بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

چنئی بندرگاہ پر ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک(ایم ایم ایل پی)کے فروغ کے لئے این ایچ اے آئی اور ٹی آئی ڈی سی او کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط

Posted On: 12 OCT 2021 4:19PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،12اکتوبر؍2021:

بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے چنئی میں وی او سی بندرگاہ پر ایک ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک(ایم ایم ایل پی)کے فروغ کے لئے ایک اسپیشل پرپس وہیکل (ایس پی وی)کی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ایم ایم ایل پی کو ایس پی وی کے ساتھ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت تیار کیاجانا ہے، جو زمین اور کنکٹی وٹی مہیا کرتا ہے اور حقیقی ایم ایم ایل پی بنیادی ڈھانچہ ایک نجی ڈیولپر کے ذریعے تیار کیاجانا ہے۔جناب سونووال نے کہا کہ سبھی تینوں اسٹیک ہولڈرز ،یعنی چنئی پورٹ اتھارٹی، ٹی آئی ڈی سی او اور این ایچ اے آئی مجوزہ ایس وی پی میں ایکویٹی حصے دار ہوں گے۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ چنئی بندرگاہ کا ایکویٹی تعاون ؍سرمایہ کاری 167کروڑ روپے کی زمین کی لاگت ہے۔این  ایچ اے آئی ؍این ایچ آئی ڈی سی ایل کا تعاون 130کروڑ روپے اور ٹی آئی ڈی سی او کے توسط سے ریاستی سرکار کی طرف سے 50 کروڑ روپے کا تعاون مجوزہ ہے۔

 

01.jpg

 

نئی دہلی میں آج ورچوئل ذرائع سے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ جنوبی تمل ناڈو کے اقتصادی انجن وی او چدمبرنار بندرگاہ نے  اعلیٰ نوعیت کی ریل –سڑک کنکٹی ویٹی ، اہم سمندری راستے سے قربت ، ہر موسم میں آپریشن کی سہولیات اور مشرقی ساحل کو مغربی ساحل سے جوڑنے کی جغرافیائی صورتحال جیسے فوائد کو دیکھتے ہوئے ملٹی ماڈل لاجسکٹس پارک کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک بلا رُکاوٹ ملٹی ماڈل فریٹ ٹرانسفر اور خصوصی اسٹوریج کا حل ، جیسے کولڈ اسٹوریج ، مشینوں کے ذریعے اشیاء کے رکھ رکھاؤ سے لیس گوداموں  اور کنٹینروں کے لئے اِنٹر ماڈل ٹرمینل ٹرانسفر، بلک اور بریک –بلک کارگو کو مؤثر بنانے کےلئے بنیادی ڈھانچے کی سہولت فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ ایم ایم ایل پی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی خدمات جیسے کسٹمز کلیئرنس ، بندھوا اسٹوریج یارڈز، کورنٹائ زون، ٹیسٹ کی سہولیات، ویئر ہاؤسنگ مینجمنٹ خدمات، تعمیر کے بعد کی سرگرمیاں، جیسے کِٹنگ اور فائنل اسمبلی، گریڈنگ، سورٹنگ، لیبلنگ، پیکیجنگ وغیرہ بھی فراہم کی جائیں گی۔

 

02.jpg

 

چنئی پورٹ اتھارٹی نے خشک بندرگاہ کو فروغ دینے کے مقصد سے ایس آئی پی سی او ٹی سے 99 سال کی لیز کی بنیاد پر 121.74ایکڑ زمین تحویل میں لی ہے۔سری پیرمبدور کے پاس ماپیدو گاؤں میں واقع یہ زمین حکمت عملی کے نظریے سے اہم آٹوموبائل صنعتی گروپوں کے قریب واقع ہے۔ساتھ ہی یہ چنئی کے ویئر ہاؤسنگ ہب کی شکل میں بھی فروغ پارہا ہے۔بھارت سرکار نے ملک  میں لاجسٹک مہارت بڑھانے اور لاجسٹک   لاگت کو کم کرنے کےلئے ملک بھر میں بھارت مالا پریوجنا کے تحت 35ملٹی ماڈل لاجسٹک پارک (ایم ایم ایل پی)کو فروغ دینے کے لئے ایک نئی پہل کی۔ایم ایم ایل پی نے اِ س نیٹ ورک میں چنئی  عمل درآمد کے لئے منتخب کی جانے والی اولین پسند میں سے ایک ہے۔سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کی وزارت کے تحت این ایچ اے آئی ؍این ایچ آئی ڈی سی ایل کو ایم ایم ایل پی کو ڈیولپ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

 

03.jpg

 

چنئی بندرگاہ کے تحویل میں لی گئی زمین کے علاقے میں اب 121.74کے لینڈ پارسل میں ایم ایم ایل پی کو ڈیولپ کرنے کی تجویز ہے۔چنئی بندرگاہ  کی زمین کے علاوہ تمل ناڈو سرکار ٹی آئی ڈی سی او کے توسط سے 36.23ایکڑ زمین تحویل میں لے گی اور اس کےلئے ریاستی سرکار کے ذریعے سرمایہ کاری مہیا کرائی جائے گی۔ضروری سڑک رابطہ بنیادی ڈھانچہ این ایچ اے آئی کے ذریعے تیار کیا جائے گا اور بعد میں کدم بتور کے قریب –قریب ترین ریل ہیڈ سے تقریباً 12 کلومیٹر کی لمبائی کےلئے ایک ریلوے لائن بچھانے کی بھی تجویز ہے۔

 

***

 

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 9992)



(Release ID: 1763367) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi , Punjabi