جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
گرین گرڈز پہل – ایک سورج، ایک دنیا، ایک گرڈ شمال مغربی یورپ کوآپریٹو ایونٹ
Posted On:
13 OCT 2021 7:48PM by PIB Delhi
بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی (ایم این آر ای)، حکومت ہند کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے گرین گرڈ اینیشی ایٹو – ون سَن ون ورلڈ ون گرڈ نارتھ ویسٹ یورپ کوآپریٹو ایونٹ کے وزارتی اجلاس سے خطاب کیا۔ ایونٹ میں برطانیہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ بزنس ، انرجی اینڈ انڈسٹریل اسٹریٹجی جناب کواسی کوارٹینگ اور بیلجیم کی توانائی کی وزیر محترمہ ٹینی وان ڈیر اسٹریٹن، بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کے ڈائریکٹر جنرل اجے ماتھر اور عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر جنید احمد نے اس کام کے بارے میں معلومات (بصیرت) فراہم کیں، جو اس اقدام کی جانب کئے جارہے ہیں۔
جناب سنگھ نے ماحولیات اور صاف توانائی اور توانائی کی منتقلی کی وجہ سے ہندوستان کے عزم کی تصدیق، اور 2030 تک ہندوستان کی نصب شدہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے 450 گیگا واٹ کے ہدف کے حصول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ ہندوستان اپنی قومی سطح پر طے شدہ تعاون (این ڈی سی) کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے اور صاف توانائی اور اخراج میں کمی سے متعلق اپنے ہدف کو مقررہ ہدف شدہ تاریخ سے پہلے ہی حاصل کرلے گا۔ شمسی اور ہوائی توانائی کے ذرائع کی وقفے وقفے سے فطرت اور توانائی کے ذخیرہ کرنے میں اعلیٰ قیمت کے پیش کردہ چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے جناب سنگھ نے جی جی آئی - او ایس او ڈبلیو او جی اقدام کو ذخیرہ کرنے کی ضرورت کو کم کرنے اور توانائی کی منتقلی میں ممکنہ طور پر اخراجات کو کم کرنے کے ممکنہ حل کے طور پر پیش کیا۔
سکریٹری کواسی کوارٹینگ نے کہا کہ عالمی طاقت کی منتقلی کو تیز کرنا برطانیہ کی اولین ترجیح ہے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (سی او پی – 26) کی بطور صدر قیادت کرتا ہے۔ جناب کوارٹینگ نے او ایس او ڈبلیو او جی کے فروغ کے لئے آئی ایس اے اور ہندوستان کی جانب سے کئے گئے اختراعی اور جدید اقدام کی ستائش کی۔ جی جی آئی – او ایس او ڈبلیو او جی پہل کے لئے برطانیہ کی حمایت کو بڑھاتے ہوئے سی او پی – 26 سے بہت پہلے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے ملک کے ارادوں پر زور دیا۔
برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کی ایگزیکیٹو ایجنسی ولٹن پارک نے گرین گرڈز اینیشی ایٹو – ایک سورج ایک دنیا ایک گرڈ (جی جی او- او ایس او ڈبلیو او جی) پراسٹریٹجک تبادلہ خیال کے لئے دو روزہ پروگرام کی میزبانی کی۔ مغربی یورپ کو آپریٹو ایونٹ کے عنوان سے منعقد ایونٹ میں ون سن ون ورلڈ ون گرڈ (او ایس او ڈبلیو او جی) پہل اور قابل تجدید بجلی کی ، سرحد پار تجارتی ترقی کے لئے شمال مغربی یورپ میں پروجیکٹ پر کثیر سطحی بات چیت کی گئی۔
بیلجیم کی وزیر وان ڈیر اسٹریٹن نے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے کارروائی کی ضرورت پر زور دیا اور کل (مستقبل) کی توانائی میں سرمایہ کاری کے لئے بڑے اور چھوٹے تمام ممالک کی شمولیت پر زور دیا۔ محترمہ وان ڈیر اسٹریٹن نے کہا کہ جی جی آئی – او ایس او ڈبلیو او جی پہل کے ذریعہ لاگت مؤثر شمسی توانائی ہندوستان سے ہر طریقے سے بیلجیم کو پہنچائی جاسکتی ہے۔
آئی ایس اے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ماتھر نے اس پہل کے لئے پس پردہ جاری کاموں کے بارے میں بصیرت فراہم کی، کیونکہ جی جی آئی – او ایس او ڈبلیو او جی کو ایک مکمل پروجیکٹ میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ماتھر نے ذکر کیا کہ پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی میں تخفیف جی جی آئی – او ایس او ڈبلیو او جی پہل کامرکز ہے اور یہ کہ اس منصوبے کا پیمانہ اسے اگلا بڑا جدید انجینئرنگ معجزہ بنا سکتا ہے۔
ون سن ون ورلڈ ون گرڈ (او ایس او ڈبلیو او جی) اقدام کا تصور ہندو ستان کے معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اکتوبر 2018 میں بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی اے ایس) کی پہلی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ انہوں نے سرحدوں کے پار شمسی توانائی کی فراہمی کو جوڑنے کی اپیل کی تھی۔ مئی 2021 میں ، برطانیہ اور ہندوستان نے گرین گرڈ اینیشی ایٹو اور ایک سورج ایک دنیا ایک گرڈ پہل کی طاقت کو یکجا کرنے پر اتفاق کیا اور نومبر 2021 میں گلاسگو میں برطانیہ کی میزبانی میں ہونے والی سی او پی - 26 کانفرنس میں جی جی آئی - او ایس او ڈبلیو او جی کا مشترکہ آ غاز ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ش ت۔ ق ر
10057U-
(Release ID: 1763842)
Visitor Counter : 267