مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی ہاؤسنگ ٹیکنالوجی میلہ دوسرے دن بھی  آزادی @75 نیا شہری بھارت: شہری منظر نامے کے تغیر کا باعث کے موضوع پر منعقدہ ، کانفرنس اور نمائش کی سب سے بڑی کشش

Posted On: 06 OCT 2021 4:56PM by PIB Delhi

لکھنؤ میں 5 سے 7 اکتوبر 2021 کے دوران منعقد ہونے والا  اپنے 100 مندوبین کے ساتھ بھارتی ہاؤسنگ ٹیکنالوجی میلہ (آئی ایس ٹی ایم) آزادی@75- نئے شہری بھارت : شہری منظر نامے کے تغیر کا باعث کے موضوع پر مبنی کانفرنس اور نمائش  کے ساتھ دوسرے دن بھی سب کے لیے باعث کشش بنا ہوا ہے۔ اس نمائش اور کانفرنس کا افتتاح معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 5 اکتوبر کو کیا تھا۔ یہ پروگرام ریاست کی راجدھانی میں اندراگاندھی پرتشٹھان میں   آزادی کا امرمہوتسو کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہورہا ہے۔  یہ کانفرنس اور نمائش 6 اکتوبر 2021 کو عوام الناس کے ملاحظے کے لیے کھولی گئی تھی۔ 

پہلے دن اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے معزز وزیراعظم نے لکھنؤ شہر کے تمام تر لوگوں کے ساتھ ملک کے مختلف حصوں کے عوام کو اس کانفرنس اور نمائش کو ملاحظہ کرنے کی دعوت دی تھی اور ان سے کہا تھا کہ وہ تغیر سے ہمکنار شہری بھارت کے عمل کا ایک حصہ بنیں۔

آئی ایچ ایم ٹی کے مندوبین ملک بھر سے آئے ہیں، ان میں نجی اور سرکاری شعبے کے نمائندگان، پایہ ثبوت کو پہنچ چکے ٹیکنالوجی فراہم کاروں کے نمائندگان اور مضمرات کی حامل ٹیکنالوجیوں کے نمائندگان، مینوفیکچرر حضرات، تعمیراتی مراکز، اختراع کار، جن کا تعلق آئی آئی ٹی اداروں سے ہے، تحقیق اور ترقیاتی اداروں سے ہے، بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریاستی / مقامی اداروں کے نمائندگان پردھان منتری آواس یوجنا(شہری) کے نفاذ کی ایجنسیاں اور 6 لائٹ ہاؤس پروجیکٹوں سے متعلق ایجنسیوں کے نمائندگان بھی شامل ہیں۔ یہ لائٹ ہاؤس عالمی ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج-انڈیا (سی ایچ ٹی سی-انڈیا) کے سلسلے کا ایک حصہ ہیں۔ ایل ایچ ٹی کا سنگ بنیاد معزز وزیراعظم نے یکم جنوری 2021 کو رکھا تھا۔

آئی ایچ ٹی ایم میں،  چھوٹے سے لے کر اوسط بلندی والے لائٹ ہاؤسوں کی تعمیرات کے مختلف پہلوؤں پر احاطہ کرنے والی 79 ٹیکنالوجیوں کو ملاحظہ کے لیے رکھا گیا ہے۔ آئی ایچ ایم ٹی کے مندوبین نے سیمنٹ  اور کنکریٹ میں کی گئی اختراع، اندرون ملک بانس کو خصوصی طور سے چھت کی تعمیر میں استعمال کرنے کی ماحول دوست ٹیکنالوجی اور رج کیپ اور بانس کی لکڑی، جو فصلوں کے باقیات سے، نیز صنعتی فلائی ایش کو ملا کر تیار کی گئی ہے، چونے کی گاد اور فولاد کی صنعت سے حاصل دیگر مواد کے تعمیراتی پہلو کو اجاگر کی  جانے والی اشیا  بھی یہاں پیش کی گئی ہیں۔گاد اور صنعتی فضلے سے تیار کیے جانے والے کھوکھلے بلاک، چھت اور دیوار تیار کرنے والے عناصر، مربوط اور کم لاگت والے پہلے سے ڈھلے ڈھالے کنکریٹ کے سلیب، ہلکے فولاد کے حامل ڈھانچہ جاتی نظام، اپنی جگہ قائم رہنے والے فریم ورک کے نظام، جدید اختراعی تکنیک پر مبنی دروازے، نئی پیڑھی کے واٹر پروفنگ اور تعمیرات میں کام آنے والے کیمکل، زلزلے کا سامنا کرنے والے محود پروفنگ بھی یہاں اجاگر کیے گئے ہیں۔ ان میں سے بیشتر ٹیکنالوجیوں میں بہت سے مضمرات پوشیدہ ہیں، جنہیں ملک بھر میں انفرادی مکانات کی تعمیر سمیت کم لاگت والے اوسط درجے کے مکانات کی تعمیر میں بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ یعنی استعفادہ کنندہ کے زیر نگرانی تعمیرات اور پی ایم اے وائی(یو) کے چوٹی کے مکانات کی تعمیر میں بھی انہیں بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ آئی ایچ ٹی ایم نے اروولی پڈوچیری سے لے کر دیگر علاقوں میں، جس طریقے سے کیچڑ اور گاد کو مخصوص طریقے سے جما کر ٹھوس شکل دی جاتی ہے، ساتھ ہی ساتھ اسٹارٹ اپ حیدرآباد کے ذریعے بنائی گئی روبوٹک بلاک مشین بھی یہاں ملاحظہ کے لیے رکھی گئی ہے۔

