ  دوسری یہ کہ   انہیں  فلم کی شوٹنگ کی منزل  کے طور پر ہندوستان کے وسیع ترین امکانات سے آگہی  کرواکر  فروغ دینے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔’’

جناب اروند سنگھ نےفلمی سیاحت  کو فروغ دینے  میں  وزارت سیاحت کے اقدامات کے بارے میں  بھی مطلع کیا۔‘‘ وزارت سیاحت   نے ،  اطلاعات اور نشریات کی وزارت اور این ایف ڈی سی  کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ  کیا تھا ، جو  مختلف  بین الاقوامی فلمی میلوں  میں  ‘ انکریڈیبل انڈیا’  کے ذیلی برانڈ کے طور پر  ہندوستان کے سنیما کو  فروغ دینے کے لئے  ہے ۔ ان میلوں  میں   ہندوستان کا  بین الاقوامی فلمی میلہ  ( آئی ایف ایف آئی ) گوا  ،  کینساس   فلمی میلہ   شامل ہیں ۔اس  کا مقصد   ہندوستان اور عالمی فلمی صنعت کے درمیان  شراکت داری کو فعال بنانے کے لئے   ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا  نیز سیاحت اور فلمی صنعت کے درمیان     تال میل کو  فروغ دینا ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DZE3.jpg

سرکار کو  ماڈل فلمی  پالیسی تیار کرنے کی ضرورت ہے

اطلاعات ونشریات کی وزارت کےسکریٹری ( ایم آئی بی ) جناب اپروا چندرا نے   سمپوزیم سے خطاب کرتے  ہوئے کہا ‘‘ 14 ریاستوں نے  فلمی سہولیاتی پالیسی تیار کی ہے اور  سرکار  ماڈل  فلمی  پالیسی کا ایک مسودہ  تیار کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے ،جو   ان پالیسیوں  میں سے کچھ پر مبنی ہوگا نیز اسے دیگر ریاستوں کو دستیاب کرایا جائے گاتاکہ  وہ بھی اسے اختیار کریں ۔  ’’یہ کہتےہوئے کہ  18 ریاستوں کو فلم سازی کے لئے  ترغیبات  بھی دی جارہی ہیں  ،  جناب چندرا نے ‘ فلم سازی  میں آسانی  ’  کے منظر نامے کی ضرور  ت   پر زور دیا ۔انہوں نے کہا ‘‘ ترغیبات سے زیادہ ، شوٹنگ کرنے کی آسانی  اور کلئیر نس کی آسانی   بہت زیادہ

اہمیت  کی حامل ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005BYT9.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/MIB41N2A.JPEG

 جنا ب چندرا نے ہندوستانی فلموں کی ہندوستان سے باہر شوٹنگ کئے جانےکی وجوہات کے بارے میں  بھی بات کی ۔ انہوں نے کہا ‘‘ ہندوستان میں لاگت کہیں  زیادہ کم ہونے کےباوجود  ،  فلم ساز یہ محسوس کرتے ہیں  کہ ہندوستان میں شوٹنگ کے لئے اجازت حاصل کرنا بہت زیاد  ہ  مہنگا ہے جبکہ  بیرون ملک  شوٹنگ کرنا آسان ہے ۔ اور  اس  کے لئے ہمیں اپنے آپ پر نظر ڈالنی ہوگی۔ خاص  طور پرریاستی سرکاروں  کو  کیونکہ  وہ بھی ہیں جو اس کی اجازت دیتی ہیں۔ ’’ انہوں نے مزید کہا ‘‘ آج کے  سمپوزیم کا مقصد  فلمی صنعت سے اس بات کی فہم حاصل کرنا ہے کہ وہ   ریاستوں  میں  جاکر شوٹنگ کرنے کے لئے  ہرایک ریاست سے کیا چاہتے ہیں۔ اس سب  عمل میں  ریاستوں کا بہت بڑا کردار ہے۔ ’’

ایف ایف اونے  120 بین الاقوامی فلمیں   ،  70 ہندوستانی فلموں کے لئے سہولیات  فراہم کیں:

