الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

الیکٹرونکس اور آئی ٹی کی وزارت کی اے آئی پے چرچا میں اچھی گورننس کے لئے مصنوعی ذہانت کی طاقت کو بروئے کار لانے کی اہمیت پرزور

Posted On: 02 NOV 2021 4:30PM by PIB Delhi

گورننس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے امکانات کو قبول کرنے سے بہتر پالیسیاں وضع کرنے اور آزمائشوں کی پیشگوئی کرنے میں مدد ملے گی۔ اس خیال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے الیکٹرونکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت قائم نیشنل ای گورننس ڈویژن (NCGD) نے حال ہی میں مصنوعی ذہانت پر چرچا (اے آئی ڈائیلاگ) کا اہتمام کیا جہاں شرکاء مقررین نے بہترین عالمی طور طریقوں کے ساتھ ڈیٹا پر مبنی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) طرز کی گورننس کی اہمیت کو اجاگر کرکیا۔

اجلاس میں مقررین مختلف پس منظرسے تعلق رکھتے تھے جس سے یہ اجلاس سرکاری افسران، مصنوعی ذہانت میں دلچسپی رکھنے والوں نے مصنوعی ذہانت میں لگے افراد، نوجوانوں اور ان لوگوں کے لئے انتہائی کارآمد ثابت ہوا جو مصنوعی ذہانت کے عملدرآمد کے پہلوؤں کو سمجھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ممتاز مقررین نے صحیح ڈاٹا کے استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کس طرح دنیا کی مختلف حکومتوں نے معقول پالیسیاں وضع کرنے میں مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا ہے۔

اپنے افتتاحی کلمات میں جناب ابھیشیک سنگھ، صدر اور سی ای او، این ای جی ڈی نے کہا کہ صحت نگہداشت، زراعت، ہنرمندی ، مینوفیچرنگ ، وغیرہ کے شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر زبردست کیس اسٹڈی دستیاب ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس طرح کے حل زیادہ سے زیادہ عام ہوں اور ان سے عوام کو زیادہ فائدہ پہنچے۔

اجلاس کے کلیدی مقرر ڈاکٹر مارٹن کلین، گلوبل جنرل منیجر، پبلک سروسز، ایس اے پی ، والڈورف، جرمنی، نے سرکاری سیکٹر، عوامی خدمات ، ڈفینس اور سیکورٹی کے شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال  پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود بھاری ڈاٹا کے ساتھ گورننس اور کام کاج میں صحیح ڈاٹا کا استعمال لازمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی گورننس سے ہمیں آنے والے چیلنجوں کی پہلے سے پیشگوئی مل جاتی ہے اور انھیں کامیابی سے کم کیا جاسکتا ہے۔

جناب راہل لودھے، سینئر ڈائرکٹر انجینئرنگ، ایس اے پی آرٹیفیشیل انٹیلجنس فاؤنڈیشن کے سربراہ نے مصنوعی ذہانت پر مبنی حل مثلا ً کووڈ19، سٹی اسکیل سمولیٹر، اور لوجسٹنگ موڈلنگ وغیرہ پر ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا۔ انھوں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ، بینگلورو کے اشتراک سے ایس اے پی کے ایک پروجیکٹ کے بارے میں بتایا کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کے ایک ایپلی کیشن نے ہندوستان میں کووڈ-19 کی پہلی لہر کے دوران انفیکشن کے پھیلنے کے بارے میں پیش گوئی میں مدد کی تھی، انھوں نے کہا کہ حکومت ہند ایک بہتر قوم کی تعمیر میں خاص طور سے سماجی تفویض اختیارا کے میدان میں مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لانے کے لئے تیارہے۔

ہر مقرر کے اجلاس کے اختتام پر شرکاء اور حاضرین میں بات چیت ہوئی۔

اے آئی پے چرچا سیریز ہندوستان کی پہلی عالمی اے آئی کانفرنس’’ذمہ دار مصنوعی ذہانت برائے سماجی تفویض اختیارات‘‘ کے حصے کے طور پر شروع کی گئی ہے جو 2020 میں الیکٹرونکس اور آئی ٹی کی وزارت کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی۔ حکومت ہند کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کے مصنوعی ذہانت پر کھل کر بات شروع ہوئی ہے اور یہ مجموعی اقتصادی اور سماجی شعبوں میں بعض مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔ اے آئی پے چرچا کے اس اجلاس کا نالج پارٹنر ایس اے پی تھا۔

****

 

U.No:12477

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1768977) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Marathi , Hindi