وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی گیری ، جانوروں کی پرورش اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت نے، این ڈی ڈی بی میں۔ نیشنل ڈیجیٹل لائیو سٹاک مشن کے خاکے کی نقاب کشائی کی

Posted On: 07 OCT 2021 6:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7 اکتوبر2021:  ماہی گیری، جانوروں کی پرورش اور ڈیری کے وزیر مملکتڈاکٹر سنجیو بالیان نے آج، این ڈی ڈی بی میں نیشنل ڈیجیٹل لائیو سٹاک مشن کے نقشہ کی نقاب کشائی کی۔ این ڈی ڈی بی کے چیئرمین جناب مینیش شاہ، ایڈیشنل سکریٹری (سی اینڈ ڈی ڈی) ڈی اے ایچ ڈی، حکومت ہند محترمہ ورشا جوشی، جوائنٹ سکریٹری (ایل ایچ) ، ڈی اے ایچ ڈی ، حکومت ہند، جناب اپمانیو باسو، آفس آف پرنسپل سائنسی ایڈوائزر ، حکومت ہند میں ویزیٹنگ پی ایس اے فیلو ڈاکٹر سندورا گنپتی، ایم ڈی ، جی سی ایم ایم ایف ڈاکٹر آر ایس سودھی، گجرات کی مختلف دودھ یونینوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز، این ڈی ڈی بی اور اس کے ماتحت اداروں کے سینئر عہدیدار، ٹی سی ایس اور ارنسٹ اینڈ ینگ کے سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔ کچھ سینئر عہدیدار ورچول طور پربھی تقریب میں شامل ہوئے۔

ڈاکٹر بالیان نے کہا کہ لائیو سٹاک سیکٹر دیہی معاش کی ریڑھ کی ہڈی ہونے کا ایک منفرد امتزاج ہے۔ ترقی اوربہت بہتر ہوتی اگر ملک بھر میں ایسا حیاتیاتی نظام بنانے کے پروگراموں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں ہوتی جو اس شعبے کی ترقی کے لیے سازگار ہو۔ این ڈی ایل ایم کی تعیناتی کے پیچھے یہ بنیادی خیال رہا ہے کہ کسان کی فلاح و بہبود کو سب سے اول رکھا جائے۔

این ڈی ایل ایم کے نفاذ کے بعد لائیو سٹاک کا شعبہ ایک بڑی چھلانگ کے لیے تیار ہے۔یہ ایک ایساڈیجیٹل پلیٹ فارم ہےجو ڈی اے ایچ ڈی اور این ڈی ڈی بی کی جانب سے مشترکہ طور پر اینیمل پروڈکٹیویٹی اینڈ ہیلتھ (آئی این اے پی ایچ) کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد کسانوں مرکوز، ٹیکنالوجی سے چلنے والاایسا ماحولیاتی نظام بنانا ہے جہاں کسان صحیح معلومات کے ساتھ مویشیوں کی سرگرمیوں کے ذریعے بہتر آمدنی کا ادراک کر سکیں۔

ڈاکٹر بالیان نے کہا کہ این ڈی ڈی بی ڈیری فارمرز کو ان کی روزی روٹی میں تنوع اور معاشی بہبود کے لیے مختلف متبادل سرگرمیوں کے ذریعے آمدنی کے متعدد دھارے میں شامل کر رہا ہے اور ترغیب دے رہا ہے۔

محترمہ ورشا جوشی نے تیار کردہ سافٹ وئیر کی اہمیت اور فوائد کی وضاحت کی اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ سافٹ وئیر کے کامیاب نفاذ کے لیے کام کریں۔

این ڈی ڈی بی کے چیئرمین نے کہا کہ این ڈی ایل ایم کی بنیاد تمام مویشیوں کی منفرد شناخت ہوگی، جو ملکی اور بین الاقوامی تجارت سمیت تمام ریاستی اور قومی سطح کے پروگراموں کی بنیاد ہوگی۔ کسان اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ان کے مقام یا ہولڈنگ سے قطع نظر مارکیٹوں تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکیں گے کیونکہ اس حیاتیاتی نظام میں اسٹیک ہولڈرز کی ایک وسیع رینج وابستہ ہوگی۔ اس نظام میں جانوروں کی افزائش کا مضبوط نظام ، غذائیت ، بیماریوں کی نگرانی ، بیماریوں پر قابو پانے کے پروگرام اور جانوروں اور جانوروں کی مصنوعات کا سراغ لگانے کا طریقہ کار بھی شامل ہوگا۔

ڈاکٹر بالیان نے آنند کے زکریا پورہ گاؤں میں این ڈی ڈی بی کی کھاد کے انتظامی سہولت کا بھی دورہ کیا۔ زکریا پورہ گاؤں کے کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بائیو گیس پلانٹس کی نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے پر ان کی تعریف کی۔ پیدا ہونے والی بائیو سلیری بنیادی طور پر کسان اپنے کھیت کھلیان میں استعمال کرتے ہیں اور اضافی بائیو سلری دوسرے کسانوں کو فروختکر دی جاتی ہے یا نامیاتی کھاد میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ انہوں نے وسنا ، بورساد میں گارا پروسیسنگ کی سہولت کا مشاہدہ کیا۔ این ڈی ڈی بی کا سدھن ٹریڈ مارک بھی مصنوعات کی کوالٹی کو یقینی بنانے والی برانڈ شناخت بنانے میں ان کی مدد کرتا ہے جس سے مصنوعات کے میعار کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ بائیو گیس استعمال کرنے والی تمام خواتین نے ایندھن کی لکڑی لانے اور جلانے اور اس سے متعلقہ صحت کے خطرات میں کمی ہونےکی اطلاع دی ہے۔

ہندوستانی بیلوں کی آبادی کی جینیاتی بہتری اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اس وقت اہم توجہ کا مرکز رہا جب مرکزی وزیر موصوف نے این ڈی بی بی کی جدید اووم پک اپ اینڈ ان ویٹرو ایمبریو پرو ڈکشن(او پی یو-آئی وی ای پی) سہولت کا دورہ کیا۔

*****

U.No.9817

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1761975) Visitor Counter : 266


Read this release in: English , Hindi , Telugu