بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

وزیر اعظم نے گتی شکتی۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ماسٹر پلان کا آغاز کیا


ممبئی پورٹ ٹرسٹ کا کئی ملٹی ماڈل کنکٹوٹی پروجکٹوں کے زریعے نکل و حرکت میں کایا پلٹ کا قائدانہ رول

Posted On: 13 OCT 2021 4:55PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دلی میں گتی شکتی ۔ملٹی ماڈل کنکٹوٹی کے لیے قومی مالسٹر پلان کا آغاز کیا، جو گورننس کے ایک نئے باب کا نقیب ہے۔ گتی شکتی ایک ڈیجٹل پلیٹ فارم ریلویز کنکٹوٹی پروجیکٹوں کی مربوط منصوبہ بندی اور تعاون کے ساتھ عمل آوری کے لیے یکجا کریگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20211013-WA0003X0GB.jpg

 

اس میں مختلف وزارتوں اور ریاستی سرکاروں کی بنیادی ڈھانچے کی اسکیموں مثلاً بھارت مالا، ساگر مالا، اندرون ملک آبی گزر گاہیں، ڈرائی لینڈ پورٹ، اڈان  وغیرہ  کو شامل کیا جائے گا ۔ کنکٹوٹی کو بہتر بنانے کے لیے اقتصادی خطے مثلاً  ٹکسٹائلز کلسٹرز ، ادویہ  سازی کلسٹر، ڈیفنس کوریڈور، الیکٹرونک پارکس،  صنعتی کوریڈور، مابیگری کلسٹر، ایگری زون وغیرہ  کا احاطہ کیا جائے گا تکہ ہندستانی صنعتوں کو اور زیادہ مقابلہ جاتی بنایا جا سکے ، اس کے زریعے ٹکنا لوجی کو بھی سرگرمی سے پروئے کار لایا جائے گا ۔ بشمول بھا سکر آچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز انڈیہ جیو انفور میٹکس کے فروغ کردہ اسرو امیجری کے ساتھ علاقائی پلاننگ ٹولز منصوبے کی مزید تفصیلات یہاں دیکھیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20211013-WA0002DG04.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20211013-WA0001G14P.jpg

 

ملٹی ماڈل کنکٹوٹی عوام، اشیاٍء اور خدمات کے لیے ایک نقل و حرکت سے دوسرے تک مربوط اور بلا رکاوٹ کنکٹوٹی فراہم کریگی۔ یہ بنیادی ڈھانچے کی آخری مرحلے کی کنکٹوٹی میں سہولت لائے گی اور عوام کے لیے سفر کے وقت میں بھی کمی  آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/IMG-20211013-WA0004VB01.jpg

 

ممبئی پورٹ ٹرسٹ پروجیکٹوں سے ملٹی ماڈل کنکٹوٹی کا فروغ

وزیر اعظم کی گتی شکتی  کے مقاصد سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے ممبئی پورٹ ٹرسٹ ملٹی ماڈل کنکٹوٹی  کے کئی پروجکٹوں پر کام کر رہا ہے۔ ای ایم ڈی جناب راجیو جلوٹا نے کہا ‘‘ٹرسٹ نے کار گو اور بحری جہازوں کی ضرورتوں اور شہری(ممبئی) اور شہریوں کی ضرورتوں ۔ دونوں کے درمیان ہم آہنگی رکھنے کا مقصد سامنے رکھا ہے۔’’

ممبئی پورٹ ٹرسٹ کا ملٹی ماڈل کنکٹوٹی کا ماسٹر پلان دو ستونوں پر قائم ہے۔ کارگو سے متعلق پروجکٹ اور سمندری سیاحت۔

 

I . ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے کارگو سے متعلق پروجکٹ

پی او ایل صلاحیت میں وسحت : 22 ملین ٹن سالانہ کی صلاحیت والی سب سے بڑی کروڈ آئل جیٹی  میرن آئل ٹرمنل میں قائم کی جا رہی ہے جس میں پائپ لائن  کنکٹوٹی موجود ہے۔ اس پروجکٹ سے دیگر چار جیٹوں کو پی او ایل (پیٹرولیم آئل اینڈ لبریکنیٹس) کے اور زیادہ ساحلی ٹریفک کے لیے چھوڑا گیا ہے۔

بنکرنگ ٹرمینل: یہ پروجیکٹ  ممبئی   ہاربر ہر سال 5000 سے زیادہ جہازوں کی آمد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی نکاسی کے لیے پائپ لائن کنکٹوٹی کو استعمال کرتے ہیں۔

 

LNG ہینڈلنگ کے لیے سہولت : یہ پورجکٹ سالانہ پانچ ملین ٹن تک صاف ستھری توانائی کے طور پر LNG مہیا کرائے گا اور اس سے لینڈ سائڈ سہولیات پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔

 

