الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

’مقامی مصنوعات کو عالمی سطح پر لے جاکر‘الیکٹرانکس کی عالمی سپلائی چین میں بھارت کو ایک اہم مقام دلانا وزیر اعظم کا خواب ہے


بھارتی الیکٹرانکس 2025 تک 300 بلین ڈالر کے بقدر کی صنعت بن جائے گی

وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر نے ’بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات اور جی وی سی حصہ داری میں اضافہ‘ پر ویژن دستاویز (والیوم۔1)جاری کیا

یہ دستاویز ایک کھرب ڈالر کے بقدر کی ڈجیٹل معیشت بننے کی سمت میں ای ایس ڈی ایم شعبے کے لئے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ’ویژن 1000 دن‘ کے تحت جاری کیا گیا

Posted On: 02 NOV 2021 8:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 02 نومبر 2021:

برآمدات میں اضافہ کرنے اور عالمی سپلائی چین میں بھارت کی حصہ داری کو بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کے نقطہ نظر ’لوکل گوز گلوبل‘ سے ترغیب حاصل کرکے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے آج ’بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات اور جی وی سی حصہ داری میں اضافہ‘ کے موضوع پر ویژن دستاویز (والیوم۔1) جاری کیا۔ اسے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ویژن 1000 دن کے  تحت جاری کیا گیا جو آتم نربھر بھارت کے لیے ایک کھرب ڈالر کے بقدر کی ڈجیٹل معیشت بننے کا ہدف طے کرتا ہے۔

یہ ویژن دستاویز (والیوم۔1) عالمی ویلیو چین پر مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو تیار کرنے کے مواقع اور اہم اِن پٹ پر مرتکز ہے۔ اسے انڈین سیلیولر الیکٹرانکس ایسو سی ایشن (آئی سی ای اے) نے صنعت کے ساتھ مشاورت سے تیار کیا ہے۔یہ ویژن دستاویز ایک کال ٹو ایکشن ہے جو مسابقتی ممالک کے مقابلے بینچ مارک طے کرتے ہوئے چنوتیوں کا تجزیہ کرتا ہے اور الیکٹرانکس برآمدات میں اضافے کے لئے کامیابی کے اہم  عناصر کا خاکہ وضع کرتا ہے۔ یہ آئندہ 1000 دنوں میں پیمانے میں اضافہ، مسابقت اور گھریلو قدرو قیمت میں اضافہ کی سفارش کرتا ہے۔

الیکٹرانکس اور آئی ٹی ، اور ہنر مندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر نے ’بھارت کی الیکٹرانکس ‘برآمدات اور جی وی سی حصہ داری میں اضافہ۔آتم نربھر بھارت کی جانب‘ موضوع کے تحت یہ ویژن دستاویز جاری کیا۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اور عالمی وبائی مرض کے بعد الیکڑانکس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں رونما ہوئی تبدیلی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کووِڈ کے بعد کی دنیا میں کئی چیزوں / عناصر  کے ساتھ آنے کی جھلک ملتی ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی وسیع النظری پر مبنی قیادت میں یقین کی بحالی، پالیسی سازی، سرمایہ کاری، روزگار اور عالمی ویلیو چین میں یقین کے لئے اہم ترجیحات بھی شامل ہیں۔ یہ سب مل کر غیر معمولی اثرات مرتب کرتے ہیں جو بھارت کے الیکٹرانکس کے شعبے میں پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کو پیداواری زمروں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جو نئے بازاروں اور نئی طرح کے صارفین کی خدمت کر سکیں۔ ہم ایک ایسی دنیا میں جی رہے ہیں جہاں اختراع میں ہارڈویئر کا کردار کم اہمیت رکھتا ہے جبکہ سافٹ ویئر زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس پس منظر میں بھارت کے پاس الیکٹرانکس ڈیزائن، سسٹم ڈیزائن کے ساتھ ساتھ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں اپنی طاقت کا استعمال کرنے کی اہلیت موجود ہے۔

اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں صنعت کےساتھ تعاون کےبارے میں بتاتے ہوئے جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہم ایک حصہ دار کے طور پر صنعت سے رابطہ قائم کریں گے اور معیشت کی مجموعی مسابقت کو بڑھانے کی کوششوں میں اس کی مکمل حمایت کریں گے۔ انہوں نے مترم وزیر اعظم کی تقریر ’یہی سمے ہے‘ کا حوالہ دیا جو الیکٹرانکس کے شعبے میں دستیاب مواقع کو اجاگرکرتی ہے۔

