ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

رواں سال پنجاب ، ہریانہ اور یوپی میں دھان کے پرالی کی پیداوار میں نمایاں کمی کی توقع ہے


دھان کی پرالی کی پیداوار میں کمی لانے کی کوششوں سے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں

مرکز اور این سی آر کی ریاستی حکومتوں نے دھان کی پرالی کی پیداوار میں کمی لانے کے اقدامات کئے ہیں

فصلوں اور اقسام کی تنوع ، فصلوں کے باقیات کواسی جگہ پر ٹھکانے لگانے کے انتظام پر توجہ میں اضافہ ہوا ہے، بایو ڈی کمپوزر س کے وسیع پیمانے پر استعمال ، فصلوں کی باقیات کو کھیت سے باہر لے جاکر ٹھکانے لگانے اور آئی ای سی سرگرمیوں کے وسیع پیمانے پر فروغ اور عوام کے درمیان پروگرام کے ذریعہ بیدار ی پیدا کرنا اوربہتر فصل کے باقیات کے انتظام کی توقع ہے

Posted On: 08 OCT 2021 1:07PM by PIB Delhi

دھان کی پرالی کی پیداوار  میں  کمی لانےکی سمت میں اٹھائے گئے اقدامات سے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ہریانہ ، پنجاب  اور اترپردیش 8  این سی آر اضلاع میں دھان کا کل رقبہ رواں سال کے دوران  پچھلے سال کے مقابلے میں 7.72فیصد کم ہوگیا ہے۔ اس طرح  غیر باسمتی قسم سے  کل دھان کی پرالی مقدار گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کے دوران   12.42فیصد کم ہونے کا امکان ہے۔ مرکزی حکومت اور ہریانہ ، پنجاب اور اترپردیش کی ریاستی حکومتیں  فصلوںمیں تنوع لانے کے ساتھ  دھان کا پوسہ 44 قسم کے استعمال  میں کمی لانے کے ساتھ فصلوں میں تنوع لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ فصلوں میں تنوع اور کم مدتی پوسا۔44 قسم  زیادہ  پیداوار  دینے  والی قسموں   کے  پرالی جلانے کے معاملے میں   اس پر قابو پانے  کرنے  کی خاطرایکشن پلان  اور فریم ورک کا حصہ ہیں۔

 ہریانہ ، پنجاب اور اترپردیش کی ریاستی حکومتوں سے حاصل اعدادوشمار کے مطابق رواں سال دھان کی پرالی کی کل مقدار میں کمی آئے گی۔رواں سال پنجاب میں دھان کی پرالی کی کل مقدار  1.31  ملین ٹن  (2020 میں  20.05  ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں  18.75  ملین ٹن ) تک کم ہونے کا امکان ہے ۔ متعلقہ ریاستوں میں  پرالی کی کل مقدار 2020  میں 28.4 ملین ٹن جو اب 2021  میں کم ہوکر 26.21  ملین ٹن ہونے کی امید ہے ۔غیر باسمتی قسم میں  اور بھی کمی کی امید ہے ۔ خاص  طور پر غیر باسمتی قسم کی فصلوں سے دھان کی پرالی کی مقدار  2020  میں پنجاب میں  17.82  ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں 16.07  ملین ٹن اور ہریانہ  میں 2020  میں 3.5 ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں  2.9 ملین ہونے کی امید ہے۔ کمیشن نے ایک وسیع ترین ڈھانچے کے ذریعہ متعلقہ ریاستی حکومتوں  کو قلیل مدتی  اور جلدی سے تیار ہونے والی فصلوں کی قسموں کو فروغ دینے کا حکم دیا تھا کیونکہ انہیں   کافی  ہنرمندی سے   انتظام میں لایا جاسکتا ہے اور دھان کی پرالی کے انتظام کے لئے ایک وسیع ترین  راستہ فراہم کیا جاسکتا ہے۔ بھارت سرکار کی زرعی اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت کی سفارشوں کے مطابق سی اے یو ایم  نے  اسے فروغ دینے کے لئے  ریاستی حکومتوں کے ساتھ مثبت کوشش کی تھی ۔اس کے علاوہ اترپردیش کے این سی آر اضلاع کے ساتھ ساتھ  پنجاب اورہریانہ جیسی ریاستوںمیں  بھی پانی کی زیادہ سے زیادہ کھپت کرنے والی دھان کی فصل والے علاقوں کو متبادل فصل کی طرف موڑ کر  فصل کی اقسام کے پروگرام کو نافذ کیا جارہا ہے ۔

*************

ش ح۔ ع ح ۔رم

U-9843



(Release ID: 1762118) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Hindi , Tamil