سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح سورج کے ہالے سے مادوں کااخراج خلائی موسم کی پیشین گوئی پر اثرانداز ہوتا ہے جو مصنوعی سیاروں کی نگرانی کے لیے اہم ہے

Posted On: 21 SEP 2021 4:11PM by PIB Delhi

 

ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شمسی ماحول میں حالات اور واقعات جیسے سورج کے ہالے سے خارج ہونے والے مادے   خلائی موسم کی پیشین گوئی کی درستگی پر اثر انداز ہوتے ہیں جو کہ ہمارے سیٹلائٹ کی صحت کے لیے اہم ہے۔ یہ تفہیم بھارت کے پہلے شمسی مشن آدتیہ-ایل 1 کے اعداد و شمار کی تشریح میں مدد کرے گی۔

خلائی موسم سے شمسی ہوا اور زمین کے قریب خلا میں حالات مراد ہیں ، جو خلا میں پیدا ہونے والے اور زمین پر مبنی تکنیکی نظاموں کی کارکردگی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ زمین کے قریب خلائی موسم بنیادی طور پر  سورج کے ہالے  سے مادوں کے اخراج (سی ایم ایز) کی وجہ سے ہوتا ہے ، جو سورج سے اس کے گردونواح میں بڑے پیمانے پر مقناطیسی پلازما کے بار بار دھماکہ خیز اخراج  سے ہوتے ہیں ، جو زمین سے پرے تک بھی جاسکتے ہیں۔ خلائی موسم کے واقعات کی مثال جیو میگنیٹک طوفان ہے ، جو زمین کے مقناطیسی میدان میں ایک  ہلچل کا نام ہے ، جو چند گھنٹوں سے چند دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس بات کو سمجھنا کہ  شمسی نظام میں  ہونے والے واقعات  کس طرح خلائی موسم کو متاثر کرتے ہیں، ہمارے  سیاروں  کی نگرانی اور دیکھ بھال کے لیے لازمی ہے۔

موجودہ تحقیقی کام میں  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس (آئی آئی اے) بنگلور،  جو کہ حکومت ہند کے محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کا ایک خود مختار ادارہ ہے،سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر وگیش  مشرا کی قیادت میں  کام کرنے والے ماہرین فلکیات نے  یہ دکھایا ہے کہ سورج سے سی ایم ای کے پلازما خصوصیات اور زمین پر پہنچنے کے اوقات بین  سیارہ ذاتی  خلاء میں طول بلد کے مقامات کے ساتھ کافی حد تک مختلف ہو سکتے ہیں۔ یہ تحقیق رائل اسٹرو نومی جرنل کے ماہانہ نوٹس میں شائع ہوئی ہے ۔جسے سی یو شاہ یونیورسٹی گجرات کے کنجال دیو، فزیکل ریسرچ لیبارٹری ادے پور کی پروفیسر  نندیتا سریواستو اور سولر سسٹم ریسرچ جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ  سے تعلق رکھنے والے پروفیسر لیوکا ٹیریاکا نے مشترکہ طور پر تصنیف کیا ہے۔

اس تحقیق میں ، ٹیم نے زمین سے چلنے والےسی ایم ایز اور سی ایم ایز کے بین سیارہ ذاتی ہم منصبوں(آئی سی ایم ایز) کا مطالعہ کیا۔ نظام شمسی کے تین مقامات پر عوامی طور پر دستیاب پلازما پیمائش تک رسائی کے ساتھ ،ناسا کے دو سٹیریو خلائی جہاز اور لیس کو (LASCO ) کورونگراف جہاز ایس او ایچ او(SOHO ) جو سورج ارتھ لائن پر پہلے لاگرینجین پوائنٹ (L1) کے قریب واقع ہے، انہوں نے سی ایم ایز اور آئی سی  ایم ایز کا ایک 3D  منظر نامہ تعمیر کیا۔ دو مطالعات جو کہ موجودہ مطالعے کی بنیاد ہیں ، 11 مارچ اور 6 اگست 2011 کے آئی سی ایم ایز ہیں (جب وہ زمین پر پہنچے تھے)۔ ملٹی پوائنٹ ریموٹ اور  موقع پر مشاہدات کا استعمال کرتے ہوئے ،تحقیقات میں ہیلی اسپیئر کے ان مقامات پر جہاں مختلف سیٹلائٹ موجود ہیں ، آئی سی  ایم ای ڈھانچے کے حرکیات ، آمد کے وقت ، پلازما اور مقناطیسی فیلڈ کے پیرامیٹرز میں فرق کی چھان بین کی گئی۔

