جل شکتی وزارت

چاچاچودھری کو نمامامی گنگے پروگرام کی شبیہ (میسکوٹ) دینے کا اعلان کیا گیا


صاف گنگا کے لئے قومی مشن (این ایم سی جی) نے  گنگا اور دیگر ندیوں کے  تئیں بچوں کے برتاؤ میں تبدیلی لانے کےلئے کامکس اور اینی میٹیڈ ویڈیو  بنانے اور تقسیم کرنے کے لئے ڈائمنڈ  ٹون کے ساتھ معاہدہ کیا

صاف گنگا کےلئے قومی مشن کی کارگزار کمیٹی کی  میٹنگ میں اترپردیش اور بہارمیں اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 01 OCT 2021 7:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی،1/اکتوبر 2021/ صاف گنگا کے لئے قومی مشن (این ایم سی جی) کی 37ویں کارگزار کمیٹی کی میٹنگ  جناب راجیو رنجن مشرا،ڈائریکٹر جنرل این ایم سی جی کی سربراہ میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں چاچا چودھری کو نمامی گنگے پروگرام  اترپردیش اور بہار میں کچھ اہم پروجیکٹوں کی شبیہ یا میسکوٹ مقرر کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں دو ریاستوں میں جاری  پروجیکٹوں پر  تبادلہ خیال اور جائزہ لیا گیا۔

این ایم سی جی اپنی پہنچ اور سرکاری تشہیر کی کوششوں کے ذریعہ نوجوانوں پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ این ایم سی جی کا ماننا ہے کہ  نوجوان طبقہ  تبدیلی کی ترمیم ہے۔ اس سمت میں ایک قدم بڑھاتے ہوئے این ایم سی جی نے کامکس، ای ڈی کامسک اور اینمیٹیڈ کامسکس کے فروغ اور ڈائمنڈ ٹولز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ مواد کو  گنگا اور دیگر ندیوں کے تئیں بچوں کے  برتاؤ میں  تبدیلی لانے کے مقصد سے تیار کیا جائے گا۔ پروجیکٹ کے لئے بجٹ کا تخمینہ 2.26کروڑ روپے ہے۔ پروجیکٹ کے  کارگزار ڈائریکٹر (ای ڈی) جناب  اشوک کمار سنگھ نے پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں اور بتایاکہ چاچا چودھری  کو مسکوٹ قرار دینے سے گنگا کی کایا پلٹ کے لئے زمینی سطح پر تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔ شروعات میں کامکس کو ہندی،انگریزی اور بنگالی میں لانچ کیا جائے گا۔جناب راجیو رنجن مشرا نے کہاکہ ’’این ایم سی جی ‘‘ہمیشہ نوجوانوں اور بچوں پر خصوصی توجہ   دینے کےساتھ سماج سے  جڑا رہا  ہے۔ یہ ایسوسی ایشن اس سمت میں ایک اور اہم قدم ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ERAV.jpg

جناب دیپک کمار سنگھ، پرنسپل سکریٹری اورجنگلات اور آب و ہوا تبدیلی محکمہ، بہار حکومت نے بہار میں گنگا کے  سیلابی میدان  کی  گیلی مٹی  کے  تحفظ اور پائیدار انتظام کے لئے ایک تجویز پیش کی ہے۔ پروجیکٹ کے   اہم  عوامل میں گیلی زمین کا جائزہ، گیلی زمین کا انتظام ، گیلی زمین  کی نگرانی اور صلاحیت میں اضافے اور  رسائی بڑھانے پر مشتمل ہیں۔ یہ سو فی صد مرکز کے ذریعہ مالی فنڈ پروجیکٹ  ہوگا جس پر اندازاً 2.505 کروڑ روپے کی  لاگت آئے گی۔ اس تجویز کا مقصد بہار کے  12 گنگا ضلعوں میں باڑھ کی وجہ سے گیلی مٹی اور زمین  کے موثر انتظام کے لئے علم کی بنیاد  اور صلاحیت بڑھانا ہے تاکہ  حیاتیاتی تنوع کو محفوظ کیا جاسکے۔ انہوں نے گنگا ند میں ڈالفن کے تحفظ کے لئے  کی گئی پہلوں کے بارے میں بھی  جانکاری دی۔ انہوں نے مشتر ک کیا کہ حکومت ماہی گیروں کا حساس بنانے پر کام کررہی ہے۔  جناب راجیو رنجن مشرا، ڈائریکٹر جنرل ، این ایم سی جی نے رائے دی کہ  ڈالفن  کے تحفظ کے ہدف کو حاصل کرنے میں سی آئی ایف آئی جیسے  دیگر اسٹیک ہولڈروں  کے ساتھ  تعاون کرنا فائدہ مند ہوسکتاہے۔ڈاکٹر رتیش کمار، بین الاقوامی جنوب ایشیا نے نمی والی زمین پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔

