پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
جناب ہردیپ سنگھ پوری : توانائی کی قیمت صارف ملکوں کی ادائیگی کی صلاحیت سےزیادہ نہیں ہونی چاہیے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے عالمی صنعت اور ماہرین کوہندوستان میں توانائی کی تمام اقسام کی پیداوار میں اضافہ کرکے ملک کی مشترکہ خوشحالی میں شراکت دار بننے کی دعوت دی
Posted On:
22 OCT 2021 7:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 22 اکتوبر پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ جب تک خام تیل کی قیمتیں پائیدار سطح پر برقرار نہیں رہتی ہیں، یہ عالمی اقتصادی بحالی کے مثبت انداز میں آگے بڑھنے کے عمل کو شدید طور پر متاثر کریں گی ۔ انڈیا انرجی فورم سیرا ویک میں مرکزی وزیر نے اپنے اختتامی کلمات میں، ورلڈ بینک کے تازہ ترین اشیائے صرف کے بازار کی تلاش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کی قیمت کو استعمال کرنے والے ممالک کی ادائیگی کی صلاحیت سے زیادہ نہیں ہونے دیا جانا چاہیے۔ اور اس لازمی ضرورت کو استعمال کرنے والے ممالک کے ذریعہ مستقبل کے لیے اپنے پیداواری پروفائل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے ترتیب دیا جانا چاہئے۔
ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ "توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے عالمی افراط زر کے لیے قریب مدتی خطرات پیدا ہوتے ہیں اور اگر برقرار رہے تو توانائی درآمد کرنے والے ممالک کی ترقی پر بھی اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔" وزیر موصوف نے کہا کہ یہ وہ بات ہے جو حکومت ہند مسلسل کہتی رہی ہے۔
جناب پوری نے کہا کہ ہندوستانی تیل اور گیس کی صنعت نے حالیہ برسوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ "ہم نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وضع کردہ توانائی کے وژن کی بنیاد پر قومی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعدد اصلاحات متعارف کروائی ہیں ، جن میں توانائی تک رسائی، توانائی کی کارکردگی، توانائی کی پائیداری، توانائی کی حفاظت اور توانائی کے انصاف کی وکالت کی گئی ہے۔ہندوستان ہر عالمی پلیٹ فارم پر توانائی کے انصاف کی وکالت کر رہا ہے۔ جیسا کہ ہم مسلسل کہتے رہے ہیں کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہمیں سپلائی کے تمام گنجائشوں کو تلاش کرنا ہوگا جو پائیدار ، محفوظ اور کفایتی ہوں ۔
جناب پوری نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت درآمد پر انحصار کو کم کرنے کے لیےہندوستان میں تلاش بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان میں 26 تلچھٹ طاسوں میں سے صرف 6 کی تلاش کی گئی ہے۔ "ہم بین الاقوامی شراکت داروں کی تلاش کر رہے ہیں تاکہ وہ ہندوستان کی تلاش کے سفر میں حصہ لے سکیں۔" وزیرموصوف نے عالمی صنعتوں اور ماہرین کو دعوت دی کہ وہ ہندوستان میں ہر قسم کی توانائی کی پیداوار کو بڑھا کر ملک کی مشترکہ خوشحالی میں شراکت دار بنیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم حیاتیاتی ایندھن کے ذریعہ کم کاربن کے اخراج کو فروغ دینے اور 2025 تک ایتھنول کی آمیزش کو 20 فیصد تک بڑھانے، فضلہ سے توانائی کے پروگرام، اور کمپریسڈ بایو گیس اور ہائیڈروجن ایندھن کی جانب پرجوش اہداف کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہ سب اسی وقت کیا جائے گا جب کہ بنیادی توانائی آمیزش میں سال 2030 تک گیس کی موجودہ حصہ داری 6 فیصد سے 15 فیصد تک بڑھانے کی راہ پر گامزن رہے گی۔ "بے مثال عالمی توانائی کی منتقلی کے اس دور میں، ہندوستان اس کوشش کی قیادت کرنے کے لیے حاضر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جانب سے گزشتہ سات سالوں کے دوران اپنی توانائی کی ضروریات کو پائیدار ذرائع سے پورا کرنے کے لیے شروع کی گئی گہری تبدیلیاں اس پہلو کی گواہی دیتی ہیں۔
انڈیا انرجی فورم سیرا ویک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ اس سال کی کانفرنس توانائی کی منڈیوں اور عالمی معیشت کے لیے انتہائی ہنگامہ خیز اور نتیجہ خیز وقت کے پس منظر میں منعقد ہوئی۔ عالمی توانائی منڈیوں کی اتھل پتھل کے درمیان ، اس فورم نے کوپ – 26 سے کچھ دن پہلے گہری اور ضروری بات چیت کوپورا کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-12122
(Release ID: 1766003)
Visitor Counter : 141