نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نجی شعبے کو دیہی علاقے میں کینسر کے جدید علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ شراکت کرنے کی ضرورت ہے: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ شمال مشرقی ریاستوں کے آٹھ روزہ دورے پر گواہاٹی پہنچے
نائب صدر جمہوریہ نےریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ کے پی ای ٹی- ایم آر آئی ونگ کا افتتاح کیا
نائب صدر جمہوریہ نے دیگر ریاستوں سے آسام کے ڈسٹریبیوٹیڈ کینسر کیئر موڈل کی تقلید کرنے پر زور دیا
نائب صدر جمہوریہ نے اسکول کے نصاب میں صحتمند زندگی کے طور طریقے اپنانے کی اہمیت سے متعلق اسباق کو شامل کرنے کے لیے تمام ریاستوں پر زور دیا
Posted On:
03 OCT 2021 1:46PM by PIB Delhi
نئی دہلی،3 اکتوبر2021: نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور دیہی علاقوں میں کینسر کے جدید علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ریاستی سرکاروں کے ساتھ شراکت کریں۔
نائب صدر جمہوریہ جو شمال مشرقی ریاستوں کے آٹھ روزہ دورےپر ہیں، آج صبح گواہاٹی پہنچے۔ گورنر ، وزیر اعلی اور دیگر عمائدین نے ان کا استقبال کیا۔
ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ میں ایک پی ای ٹی- ایم آر آئی ونگ کا افتتاح کرتے ہوئےانھوں نے کہا کہ یہ نہ صرف مزید درست تشخیص کرنے میں وسیع طور پر مددگار ہوگا بلکہ اس سے ریڈی ایشن کے تئیں مریضوں کے اثر میں بھی تخفیف ہوگئی۔ ہندوستان میں یہ اس طرح کی چوتھی مشین ہے اور ملک میں پہلی ایسی مشین ہے جو کہ ٹائم آف فلائٹ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔
کینسر کیئر ماڈل کا حوالہ دیتے ہوئے جسے ڈسٹریبیوٹیڈ کینسر کیئر ماڈل کہا جاتا ہے اور جس کے بارے میں آسام سرکار ٹاٹا ٹرک کے ساتھ ساجھے داری میں نافذ کرنے کی تجویز رکھتی ہے، انھوں نے دیگر ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ کینسر کےمریضوں کو بروقت اور موثر علاج فراہم کرنے کے لیے اس کی تقلید کریں۔
ڈسٹریبیوٹیڈ کینسر کیئر ماڈل کے تحت ایل 1 جامع کینسر ہاسپٹلز نامی ایک اپیکس ریفرل سینٹر بنانے کا منصوبہ ہے، جو سرکاری میڈیکل کالجوں کے ساتھ وابستہ ہوگا، جسے ایل 2 اور تشخیصی اور ڈے کیئر مراکز کہا جاتا ہے جن میں ایل 3 کہلائے جانے والے ضلعی اسپتالوں سے متصل ریڈی ایشن بھی ہوتا ہے۔
مریض مرکوز کینسر ادارے وضع کرنے کے مقصد کاحوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے واضح کیا کہ یہ ادارے گھر سے قریب اعلیٰ معیاری کنسر کی دیکھ بھال فراہم کریں گے اور کینسر کے مریضوں کے لیے استطاعت سے باہر اخراجات میں تخفیف کریں گے۔ ان کا مقصد کینسر کے مریضوں کے علاج کرنے کے لیے ایک واحد اپیکس ہاسپٹل کے بجائے مریضوں کے گھر سے قریب معیاری اور کم لاگت کی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ مرض کو کم کرنے کے لیے دیکھ بھال ایک انتہائی حساس معاملہ ہے جس کے لیے سرکاروں اور صحت کے پیشہ ور افرادوں کو وسیع تر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ’’مرض کو کم کرنے کے لیے دیکھ بھال بنیادی طور پر امدادی دیکھ بھال ہے اور یہ مریضوں کے زندگی کے معیار کو بڑھانے کے لیے ہے‘‘۔