ڈاکٹر پروین کمار مٹیار ، ڈائریکٹر تکنیکی ،ا ین ایم سی جی کے ذریعہ ’’ پرتاپ گڑھ‘‘ اترپردیش میں نالوں اور سویج  ٹریٹمنٹ کاموں کے  رکاوٹ اور موڑ ‘‘ کے لئے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ  (ڈی پی آر) پیش کی گئی۔ اس پروجیکٹ کا اہم مقصد پرتاپ گڑھ سے سئی ندی میں آلودگی کے بوجھ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ندی کی حیاتیاتی تنوع  اور ایکولوجیکل نظام میں سدھاراور عام صفائی اور صفائی میں  سدھار کرنا ہے۔ یہ پورے علاقے کی خوبصورتی بڑھانے میں مدد کرے گا۔ اس پروجیکٹ کے  اہم عوامل ہوں گے۔ ندی میں چھوڑے جانےو الے نالوں کو موجودہ ایس ٹی پی میں موڑنا اور رکاوٹوں کو ختم کرنا۔ نالوں کو ایس ٹی پی سے جوڑنے کے لئے 12.472 کلو میٹر  سیور لائن کی تشکیل (ان میں سے 7.60 کلو میٹر) پہلے ہی  بن چکی ہےا ور بقیہ 4.872 کلو میٹر زیر تعمیر ہے)کیا جارہاہے۔  دو الگ الگ نالوں کے لئےدو الگ الگ کم لاگت والے ٹریٹمنٹ پلانٹ  پر مبنی  ایس ٹی پی  اور ریلوے لائن کے ساتھ  بہنے والی  رام لیلا  کی رطوبت والی زمین پر مبنی ایک آن سائٹ کم لاگت والا ٹریٹمنٹ پلانٹ تجویز کیا گیاہے۔   اس پروجیکٹ میں موجودہ  اہم پمپنگ اسٹیشن کی مرمت، انٹرمیڈیٹ پمپنگ اسٹیشن  اور الیکٹرک پاور سب اسٹیشن کی تعمیربھی شامل ہے۔ پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت  39.67 کروڑ روپے ہے جس میں 15 سال کے آپریشن یا کارروائی یا رکھ رکھاؤ شامل ہیں۔   ا س پروجیکٹ کو 2006 کے   آغاز میں منظوری دی گئی تھی لیکن صرف  ایس ٹی پی کی  تعمیر مکمل ہوئی تھی۔  اس نے کام کرنا شروع نہیں کیا تھا چونکہ اب ایم ایم سی جی نے  دوسرے مرحلے میں گنگا کی معاون ندیوں کی کایا پلٹ پر کام کرنا شروع کردیا ہے۔  اس پروجیکٹ کو ایک دہائی سے زیادہ  مدت کے بعد پھر سے معائنہ   کیا گیا  اور ایک نئے نظریے کے ساتھ شروع کیاگیا۔

نیشنل بلڈنگ کنسٹریکش کارپوریشن لمیٹیڈ  (این بی سی سی )کے ذریعہ اسی میٹنگ میں ’’سمریا، برونئی،  بہارمیں  گھاٹ اور شمسان کے فروغ‘‘ کے لئے  ترمیم شدہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر)  پیش کی گئی۔ پروجیکٹ کا فیلڈ سروے  این بی سی سی کے ذریعہ  پہلے ہی  کیاجاچکا تھا۔   اس پروجیکٹ کو پورا کرنے میں 20 ماہ کا  وقت لگنے کا اندازہ ہے اور کل  تخمینہ بجٹ 11.92 کروڑ روپے ہے۔  سمریا قومی شاعر  رام دھاری سنگھ دنکر کا جائے پیدائش   ہونے کے سبب تاریخٰ اہمیت  رکھتا ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ  شاعر نے گنگا کےا س کنارے پر بہت وقت بتایا اور اپنی کچھ بہترین  نظمیں لکھیں۔  یہ   گھاٹ کلپواس کے لئے بھی مقبول ہے۔ ایک قدیم روایت  جس میں  بھگت گھاتوں پر رہتےہیں ،  گاتےہیں، اور مال میلوں کے درمیان  دھیان لگاتےہیں۔ ایک مشہور مندر کےآس پاس  گنگا کے کنارے ایک اور مقام بالو گھاٹ میں  ایک اور گھاٹ کی تعمیر کو بھی منظوری دی گئی ہے۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج چ

Uno-9627



(Release ID: 1760281) Visitor Counter : 197


Read this release in: English , Marathi , Hindi