نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

کسانوں کی آمدنی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے دیہی معیشت کے رُخ پر ایک مربوط نقطہ نظر سامنے لانے کی ضرورت ہے - نائب صدر جمہوریہ


نائب صدر کا زراعت کو جدید بنانے اور اسے زیادہ پائیدار اور مالی طور پر فائدہ مند بنانے پر زور

نائب صدر جمہوریہ کے ہاتھوں ’’ سر چھوٹو رام : تحریریں اور تقاریر‘‘ کی پانچ جلدوں کا اجرا

نائب صدرنے سر چھوٹو رام کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بنانا ان کے حق میں بہترین خراج ہوگا

بہت سے مجاہدین آزادی کی خدمات کا وہ اعتراف نہیں کیا گیا جس کے وہ بڑے پیمانے پر حقدار تھے - نائب صدر

Posted On: 19 SEP 2021 2:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 19 ستمبر 2021: نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کسانوں کی آمدنی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے دیہی معیشت کے رُخ پر ایک مربوط نقطہ نظر کو فروغ دینے پر زور دیا۔

عالمی وبا کوویڈ19 سے پیدا  مشکل حالات میں بھی ملک کو مایوس نہ کرنے پر کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا مقصد دیہی معیشت کی مجموعی بہتری اور دیہی معاشرے کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے۔

ہریانہ اکیڈمی آف ہسٹری اینڈ کلچر کی طرف سے شائع ’’ سر چھوٹو رام : تحریریں اور تقاریر‘‘ کی پانچ جلدیں آج گرو گرام میں جاری کرنے کے بعد ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے زراعت کو جدید بنانے اور اسے مزید پائیدار اور مالی طور پر فائدہ مند بنانے کے لئے بہترین طریقوں کو اپنانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

ماضی کے تجربات کی بنیاد پر  ہمیں باقاعدگی سے زراعت اور دیہی ترقی کے بارے میں اپنی حکمت عملی پر نظرثانی اور تجدید کرنی چاہیے اور ایک خود انحصار ہندستان کی تشکیل کے لئے اپنی کوششوں کے حصے کے طور پر نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جانی چاہئیں۔

زراعت کو بنیادی ثقافت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دیہات نہ صرف ہمارے لئے غذائی اجناس پیدا کرتے ہیں بلکہ ہمارے اندر  ہمارے سنسکار، اقدار اور روایات کی نمو بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زراعت ہندستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اگر ہمارے گاؤں غیر ترقییافتہ اور پسماندہ رہے تو ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ کھیت سے کھانے کی میز تک پوری زرعی چین معاوضہ جاتی قدر بڑھانے کے زبردست مواقع فراہم کرتی ہے جناب نائیڈو نے دیہی معیشت کی اس پوشیدہ صلاحیت کو بندشوں سے آزاد  کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بناکر ہی ہم سر چھوٹو رام جیسے انقلابی بصیرت رکھنے والوں کو حقیقی خراج  پیش کر سکتے ہیں۔

ہریانہ اکیڈمی آف ہسٹری اینڈ کلچر اور اس پروجیکٹ سے وابستہ تمام محققین کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سر چھوٹو رام پر یہ پانچ جلدیں زرعی معیشت اور ہماری آزادی کی تحریک کے واقعات سے بھرے برسوں کے دوران خطے کی سیاسی حرکیات کے بارے میں بصیرت فراہم کریں گی۔ جناب نائیڈو نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ اس قیمتی اشاعت کے نسخے عوامی کتب خانوں اور پنچایت گھروں میں دستیاب ہونی چاہئیں۔ تاکہ عوام اپنے عظیم لیڈر کی زندگی اور کام سے بہرہ ور ہو سکیں۔

نائب صدر جمہوریہ نےیہ کہتے ہوئے کہ ہمارے بہت سے مجاہدین آزادی کا وہ اعتراف نہیں کیا گیا جس کے وہ انتہائی حقدار تھے موجودہ نسلوں میں ان کی زندگی اور کام کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی کوششیں کرنے پر زور دیا۔

اس مشاہدے کیساتھ کہ  تحریک آزادی صرف ایک سیاسی تحریک نہیں تھی انہوں نے کہا کہ اس کا ایک گہرا سماجی اور معاشی اصلاحی ایجنڈا بھی تھا۔ انہوں نے قوم کی تعمیر کے لئے سر چھوٹو رام کی بہت سی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے زراعت کے شعبے میں اصلاحات لانے اور کسانوں کو ساہوکاروں کے استحصال سے آزاد کرنے کی انتھک کوشش کی۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سر چھوٹو رام پہلے شخص تھے جنہوں نے دریائے ستلج پر بھا کڑا ناگل ڈیم کا تصور کیا نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسان کا بیٹا ہونے کے ناطے وہ کسانوں کے مسائل کی گہری سمجھ رکھتے تھے اور ہمیشہ ان مسائل کے حل تلاش میں سرگرداں رہتے تھے۔ انہوں نے افسانوں کردار رکھنے والے اس لیڈر کی سماجی اصلاحات اور تعلیم کے میدان میں جرات مندانہ اقدامات کی تعریف بھی کی۔

سر چھوٹو رام کی ملک کی تقسیم کی سخت مخالفت کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ ایک سچے قوم پرست تھے جنہوں نے ایک متحد اور مضبوط ہندستان کا خواب دیکھا تھا۔ سر چھوٹو رام کو مجدد قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے سیاست، معاشرت اور دیہیمعیشت کو نئے خیالات سے آشنا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو  ایک آتم نر بھر بھارت کی تشکیل کے لئے چودھری چھوٹو رام جی، پنڈت دین دیال اپادھیائے جی، رام منوہر لوہیا جی اور چودھری چرن سنگھ جی جیسی عظیم شخصیات سے تحریک لینی چاہیے۔

سر چھوٹو رام کی وراثت کو مقبول بنانے کی کوشش کرنے پر سابق مرکزی وزیر چودھری بیریندر سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے تمام ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں کے ممتاز رہنماؤں پر اسی طرح کی تالیفات سامنے لائیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ چھوٹو رام جیسے عظیم رہنماؤں پر کتابیں پڑھیں، ان کی جائے پیدائش جیسے تاریخی مقامات پر جائیں اور ان کی زندگی سے تحریک حاصل کریں۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال، سابق مرکزی وزیر چودھری بیریندر سنگھ ، سابق وزیر اعلیٰ ہریانہ اوم پرکاش چوٹالہ، اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ جناب وجے بہوگنا، پرنسپل سکریٹری، فن و ثقافتی امور، ہریانہ، جناب ڈی سریش، ڈائریکٹر، ہریانہ اکیڈمی آف ہسٹری اینڈ کلچر، پروفیسر رگھویندر تنور اور کئی موجودہ اور سابق پارلیمانی اراکین اور عوامی نمائنوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

****

 

 

U.No:9166

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1756279) Visitor Counter : 194


Read this release in: Punjabi , English , Hindi , Tamil