جناب نائیڈو نے تمام ریاستی سرکاروں پر یہ بھی زور دیاکہ وہ اسکول کے نصاب میں صحت مند زندگی کے طور طریقے اپنانے کی اہمیت سے متعلق اسباق شامل کریں تاکہ بچوں کو غیر ترسیلی بیماریوں کو روکنے کی ضرورت سے متعلق آگاہی فراہم کی جاسکے۔ انھوں نے زندگی کے طور طریقوں سے متعلق بیماریوں کے بارے میں عوام الناس کے مابین بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک قومی مہم شروع کرنے پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 وبا نے ہمیں انتہائی اہم سبق دیئے ہیں اور ان میں سب سے اوّل اچھی صحت برقرار رکھنا اور اپنی قوت مدافعت میں اضافہ کرنا ہے۔ ایک منضبط طریقہ زندگی گزارنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ باقاعدگی کے ساتھ جسمانی سرگرمی کرنے، ان غیر صحتمند خوراک اور اشیاء کو در گزر کرنے، جو کسی کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوں، یہ تمام باتیں کسی بھی شخص کی مجموعی بہتری میں انتہائی اہم رول ادا کرتی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے زور دیا ’’درحقیقت وہ سب مختلف غیر ترسیلی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جن میں کینسر بھی شامل ہے‘‘۔
نائب صدر جمہوریہ نے آسام سرکار اور ریاست کی طبی برادری کی کووڈ کے دوران فراہم کردہ خدمات کے لیے ستائش کی۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ عام آدمی کی زیادہ رسائی اور کم خرچ کے لیے مزید صحت دیکھ بھال کی کوششیں کی جانی چاہیے۔ اس سلسلے میں انھوں نے وزیر اعظم کے اُس بیان کا اعادہ کیا کہ کہ ملک کے ہر ایک ضلع میں کم سے کم ایک میڈیکل کالج ہونے کی ضرورت ہے۔
بعد میں، نائب صدر جمہوریہ نے آسام سے 20 سرکردہ شخصیات کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کی جنھوں نے سائنس، ادب، تعلیم، کھیل کود، میوزک اور آرٹ کے شعبے میں اہم حصہ رسدی فراہم کی ہے۔
کامیاب ہونے والوں کو ان کی سخت محنت، عزم، توجہ اور عہد کے لیے ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے انھیں ایک سچا کرم یوگی قرار دیا جنھوں نے اپنے متعلقہ شعبوں میں مثالی مہارت حاصل کی ہے۔ انھوں نے ان سے کہا ’’آپ دوسروں کے لیے ایک مثالی کردار بن گئے ہیں اور آپ کی زندگی نوجوانوں کو بہترین کامیابی حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہے‘‘۔
اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں ذہانت کی کوئی کمی نہیں، جناب نائیڈو نے کامیاب سرکردہ افراد پر زور دیا کہ وہ ایک حقیقی گرو ششیہ پرمپرا کے جذبے کے ساتھ ضرورت مند اور ترغیبی نوجوانوں کی رہنمائی کریں اور ان کی سرپرستی کریں۔ثقافتی کارکردگی-’بیہو ادورونی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، جسے اس سے قبل انھوں نے برہمپترا کے ثقافتی مرکز میں دیکھا تھا، جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ آسام کی خوبصورت ثقافت اور روایت سے مسحور ہوکر رہ گئے تھے۔
آسام کے گورنر پروفیسر جگدیش مکھی، آسام کے وزیر ا علیٰ جناب ہمانتا بسوا سرما، آسام سرکار میں صحت اور خاندانی بہبود کےو زیر جناب کیسب مہانتا، آسام کے چیف سکریٹری جناب جشنو برووا اور دیگر بھی اس تقریب کے دوران موجود تھے۔
*****
U.No.9657
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1760634)
Visitor Counter : 182