کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کابینہ کی منظوری سے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان (این ایم پی) کے لیے راستہ ہموار ہوا


پی ایم گتی شکتی این ایم پی کی نگرانی سہ سطحی نظام کے تحت انجام دی جائے گی،اس میں سب سے اوپر کابینہ سکریٹری کے ماتحت سکریٹری حضرات کا ایک بااختیار گروپ (ای جی او ایس)ہوگا

نیٹ ورک پلاننگ ڈیویژن کے سربراہان کی نمائندگی کے ساتھ مختلف وزارتوں اور محکموں سے ایک کثیر جہتی ماڈل نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) تشکیل دیا جائے گا

این پی جی کو وزارتِ تجارت و صنعت کی لاجسٹکس ڈیویژن میں واقع ٹکنیکل سپورٹ یونٹ (ٹی ایس یو) سے مدد حاصل ہوگی

پی ایم گتی شکتی بنیادی ڈھانچہ منصوبہ بندی میں بین وزارتی اور بین شعبہ جاتی باہمی تعاون کے سلسلے میں ایک کایہ پلٹ اسکیم ثابت ہوگی


یہ ہمارے ترقیاتی منصوبہ کے تئیں ہمارے نقطۂ نظر میں ایک مثالی تبدیلی کی جانب اشارہ ہے

یہ ماسٹر پلان وسائل اور صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بروئے کارلانے، اثرانگیزی میں اضافہ کرنے اور فضلے میں تخفیف لانے کو یقینی بنائے گا

Posted On: 21 OCT 2021 3:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 اکتوبر 2021:

اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان  ، کو منظوری دے دی ہے، جس میں کثیر جہتی ماڈل کنکٹیوٹی فراہم کرنے کے لئے شروعات، عمل آوری، نگرانی اور امداد کے لئے ادارہ جاتی ڈھانچہ بھی شامل ہے۔

عزت مآب وزیر اعظم نے 13 اکتوبر 2021 کو کثیر جہتی ماڈل کنکٹیویٹی  کے لیے پی ایم گتی شکتی این ایم پی  کا آغاز کیاتھا ۔ عمل آوری سے متعلق ڈھانچے میں سکریٹریوں کا بااختیار گروپ (ای جی او ایس)، نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) اور مطلوبہ تکنیکی قابلیت کے ساتھ تکنیکی امدادی اکائی (ٹی ایس یو) شامل ہیں۔

ای جی او ایس کی صدارت کابینہ سکریٹری کریں گے اور اس میں اراکین کے طور پر 18 وزارتوں کے سکریٹری اور رکن کنوینر کے طور پر لاجسٹکس ڈیویژن کے سربراہ شامل ہوں گے۔ لاجسٹکس اہلیت کو یقینی بنانے کے لئے ای جی او ایس  پی ایم گتی شکتی این ایم پی کا جائزہ اور نگرانی کرے گی۔ اسے این ایم پی میں کسی بھی طرح کی ترمیم کرنے کے لئے خاکہ اور اصول و قوائد تجویز کرنے کا اختیار ہے۔ای جی او ایس مختلف سرگرمیوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے لائحہ عمل اور حتمی ڈھانچہ تیار کرنے کے ساتھ ساتھ اس امر کو بھی یقینی بنائے گی کہ  بنیادی ڈھانچہ ترقی کی مختلف پہل قدمیاں مشترکہ مربوط ڈجیٹل پلیٹ فارم کا حصہ بنیں۔ ای جی او ایس فولاد، کوئلہ، کھاد، وغیرہ جیسی مختلف وزارتوں کی ضرورتوں پر تھوک مال کے مؤثر نقل و حمل کے مطالبات کی تکمیل کے لئے کیے جانے والے ضروری اقدامات پر بھی نظر رکھے گی۔

سی سی ای اے نے نیٹ ورک پلاننگ گروپ(این پی جی) کی تشکیل، ترتیب اور حوالے کی شرائط کو بھی منظوری دے دی ہے۔ این پی جی میں متعلقہ بنیادی ڈھانچہ وزارتوں کی نیٹ ورک پلاننگ اکائیوں کے سربراہان شامل ہیں اور یہ ای جی او ایس کو تعاون فراہم کرے گی۔

اس کے علاوہ، نیٹ ورکوں کے مجموعی ارتباط میں شامل پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، کسی بھی شعبے کی مجموعی ترقی کے لئے کاموں کے دوہرائے جانے سے بچنے کے لئے اسکیم کی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ چھوٹی اسکیم تفصیلات کے توسط سے لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے کے لئے ضروری اہلیت فراہم کرنے کی غرض سے تکنیکی امدادی اکائی (ٹی ایس یو) کو منظوری دی گئی ہے۔ٹی ایس یو کے ڈھانچے کو منظوری حاصل ہو چکی ہے۔ ٹی ایس یو میں ہوابازی، بحری، عوامی نقل و حمل، سڑکوں شاہراہوں ، بندرگاہوں ، وغیرہ جیسے مختلف بنیادی ڈھانچہ شعبوں کے ماہرین کے علاوہ، شہری اور نقل و حمل منصوبہ بندی، ڈھانچے (سڑکیں، پل اور عمارتیں)، بجلی، پائپ لائن، جی آئی ایس، آئی سی ٹی، مالیہ/مارکیٹ پی پی پی، لاجسٹکس، اعداد و شمار تجزیات، وغیرہ جیسے موضوعات کے ماہرین شامل ہوں گے۔

پی ایم گتی شکتی این ایم پی کا مقصد کثیر جہتی ماڈل کنکٹیویٹی اور آخری میل تک رابطہ کاری سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے محکمہ جاتی دائروں کو توڑنا اور پروجیکٹوں کو مزید جامع اور مربوط منصوبہ بندی کے ساتھ نافذ کرنا ہے۔ اس سے لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔اس سے صارفین، کاشتکاروں، نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کاروبار میں مصروف عمل لوگوں کو زیادہ معاشی فائدہ حاصل ہوگا۔

اس منظوری کے ساتھ، پی ایم گتی شکتی کے آغاز کو مزید رفتار حاصل ہوگی جس کے نتیجے میں ملک میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کے لئے جامع اور مربوط منصوبہ بندی ڈھانچہ تیار ہوگا۔

اس منظوری کے ساتھ، پی ایم گتی شکتی مختلف شراکت داروں کو ایک ساتھ لانے اور نقل و حمل کے مختلف ذرائع  کو مربوط کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ پی ایم گتی شکتی این ایم پی برائے کثیر جہتی ماڈل کنکٹیویٹی جامع حکمرانی کو یقینی بنائے گا جس میں بھارت کے عوام الناس، بھارت کی صنعتوں، بھارت کے مینوفیکچرر حضرات اور بھارت کے کاشتکاروں کو محوری حیثیت حاصل ہے۔

 

 

*********

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12076

 



(Release ID: 1765685) Visitor Counter : 134