ای ایس ڈی ایم شعبے کے لیے ترغیب، بھارت کو دنیا میں موبائل ہینڈ سیٹ کے دوسرے سب سے بڑے مینوفیکچرر ملک کے طور پر قائم کرنے سے قبل کی پہل قدمی ہے۔ بھارت 2014۔15 میں 6 کروڑ ہینڈ سیٹ تیار کرتا تھا یہ تعداد اب بڑھ کر 30 کروڑ ہینڈ سیٹ (2020۔21) تک پہنچ گئی ہے۔ ملک میں 200 سے زائد اکائیاں  سیلولر موبائل فون اور پرزوں کی مینوفیکچرنگ کر رہی ہیں ، جبکہ 2014 میں محض 2 اکائیاں تھیں۔ موبائل ہینڈسیٹ کی مینوفیکچرنگ 2014۔15 میں 19000 کروڑ روپئے سے بڑھ کر 2020۔21 میں 220000 کروڑ روپئے کے بقدر ہوگئی ہے۔ اس سے اس شعبے کو کافی فروغ حاصل ہوا ہے اور یہ آتم نربھر بھارت بننے کے لیے ایک غیر معمولی تعاون ہے۔

یہ ویژن دستاویز دو حصوں پر مشتمل سیریز کا پہلا حصہ ہے۔ دوسرا حصہ 5 لاکھ کروڑ ڈالر جی ڈی پی تک پہنچنے کی کوشش میں ایک لاکھ کروڑ ڈالر کی ڈجیٹل معیشت بنانے کی مہم کے تحت ہر ایک پیداوار کے لیے حکمت عملی اور پیشین گوئی پیش کرے گا۔ یہ ویژن دستاویز مسابقت اور پیمانے میں اضافہ کرکے بھارت سے الیکٹرانکس کی برآمدات میں اضافہ کرنے، الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو نظام سرمایہ کاریوں میں تبدیلی ، اور برآمدات میں توسیع کے لئے کم مدتی (ایک سے چار سال) اور طویل مدتی (5 سے 10سال) حکمت عملیوں کے لیے مشورے پیش کرتا ہے۔یہ دستاویز بھارت کی مسابقت کے لیے اِن پٹ پر ٹیرف کے اثرات کا تنقیدی تجزیہ کرتا ہے اور وزیر اعظم کے ذریعہ طے کیے گئے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے مخصوص سفارشات پیش کرتا ہے۔ یہ ویژن دستاویز گھریلو چیمپئن بنانے کی حکمت عملی اوران کی پیداواریت کو مخصوص فرم اور جی وی سی کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔ یہ فنڈنگ اور ڈیزائن ڈیولپمنٹ کے شعبے میں پالیسی تعاون کی درخواست کرتے ہوئے گھریلو چیمپئنس کو غیر مناسب کاروبار سے بچانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ موبائل فون، آئی ٹی ہارڈویئر، ہیریبلس/ویئریبلس وغیرہ ان اہم الیکٹرانکس سازو سامان کی شناخت کرتا ہے جو زبردست عالمی مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے برآمدات کے لئے اعلیٰ صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔

اجراء کی یہ تقریب نئی دہلی کے نیو میڈیا سینٹر میں منعقد کی گئی اور اس میں صنعت/ صنعتی اداروں کے نمائندگان، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے افسران ، ماہرین تعلیم سمیت دیگر تمام افراد نے حصہ لیا۔ آئی سی اے ای کے چیئرمین جناب پنکج مہندرا نے افتتاحی کلمات پیش کیے۔ آئی کے ڈی ایچ ڈبلیو اے جے ایڈوائزرس ایل ایل پی کے چیئرمین ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویژن دستاویز پر ایک پرزنٹیشن پیش کی۔ لاوا موبائل کے سی ایم ڈی جناب ہری اوم رائے، آئی سی ٹی اور موبائل مینوفیکچرنگ پر فکی کی قومی کمیٹی کے چیئرمین  جناب وراٹ بھاٹیا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت میں سکریٹری جناب اجے ساہنی نے ویژن دستاویز کے بارے میں میڈیا کو جانکاری دی۔

’’بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات اور جی وی سی حصہ داری میں اضافہ‘‘ (والیوم۔1) پر ویژن دستاویز ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

’’بھارت کی الیکٹرانکس برآمدات اور جی وی سی حصہ داری میں اضافہ‘‘ (والیوم۔1) پر ویژن دستاویز کا خلاصہ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

*********

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12577



(Release ID: 1769813) Visitor Counter : 182


Read this release in: English , Hindi , Kannada