صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

‘‘راشٹریہ پوشن ماہ’’ سے متعلق مشترکہ وبینار


صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت اور خواتین اور بچوں کی ترقی کے مرکزی وزیرمملکت نے  چوتھے راشٹریہ پوشن ماہ پر مشترکہ وبینار سے خطاب کیا

‘‘اچھی اور تغذیہ بخش غذا ایک ملک کی صحت کے لئے اہم  ہے  اس کا ملک کی ترقی سے بھی تعلق ہے’’: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

‘‘ خواتین اور بچوں کی ترقی(ڈبلیو سی ڈی) اور صحت کی وزارت کے علاوہ دیگر وزارتوں کے درمیان بین وزارتی تال میل اور کمیونٹی شرکت نقص تغذیہ سے پاک ہندوستان کو یقینی  بنانے کے لئے ایک دور رس اثرات کا حامل ہوگا’’: ڈاکٹر منج پارا مہیندرا بھائی

Posted On: 27 SEP 2021 8:06PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیرمملکت اور ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور خواتین اور بچوں کی مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹر منج پارا مہیندرا بھائی نے آج  چوتھے راشٹریہ پوشن ماہ کےدوران  پہلے ہزار دنوں میں تغذیہ کی اہمیت ، ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور ترقی(ای سی سی ڈی) اور نقص تغذیہ کی روک تھام اور بندوبست سے متعلق ایک مشترکہ وبینار سے خطاب کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر پوار نے کہا کہ اچھی غذا ملک کی صحت کے  لئے اہم ہے۔اس کاتعلق ملک کی ترقی سے بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نقص تغذیہ،  تعلیم  اور صحت جیسی دوسرے عوامل پر ہی اثر انداز ہوتی ہے۔

1.jpg

وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت حکومت نے عوام کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے پر توجہ دی ہے ، جبکہ راشٹریہ سواستھ مشن کے تحت  نقص تغذیہ کو کم کرنے کے لئے صحت مند لائف سائیکل اپروچ یعنی صحت مند طرز زندگی  کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے اس کے خاتمے کے لئے اینیمیا مکتی بھارت اور جننی سرکشا کاریہ کرم کی مثالیں پیش کیں۔

ڈاکٹر پوار نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قابل احترام وزیراعظم جناب نریندر مودی کی مثالی قیادت میں بھارت ایک جن آندولن کی حیثیت سے نقص تغذیہ کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب ثابت ہوگا۔

ڈاکٹر مہیندرا بھائی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ڈبلیو سی ڈی ، ایم او ایچ ایف ڈبلیو اور دیگر وزارتوں کے درمیان کمیونٹی شرکت اور بین وزارتی تال میل نقص تغذیہ سے پاک ہندوستان کو یقینی بنانے کے لئے دور رس اثرات کا حامل ہوگا۔

2.png

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ صحت مند غذاؤں کے بارے میں نہ صرف بیداری پیدا کرنے کی زبردست کوششیں کی جارہی ہیں بلکہ پوشن واٹیکاز قائم کرکے متنوع تغذِیہ بخش سستی اور زراعت سے مطابقت رکھنے والی مناسب خوراکوں کی رسائی بھی فراہم کی جارہی ہیں۔

3.png

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر محترمہ وکاس شیل نے بھی استقبالیہ خطاب کیا۔

ایمس جودھپور کےنوزائیدہ بچوں سے متعلق شعبے  اور آر بی ایس کے ،  کے مشیر پروفیسر ارون سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو خواتین اور بچوں   خاص کر حاملہ خواتین  کے لئے اچھے تغذیہ ، ہیجان اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔کیونکہ بچوں کی نشوونما کا سلسلہ ان کی پیدائش سے بہت پہلے وضع حمل کے مراحل کے دوران ہی شروع ہوجاتا ہے۔

 بنگلورو کے سینٹ جان میڈیکل کالج کے فیزیولوجی کے شعبے کے پروفیسر انورا کورپد نے بتایا کہ نقص تغذیہ کی مختلف قسمیں ہوسکتی ہیں لیکن ہندوستان میں سب سے عام قسم غذائیت کی کمی ہے، جہاں چالیس فیصد بچوں کی  جسمانی  نشو ونما رک جاتی ہے۔ انہوں نے غذائی تنوع کو یقینی بنانے کے لئے صحت عامہ کے تقاضوں کی تکمیل  کی سفارش کی۔

نئی دہلی کے سائنس اور تحقیق کے  سیتا رام بھارتیہ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر ایچ پی ایس سچدیو نے بتایا کہ شدید نقص تغذیہ عام طور پر بہت بدنام ہے کیونکہ یہ صرف خوراک کی شکل میں ضروری عناصر کی تکمیل کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تغذیہ بخش غذا بیماری کی روک تھام اور گھر کے بنے ہوئے کھانے کی کھپت بہت اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھر کے کھانے کے مقابلے میں کسی خاص پروڈکٹ کی طرف داری کرنے کے لئے بہت مضبوط ثبوت نہیں ہے کیونکہ خاص طور سے تیار کیاگیا گھر کاکھانا کیلوری اور غذائی تنوع کی ضرورتوں کو پورا کرسکتا ہے۔ 

اس موقع پر دونوں وزارتوں کے سینئر اہلکار بھی ورچوئلی طور پر موجود تھے۔

****************

 

(ش ح۔ح ا ۔ رض)

U NO. 9463



(Release ID: 1758856) Visitor Counter : 208


Read this release in: Hindi , Marathi , English