ٹیم نے بتایا ہے کہ سورج  حرارت زدہ  ذرات کا ایک مسلسل سلسلہ خارج کرتا ہے جسے شمسی ہوا کہتے ہیں۔ شمسی ہوا کے ذریعے چلنے والے سی ایم ای جھٹکے کے اثرات کا مطالعہ کرنے کے لیے دو منتخب واقعات مثالی تھے۔

مرکزی مصنف وگیش مشرا نے کہا ، ‘‘ ہم نے پایا کہ سی ایم ای سے چلنے والے جھٹکے کے پلازما کی خصوصیات اور آمد کے اوقات ، جو کہ پہلے سے مشروط مختلف النوع درجے میں پھیل رہے ہیں ، ہیلی اسپیئر کے مختلف طول البلد مقامات پر مختلف ہو سکتے ہیں۔’’

یہ مطالعہ ایک سنگل برموقع ، خلائی جہاز سے آئی سی ایم ای  کے مقامی مشاہدات کو اس کے عالمی ڈھانچے سے جوڑنے میں مشکلات کو اجاگر کرتا ہے اور وضاحت کرتا ہے کہ ہیلی اسپیئر میں کسی بھی مقام پر بڑے  سی ایم ای  ڈھانچے کی درست پیش گوئی مشکل ہے۔ اس نے اس بات پر زور دیا کہ پری کنڈیشنڈ ایمبیئنٹ سولر ونڈ میڈیم کے بارے میں معلومات کی کمی سی ایم ای کے آنے کے وقت اور خلائی موسم کی پیشن گوئی کی درستگی کو سختی سے محدود کر سکتی ہے۔ یہ نئی تفہیم خلائی مشنوں سے حاصل شدہ  ڈیٹا کی تشریح میں مدد دے گی۔

 6.jpg

تصویر 1:  جی سی ایس  ماڈل وائر فریم (سبز رنگ میں) ہم عصر امیج ٹرپلٹ پر سٹیریو/سی او آر2 - بی (بائیں ہاتھ کے پینلز) ،  ایس او ایچ او /لیکس کو-سی3(سینٹر پینلز) ، اور سٹیرو/ سی او آر-2 اے (دائیں ہاتھ کے پینلز) سی ایم ای 1 (ٹاپ پینلز) کے لیے 3اگست 2011 کو تقریبا 14 14:54 یو ٹی اور 4 اگست2011 کو تقریبا:5 04:54 یوٹی پرسی ایم  ای 2 (نیچے والے پینل)۔

 

 

7.jpg

تصویر 2: سورج ، سٹیریو ، مرکری اور زمین کے مقام کے ساتھ 6 اگست کو آئی سی ایم ای کی زمین پر پہنچنے کا منصوبہ۔ 3 اگست کا سابقہ سی ایم ای  سی ایم ای آئی اور اس کا دیا ہوا جھٹکا (نیلے) نیز 4 اگست2011 کا مندرجہ ذیل سی ایم ای   سی ایم ای 2 اور اس کا  دیا ہوا  جھٹکا (سرخ) دکھایا گیا ہے۔

Publication link: https://academic.oup.com/mnras/article/506/1/1186/6319963.

مزید تفصیلات کے لئے ڈاکٹر وگیش مشرا  سے (wageesh.mishra[at]iiap.res.in). رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔

****************

 

(ش ح۔س ب ۔ رض)

U NO. 9263



(Release ID: 1756959) Visitor Counter : 402


Read this release in: English , Hindi , Tamil