فلمی سہولیاتی دفتر کے ذریعہ ادا کردہ کردار کے بار ے میں خطاب کرتے ہوئے اطلاعات ونشریات کے سکریٹری   نے  کہا ‘‘ ایف ایف اونے  ،  2015  میں  اپنی تشکیل کے بعد سے ،  گزشتہ  5-6  برسوںمیں  ہندوستان میں 27 ممالک سے  120   بین الاقوامی فلم سازوں  کو ہندوستان میں فلم سازی کے لئے سہولیات فراہم کیں جبکہ  اس زمرے میں  ہندوستانی فلموں کی تعداد صرف 70 ہی رہی ۔ ’’انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان میں شوٹنگ کی جارہی ،غیر ملکی فلموں کے مقابلے میں ہندوستان کی فلموں کی تعداد کس قدر کم ہے۔

جناب چندرا نے اس بات سے بھی مطلع کیا کہ فلمیں کس طرح  سیاحت کوفروغ دینے کی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔  جناب چندرا نے کہا:‘‘ جب کبھی میں سفر کرتا ہوں  تو وہ مقامات  ،  جنہیں میں نے فلموں  میں دیکھا ہے ،  وہ میرے ذہن میں موجود رہتے ہیں۔ سوئٹزر لینڈ میں ایک ٹرین کا نام  بی آر چوپڑہ ایکسپریس رکھا گیا جبکہ جموں وکشمیر میں ایک وادی کو   اس لئے  بیتاب ویلی کہا جاتا ہے کہ فلم بیتاب  وہاں فلمائی گئی تھی۔ تھوانگ میں  ایک جھیل ہے ، جس کا نام مادھوری ڈکشت  پر رکھا گیا ہے ۔’’

بہترین  فلم دوست  ریاست  کا ایوارڈ 

جناب چندرا نے   فلمی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے اطلاعات ونشریات کی وزارت کے  اقدامات  کے بارے میں  بھی بات کی۔‘‘ ہم نے  بہترین فلم دوست ریاست کا ایوارڈ شروع کیا ہے ،جسے صدر جمہوریہ ہندتفویض کرتے ہیں۔  یہ تمام ریاستوں کو  اس ایوارڈ کے لئے مقابلے میں شامل ہونے ، فلم کی شوٹنگ  کی سہولیات فراہم کرنے اور ہندوستان میں شوٹنگ اور فلم سازی   کے فوائد سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے  ایک دعوت  ہے۔

ہندوستان میں فلم

ہندوستان میں  اطلاعات ونشریات کی وزارت کی  فلم   اور قومی فلمی ترقیاتی  کارپوریشن ( این ایف ڈی سی ) میں   فلمی سہولیاتی دفتر  ( ایف ایف او) اس سمت میں  ایک اقدام ہے۔  ایف ایف او   کو  دنیا بھرمیں  فلم سازوں کے لئے  ترجیحی منزل  کے طورپر   ہندوستان کو فروغ دینا نیز اس کی صورتحال کو  مستحکم کرنا   اور ایک ایسا ماحول  پیدا کرنا ہے ، جو  ملک میں فلم سازی کے لئے آسانی فراہم کرسکے ۔ اپنے ویب پورٹل  www.ffo.gov.in ہندوستان  نے بین الاقوامی اور ہندوستانی فلم سازوں کے لئے  واحدونڈو  کلئیرنس  اور سہولیاتی  طریقہ کار  فراہم کیا ہے نیز  اس میں  فلمی معلومات کے لئے آن لائن خزانہ کی سہولت  بھی ہے ۔  ایف ایف او  سرکار کے ذریعہ  ہندوستان بھر اور دنیا بھر میں فلمی برادری تک  رسائی کرنے کے سرکار کے  عز م  کی نمائندگی کرتا ہے ۔

اس موقع پر جموں وکشمیر  ،راجستھان ، مدھیہ پردیش ، گجرات ، چھتیس گڑھ ، کرناٹک ،تمل ناڈو ، گوا  اور مہاراشٹر  کی 9 ریاستیں   موجود تھیں ، جنہوں نے  فلم سازی کے لئے آسانی  کے تئیں  اٹھائے گئے اپنے اقدامات  کو اجاگر کیا نیز  ان کے دائرہ اختیار میں دستیاب مواقعوں کو بھی  اجاگر کیا۔