یہ تمام تر ٹیکنالوجیاں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے زیرنگرانی تشکیل دی گئی تکنیکی نمو کمیٹی (ٹی ای سی) کے ذریعے زیر جائزہ لائی جارہی ہیں،تاکہ ان کی تکنیکی اثر انگیزی اور صلاحیت سازی کو پرکھا جاسکے اور عملی میدان میں انہیں بروئے کار لایا جاسکے۔

دریں اثنا سہ روزہ تقریب میں اس کے شانہ بشانہ اجلاسات کا اہتمام کیا جارہا ہے اور اختراعی تعمیراتی ٹیکنالوجیوں ، آر ای آر اے، گندی اور تنگ بستیوں سے مبرا شہروں اور مبنی بر شمولیت ہاؤسنگ جیسے مختلف النوع موضوعات پر مقتدر مقررین اظہار خیال کررہے ہیں۔ یہ تمام تر اجلاسات سوچھ بھارت مشن، اسمارٹ سٹیز مشن، ڈے –این یو ایل ایم، اور پی ایم اے وائی(یو) کی سرپرستی میں منعقد ہوئے۔

پہلے دن اس طرح اسمارٹ شہر عوامی مقامات کو نئی شکل عطا کررہے ہیں، کے موضوع پر دو اجلاسات منعقد ہوئے۔ اسی طریقے سے اسمارٹ سٹی مہم کے ذریعے شہری تغیر کے موضوع پر بھی اجلاس منعقد ہوا۔ پہلے اجلاس میں اسمارٹ سٹیز مشن کے جوائنٹ سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر جناب کنال کمار ، کوہما اسمارٹ سٹی کی سی ای او اویلو روہو، ایچ ایس ایم کے ڈائریکٹر جناب ستیندر کمار، ماحولیات اور جنگلات کی وزارت کے شری نیلاب سکسینہ، جو اودے پور اسمارٹ سٹی کے سی ای او بھی ہیں، سری نگر کے سی ای او جناب اطہر عامر خان، بنگلورو شہر کے سی ای او جناب راجندر چولان اور اے ای سی او ایم کے ڈیزائن، منصوبہ بندی اور معیشت  کے سربراہ  جناب وشال کندرا نے اسمارٹ سٹیز کو مشن سے تحریک بنانے کے موضوع پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ اس کے لیے شہروں کو ریاستی پالیسی کے معاملے میں تفہیم کا راستہ اپنانا ہوگا۔

دوسرے اجلاس میں تمل ناڈو کے اسمارٹ سٹی کے مشن ڈائریکٹر جناب سکھ داس مینا، مہاراشٹر کے ڈی پاٹھک ، مدھیہ پردیش کی حکومت کے شہری حکومت کے کمشنر جناب نکنج شریواستو، جان ہاکنگ سینٹر برائے مواصلات پروگرام کی محترمہ اترا بھارت کمار، اربن لیک کے بانی اور شراکت دارجناب ابھیجیت لوکرے، کوٹلیے  اسکول آف پالیسی اور شریا گارڈے پلئی منیجنگ ٹرسٹی جناب شری دھر پی شیٹی، جو اس کے ڈائریکٹر بھی ہیں، نے تفصیل کے ساتھ یہ بتایا کہ کس طریقے سے اسمارٹ سٹیز کو اپنے گرد ونواح میں واقع شہروں کے لیے تبدیلی کا ایک نمونہ بن کر دکھانا ہوگا اور انہیں اسمارٹ سٹیز مشن کے نظریے کی کسوٹی پر کھرا اترنا ہوگا۔