JNPTاور ممبئی کے درمیان کنٹینز کی نقل و حرکت : اس پروجکٹ میں آبی گزر گاہوں کے زریعے JNPT سے اور زیادہ کنٹینز حاصل ہونگے اور صرف چودہ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہوگا اور اس طرح 120 کلومیٹرز  کا طویل راستہ طے نہیں کرنا ہوگا جس سے آلودگی اور سڑکوں پر جام دونوں سے نجات ملے گی۔

ساحلی سہولیات :

  • اندراڈک میں برتھ نمبر دس اور گیارہ کو شیڑ کے ساتھ خصوصی طور پر ساحلی کارگو کے بندوبست کے لیے ریزرو رکھا گیا ہے۔
  • نجی فریقوں کے زریعے سمنٹ فلائ ایش کی بھاری مقدار کے لیے عارضی زیر زمین چبوتروں کا قیام

ریل کنکٹوٹی میں بہتری : سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ دلّی کے لیے مخصوصی ریل مال برداری کو ریڈور میں ریل کنکٹوٹی کو بہتر بنانے کے لیے ممبئی پورٹ دو محازوں پر اپنے ریل اثاثوں پر کام کر رہی ہے۔ ایک طرف اس سےریلوے  نیٹ ورک کی تنظیم اور اس کا معیار بہتر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ دوسری طرف وڈالا سے کُرلا تک پورٹ مال برداری کے نقل و حمل کے لیے مخصوصی ریل لائن ڈالی جا رہی ہے اس سے ہاربر لائن پر مضافاتی ریل کو راحت ملے گی اور اس کا فائدہ مسافروں کو ہوگا ۔

دوئم۔ ممبئی پورٹ ٹرسٹ کے بحری سیاحت کے پروجیکٹ

انٹرنیشنل کروز ٹرمینل (آئی سی ٹی): کروز ٹورزم کے واسطے نہ صرف ممبئی بلکہ ہندستان کے لئے سب سے اہم اور جرات مندانہ منصوبہ ممبئی انٹرنیشنل کروز ٹرمینل ہے جو کہ بالارڈ پیئر ایکسٹینشن برتھ پر زیر تعمیر ہے جس کی  لاگت کا تخمینہ -/500 کروڑ روپے ہے۔ اس ٹرمینل کو نہ صرف کروز جہازوں کے لئے استعمال کیا جائے گا بلکہ شہر کے لوگ بھی اسے استعمال کریں گے۔ اس میں خوردہ چیزوں کی دکانیں، ریستوران ، تفریحی علاقے اور دوسری بہت سی سہولتیں ہوں گی۔

پرنسز اینڈ وکٹوریہ ڈک وال پرایک کلومیٹر طویل ممبئی پورٹ واٹر فرنٹ: مربوط آبی نقل و حمل کا یہ مرکز شہر کے لوگوں کے لئے تفریح اور سفر دونوں کے تمام جدید تقاضوں سے آراستہ ہے۔ اس  میں ایک رو- پیکس ٹرمینل بھی ہے جس میں بحری رُخ پر ریستوران، ایمفی تھیٹر، ڈومیسٹک کروز ٹرمینل، مرینا، پانی پر تیرتے ریستوران، ہاربر کروز، واٹر ٹیکسی وغیرہ شامل ہوں گے۔

رو- پیکس ٹرمینل: یہ آمدورفت / سیاحوں کی نقل و حرکت اور سڑک کی ٹریفک کو کم کرنے کے لئے پانی کے راستوں کو استعمال کرنے کی بہترین مثال ہے۔ ممبئی اور مانڈوا کے درمیان رو- پیکس خدمات سے آمد ورفت کی ایک نئی / سیاحتی نقل وحرکت کی راہ کھلتی ہے جو دو اہم شاخوں کو ملاتی ہے۔ اسے نوی ممبئی میں قائم ہونے والے نئے ہوائی اڈے تک بڑھایا جائے گا۔ روپیکس جہاز سرگرم  ِ سفرہے جو روڈ ویز اور واٹر ویز کے ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ کے متلاشی مسافروں کے لئے بہت بڑی راحت ہے۔

سیوری سے ایلیفینٹا تک روپ وے: سمندر کے اوپر تقریباً آٹھ کلو میٹر کادنیا کا سب سے لمبا روپ وے سرکاری اور نجی ساجھیداری میں تیار کیا جائے گا۔ اس پر کوئی -/700 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ پروجیکٹ شہر کی آبادی کے لئے سفرکا نیا انداز سامنے لائے گا۔ ساتھ ہی سمندری سہولیات جیسے جہازوں، میرین آئل ٹرمینل اور جلدبننے والے ممبئی ٹرانس ہاربر لنک وغیرہ کا خوبصورت نظارہ بھی پیش کرے گا۔

<><><><><>

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 10037



(Release ID: 1763773) Visitor Counter : 276


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil