بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی (ٹرانسمیشن سسٹم پلاننگ، ڈویلپمنٹ اور بین ریاست ٹرانسمیشن چارجز کیتحصیل) کے ضابطے مجریہ 2021 کا وزارت توانائی کی طرف سے نفاذ


نئے ضابطے بجلی کی ترسیل کے نیٹ ورک تک آسان رسائی فراہم کریں گے

نئے ضابطوں کی مضبوط بنیاد - ٹرانسمیشن تک رسائی کا نظام، جسے بین ریاست ٹرانسمیشن سسٹم میں 'جنرل نیٹ ورک ایکسیس' کہا جاتا ہے

ریاستیں اس قابل ہو سکیں گی کہ وہ کو مختصر مدتی اور وسط مدتی معاہدوں کے تحت بجلی خریدیں اور بجلی کی خریداری کی اپنی لاگت کو بہتر بنا سکیں

Posted On: 03 OCT 2021 10:57AM by PIB Delhi

نئی دہلی 03 اکتوبر 2021: بجلی کی وزارت نے بجلی (ٹرانسمیشن سسٹم پلاننگ ، ڈویلپمنٹ اور بین ریاست ٹرانسمیشن چارجز کی تحصیل) ضابطے مجریہ 2021 نافذ کر دئیے۔ اس سے ملک میں پاور ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو پاور سیکٹر کی افادیت تک آسان رسائی فراہم کرنے کی سمت میں ٹرانسمیشن سسٹم اسکیم کی اصلاح کی راہ ہموار ہوگی۔

سر دست بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں اپنے سپلائی رابطوں کی بنیاد پر طویل مدتی رسائی (ایل ٹی اے) کے لئے درخواست دیتی ہیں  جبکہ درمیانی مدت اور قلیل مدتی ٹرانسمیشن رسائی دستیاب مارجن کے اندر حاصل کی جاتی ہے۔ ایل ٹی اے ایپلی کیشن کی بنیاد پر اضافہ پذیر ٹرانسمیشن کی صلاحیت کو شامل کیا جاتا ہے۔ زائد از ایک  شعبہ جاتی اسباب  جیسے قابل تجدید توانائی پر بڑھتی ہوئی توجہ اور مارکیٹ میکانزم کے فروغ نے ایل ٹی اے کی بنیاد پر موجودہ ٹرانسمیشن پلاننگ فریم ورک کا جائزہ لینے کو لازمی بنا دیا ہے۔

یہ ضابطے ٹرانسمیشن تک رسائی کے نظام کی بنیاد رکھتے ہیں جسے بین ریاست ٹرانسمیشن سسٹم میں جنرل نیٹ ورک ایکسیس کہا جاتا ہے۔ یہ ریاستوں کے ساتھ ساتھ بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں کو ان کی ضروریات کے مطابق ٹرانسمیشن کی صلاحیت حاصل کرنے، برقرار رکھنے اور منتقل کرنے میں لچک فراہم کرتا ہے۔ اس طرح یہ ضابطے ٹرانسمیشن پلاننگ کے عمل کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت کو معقول ، ذمہ دارانہ اور منصفانہ بنائیں گے۔ ٹرانسمیشن تک رسائی کے موجودہ نظام سے ایک بڑی تبدیلییہ لائی گئی ہے کہ  پاور پلانٹس کو یہ وضاحت نہیں کرنی پڑے گی کہ ان سے فائدہ کون اٹھائے گا۔ یہ ضابطے  بجلی کی تقسیم اور ٹرانسمیشن کی سرکاری کمپنیوں کو اپنی ترسیل کی ضروریات کا تعین کرنے اور ان کا متحمل ہونے کے لئے بھی بااختیار بنائیں گے۔ ریاستیں قلیل مدتی اور وسط  مدتی معاہدوں کے ذریعہ بجلی خرید سکیں گی اور اپنی بجلی کی خریداری کے اخراجات کو بہتر بنا سکیں گی۔

جنرل نیٹ ورک ایکسیس متعارف کرانے کے علاوہ یہ ضابطے ٹرانسمیشن پلاننگ کے عمل میں شامل مختلف ایجنسیوں کے واضح کردار کی بھی وضاحت کرتے ہیں۔ سنٹرل الیکٹرک اتھارٹی اگلے پانچ برسوں کے لئے رولنگ کی بنیاد پر ہر سال ایک قلیل مدتی منصوبہ تیار کرے گی اور اگلے دس برسوں کے لئے رولنگ کی بنیاد پر ہر متبادل سال کا امکانی منصوبہ تیار کرے گی۔ سنٹرل ٹرانسمیشنیوٹیلٹی ہر سال بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم کے لئے  نفاذ کا ایک منصوبہ تیار کرے گی جو آئندہ پانچ برسوں کیلئے رولنگ کی بنیاد پر ہو گا۔ اس میں پیداور کے طریقے اور پیش رفت کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں کی مانگ جیسے پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا۔ یہ ضابطے  یہ بھی بتاتے ہیں کہ موجودہ ایل ٹی اے کو جنرل نیٹ ورک ایکسیس میں کیسے منتقل کیا جائے گا۔ یہ ضابطے ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے صارفین سے جی این اے چارجز کی وصولی کا بھی خاکہ پیش کرتے ہیں اور مرکزی ریاستی ٹرانسمیشنیوٹیلٹی کو بلنگ، وصولی اور بین ریاست ٹرانسمیشن چارجز کی ادائیگی کی ذمہ داری تفویض کرتے ہیں۔

ان ضابطوں نے پہلی بار یہ ممکن بنایا ہے کہ ریاستیں اور بجلی پیدا کرنے والے ٹرانسمیشن کی صلاحیت کی خرید و فروخت اور آپس میں اشتراک کر سکتے ہیں۔ضابطے تجویز کرتے ہیں کہ منظور شدہ جی این اے کی گنجائش سے زیادہ بجلی ڈراول یا انجکشن کی قیمت کم از کم 25 فیصد زیادہ  نرخوں پر وصول کی جائے گی اور یہ اس بات کو بھییقینی بنائے گا کہ ادارے اپنی جی این اے کی صلاحیت کو کم کر کے نہ دکھائیں۔ سنٹرل الیکٹرک ریگولیٹری کمیشن (سی ای آر سی) کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم میں جی این اے کے بارے میں تفصیلی ضابطے سامنے لائے۔

مرکزی حکومت نے ٹرانسمیشن سسٹم میں سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی، ترقی اور وصولی کے عمل کو ہموار کرنے کے لئے ان ضابطوں کو نوٹیفائی کر دیا ہے۔ ضوابط کا مقصد جنریشن اور ٹرانسمیشن سیکٹرز میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ یہ ضابطے ملک کو وسیع منڈیاں قائم کرنے کا متحمل بنائیں گے۔

ٹرانسمیشن سسٹم پاور سیکٹر ویلیو چین کی ایک اہم کڑی ہے جو پیداوار اور طلب کو جوڑتی ہے۔ مرکزی حکومت ایک ریاست سے دوسری ریاست اور تمام خطوں میں بجلی کی فراہمی کے لئے ٹرانسمیشن سسٹم کو یقینی طور پر  مناسب بنانے کے لئے پرعزم ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے وضع کردہ ضوابط کے مطابق "بجلی کی ترسیل کی منصوبہ بندی اس طرح کی جائے گی کہ ٹرانسمیشن سسٹم کی کہیں عدم دستیابی سے مختلف خطوں کی ترقی نہ رُکے اور ٹرانسمیشنسسٹم کو جہاں تک ممکن ہو سکے گا ایسا بنایا جائے گا کہ پیداوار اور استعمال کے بوجھ  دونوں مربوط رہیں۔ منصوبہ بندی کرتے وقت اس بات کا خیال بھی رکھا جائے گا کہ کوئی فضول سرمایہ کاری نہ ہو۔

مرکزی وزیر توانائی آر کے کے سنگھ کی ہدایات پر اس سے پہلے کی جانے والی دیگر اصلاحات کے سلسلے میں وزارت نے سنٹرل ٹرانسمیشنیوٹیلیٹی کو پاور گرڈ سے الگ کر دیا تھا تاکہ ٹرانسمیشن کے لئے ٹینڈر میں شفافیت پیدا ہو اور مقابلہ برابر کا ہو۔ نیز سرمایہ کاری اور زیادہمسابقت کو راغب کرنے کے لئے ٹرانسمیشن منصوبوں کے لاک ان پیریڈ کو کم کیا گیا۔ وزارت بجلی نے صارفین کے حق کے ضابطے بھی جاری کئے  جو صارفین کو بااختیار بناتے ہیں اور تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کے لئے حد مقرر کی گئی ہے۔

****

U.No: 9654

ش ح۔رف۔ س ا

 


(Release ID: 1760645) Visitor Counter : 242