پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
فضلہ سے توانائی پلانٹ قائم کرنے کے لئے آئی جی ایل اور ایس ڈی ایم سی نے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے پروجیکٹ پر جلد عمل درآمد پر زور دیا
سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کو ایندھن دینے کے لئے اِس پلانٹ سے بایو- گیس تیار کی جائے گی
Posted On:
27 SEP 2021 4:45PM by PIB Delhi
اندر پرستھ گیس لمٹیڈ(آئی جی ایل)نے آج جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی)کے ساتھ دہلی میں فضلے سے توانائی پلانٹ قائم کرنے کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے، تاکہ گاڑیوں کو چلانے کے لئے ایندھن کی شکل میں استعمال کے واسطے میونسپل کارپوریشن ٹھوس فضلہ کو کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی) میں تبدیل کیا جاسکے۔پیٹرولیم، قدری گیس رہائش اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل، پیٹرولیم ، قدرتی گیس ، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی، پیٹرولیم و قدرتی کی وزارت میں سیکریٹری جناب ترون کپور ، جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جناب مکیش سوریان، جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر جناب گیانیس بھارتی، آئی جی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب اے کے جانا، ڈائریکٹر (کمرشیل)جناب امت گرگ اور وزارت ، جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن اور آئی جی ایل کے دیگر اعلیٰ حکام کی موجودگی میں اس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہوئے۔
سنکرونائزیشن اسکیم کے تحت سرکار کی ایس اے ٹی اے ٹی پہل کی توسیع کے ایک حصے کے طورپر اس معاہدے پر دستخط کئے گئے۔سسٹینبل الٹرنیٹیو ٹووارڈز افورڈیبل ٹرانسپورٹیشن (ایس اے ٹی اے ٹی)اسکیم میں 24-2023ء تک 15 ایم ایم ٹی پی اے کے پیداواری ہدف کے ساتھ 5000سی بی جی پلانٹ قائم کرنے، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔میونسپل ٹھوس فضلہ کو اِن پُٹ کی شکل میں استعمال کرکے اِس پہل میں کارپوریشن کے کچرے کو کم کرنے اور دوسری طرف ایک مستقل طریقے سے شفاف توانائی کی پیداوار کے تعلق سے ایک کثیر رخی نظریہ اس کے پیچھے شامل ہے۔
مفاہمتی عرضداشت کے ایک حصے کی شکل میں جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن بایو گیس پلانٹ اور سی بی جی اسٹیشن کے قیام کے لئے آئی جی ایل کو مغربی ژون کے ہستسال میں نشان زد مقام پر ایک جگہ مہیا کرے گا۔ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن مجوزہ سی بی جی پلانٹ کو چلانے کے لئے آئی جی ایل کو علیحدہ بایو ڈی گریڈیبل کچرے (تقریباً 100 ٹی پی ڈی) کی مستقبل سپلائی یقینی بنائے گا۔
اس پلانٹ سے سی بی جی کی تخمینہ پیداوار فی دن 4000کلو گرام ہونے کی امید ہے۔تاہم پیداشدہ سی بی جی کی یہ مقدار سی این جی کے تحت چلنے والی گاڑیوں اور عام لوگوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے کافی نہیں ہوگی۔اس لئے عام لوگوں کی سی این جی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کی گاڑیوں کی مانگ کو پورا کرنے کےلئے ایک جدید سی بی جی اسٹیشن قائم کیا جائے گا۔ فضلہ سے جینرک کھاد؍آرگینک گھول سے بھی آمدنی ہوگی اور اسے بازار میں فروخت کیا جائے گا۔
یہ مفاہمتی عرضداشت متعدد فضلہ اور بایوماس ذرائع سے سی بی جی کی پیداوار کے لئے ملک میں ایک ایکو سسٹم وضع کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔جس سے قدرتی گیس کی درآمد میں کمی ، جی ایچ جی اخراج میں کمی، زراعتی فضلہ کو جلانے میں کمی، محنت کی آمدنی جیسے کئی فوائد حاصل ہوں گے۔اس سے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔یہ پہل آتم نر بھر بھارت ، سوچھ بھارت مشن اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بڑھا وا دینے کے اہداف کے عین مطابق ہے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ ٹھوس کچرا ملک کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہے اور جلد از جلد اس کا کوئی حل نکالنے کی ضرورت ہے۔2014ء میں صرف 14 فیصد ٹھوس کچرے کو پروسیس کیا جاتا تھا، لیکن سوچھ بھارت مشن کی کامیابی کی وجہ سے پچھلے سات سالوں میں یہ بڑھ کر 70 فیصدہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مفاہمتی عرضد اشت دستخط کے بعد اس پروجیکٹ پر فوری عمل درآمد ہونا چاہئے اور اس طرح کے مزید پروجیکٹوں کے لئے اس کو بنیاد بنایا جانا چاہئے۔ جناب پوری نے اسے صحیح سمت میں ایک چھوٹا قدم قرار دیتے ہوئےکہا کہ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے فائدے کا سودا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پروجیکٹ کا مستقبل جائزہ لیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد میں آنے والی رکاوٹیں اگر کوئی ہوئی تو اسے دور کیا جائے گا۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 9441)
(Release ID: 1758694)
Visitor Counter : 295