فلمی سیاحت کا  معیشت  پر ایک کثیر رخی اثر ہوتا ہے  کیونکہ  اس سے وسیع  ترسیاحت  کی آمد ہوتی ہے نیز یہ  روزگار ،  آمدنی وضع کرنے ،  مہارتوں کافروغ  ،  مہمان نوازی ،نقل وحمل  ، کھانے پینے کے انتظام ،  کسی مقام کو  جازب نظر طریقے سے پیش کرنے کی شکل میں  مقامی معیشت کے لئے فائدہ مند بھی ہوتی ہے۔

اس سمپوزیم میں  ملک بھر سے  فلم سازوں کی ٹریڈ ایسوسی ایشنوں    اور  فلم چیمبرس آف کامرس   نے  شرکت کی ۔ منتظمین میں  فلم فیڈریشن آف انڈیا  ( ایف ایف آئی ) ،  انڈین فلم اینڈ   ٹی وی  پروڈیوسرز  کونسل  ( آئی ایف ٹی ای سی )  ،   انڈین موشن پکچرز  پروڈیوسرز ایسوسی ایشن   ( آئی ایم پی پی اے ) ،  پروڈیوسرز  گلڈ آف انڈیا ( پی جی آئی ) ،  موشن  پکچرز ایسوسی ایشن  انڈیا  ،  فیڈریشن آف ویسٹرن  انڈیا سنے ایمپلائز ( ایف ڈبلیو آئی سی ای ) ،  انڈین فلم اور ٹیلی ویژن  ڈائریکٹر ایسوسی ایشن    (آئی ایف ٹی ڈی اے ) ،  اکھل بھارتیہ  مراٹھی  چتراپٹ  مہامنڈل  ( اے بی ایم سی ایم )، مغربی ہندوستانی  فلمی  پروڈیوسرز ایسوسی ایشن   (ڈبلیو آئی  ایف پی اے  )  ،  فلم میکرز کمبائن  ،  ایشین سوسائٹی آف فلم  اینڈ ٹیلی ویژن  ( اے اے ایف ٹی ) ،  ایم ایکس  پلیئر ،  ایمازون پرائم   ،  وو ت ،  دی ساؤتھ انڈین   فلم چیمبر آف کامرس    ،دی کرناٹک فلم چیمبر آف کامرس ، دی  کیرالہ فلم  چیمبرآف کامرس ،  فلم سازوں کی کونسل آسام   ،  ناگالینڈ کی فلم سازوں کی ایسوسی ایشن ( ایف اے ایم ) ،  بنگال فلم اینڈ  ٹیلی ویژن چیمبر آف کامرس ( بی ایف  ٹی سی سی  )، سکم  فلم کارپوریٹو سوسائٹی  اور  جنوبی ہندوستان کی فلم اور ٹیلی ویژن  پروڈیوسر گلڈ  ،   موشن پکچرز  ایسوسی ایشن آف امریکہ   (ہندوستانی آفس ) ،  کے علاوہ  دیگرلوگوں  نے بھی شرکت کی ۔

وزارت سیاحت   کے ڈائریکٹر جنرل   جناب کمالا وردھنا راؤ   ،وزارت سیاحت کی  ایڈیشنل ڈائریکٹر  محترمہ روپیندر برار   ، اطلاعات ونشریات کی وزارت میں  ڈائریکٹر  محترمہ دھن پریت کور نے بھی اس تقریب کے دوران خطاب کیا۔ فلمی سہولیاتی دفتر کے سربراہ  نیز   ہندوستان کی  فلم  کے فروغ کی قومی کارپوریشن    این ڈی ایف سی  جناب  وکرما جیت رائے  نے  شکریہ  کی تحریک  پیش کی۔

*************

 

ش ح۔ اع۔رم

U-12652


(Release ID: 1770266) Visitor Counter : 172


Read this release in: English , Hindi , Punjabi