A picture containing text, indoor, ceiling, tableDescription automatically generated

 

کانفرنس اور نمائش کا دوسرا دن متعدد ورک شاپوں کے اہتمام کے ساتھ شروع ہوا۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے  مشن سے تحریک کی جانب منتقل ہونے کے لیے میکنگ اے سٹی اسمارٹ کے دواجلاسات کی صدارت کی۔ دوسرے اجلاس کا موضوع تھا: بھارت کا میٹروریل نظام آزادی کے 100برسوں کے بعد۔ آتم نربھر پہل قدمیاں اور میٹرو۔

A picture containing textDescription automatically generated

 

پی ایم اے وائی (یو) کے تحت آواس پر سمواد پر پہل قدمیاں کے تحت شمولیت پر مبنی ہاؤسنگ کے موضوع پر ایک سمینار منعقد ہوا۔ آواس پر سمواد کے ایک حصے کے طور پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 75 ورک شاپوں کا اہتمام ہونا تھا، جس میں مختلف النوع موضوعات، جن کا تعلق ہاؤسنگ کے مختلف پہلوؤں سے ہے، ان پر تبادلہ خیالات کیے جانے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ اس پروگرام کے تحت 75ویں اور آخری ورک شاپ تھی۔ حکومت اترپردیش کے پرنسپل سکریٹری جناب امرت ابھیجات، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ڈائریکٹر جناب سواشیش داس، ایچ ڈی ایف سی کے ایڈیشنل سینئر جی ایم جناب سنجے جوشی، سی ای پی ٹی یونیورسٹی کے پروفیسر سجل پٹیل، ایس ای ڈبلیو اے ہاؤسنگ ٹرسٹ کی ڈائریکٹر محترمہ بجل برہم بھٹ، سینٹر فار پالیسی ریسرچ کی سینئر فیلو ڈاکٹر پارتھ مکھ اپادھیائے، ڈاکٹر اے پی جے  عبدالکلام ٹیکنیکل یونیورسٹی کے شعبہ آرکیٹیکچر کی ڈین محترمہ وندنا سہگل نے شرکت کی اور اظہار خیال کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003U4TJ.jpg

 

دیگر شانہ بشانہ اجلاسات تنگ بستیوں سے مبرا شہروں پر منعقد ہوئے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وائی سی لکشمی، آندھرا پردیش کی شہری ترقیات کے سکریٹری  جناب جی ماتھی وتنم، تمل ناڈو کے کمشنر اور سکریٹری جناب دیپک کمار، اترپردیش کے پرنسپل سکریٹری جناب اجے شرما، پنجاب کے سی ای او پی ایم آئی ڈی سی جناب دنیش کپلا، اقتصادی مشیر (ہاؤسنگ و شہری امور کی وزرت) نے اس موضوع پر اظہار خیال کیا کہ کس طریقے سے مختلف ریاستوں نے تنگ بستیوں کی ترقی انجام دی ہے۔ اوڈیشہ حکومت کا تجربہ، جس کا تعلق جے اے جی اے  مشن کے تحت 1.75 لاکھ تنگ بستیوں کے باشندگان سے ہے اور پنجاب حکومت کا ویسا ہی نمونہ، جس کے تحت آراضی ملکیت فراہم کی گئی ہے، اسے مندوبین کے درمیان ساجھا کیا گیا۔

اختراعی تعمیراتی ٹیکنالوجیوں کے موضوع پر تعمیراتی شعبے میں متعلقہ اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔ غور فکر کیا گیا۔ اس امر پر نظریات اور خیالات کے تبادلے عمل میں آئے کہ کس طریقے سے ٹیکنالوجی فراہم کار ، جو اختراعی تعمیراتی ٹیکنالوجیاں فراہم کرتے ہیں، انہیں ٹیکنالوجی کو وسیع پیمانے پر پھیلانے کے لیے ڈیولپروں کے ساتھ ماہر تعلیم کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے۔ بات چیت کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ انہیں منڈی کے مواقع کس طرح فراہم کرائے جاسکتے ہیں۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب سریندر کمار باگڑے نے اس اجلاس کی صدارت کی اور پینل میں شامل مقتدر اراکین میں آئی آئی ٹی بامبے کے پروفیسر روی سنہا، آئی آئی ٹی مدرا س کے پروفیسر مہر پرساد شامل تھے۔

********** ***

( ش ح ۔ م ن ۔  ت ع (

07.10.2021

U.No:  9797

 


(Release ID: 1761727) Visitor Counter : 207
Read this release in: English , Hindi , Bengali