زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ریاستوں کو زرعی بنیادی ڈھانچے کے فنڈ کا فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ چھوٹے اور اوسط درجے کے کسانوں  تک  فائدے پہنچ سکیں: نریندرسنگھ تومر


وزرائے اعلیٰ کی کانفرنس کے دوسرے دن کسانوں کے لئے مختلف اقدامات  اور اسکیموں  پر تبادلہ خیال جاری ۔ کانفرنس  کا اہتمام زراعت کی وزرات نے کیا تھا

شمال مشرقی ریاستوں نے نئے قومی خوردنی تیل – پام آئل مشن کی ستائش کی

کسانوں سے متعلق  ڈیٹا ڈجیٹل زرعی مشن کی دولت  ہے اور یہ کسانوں کو براہ راست فائدہ  پہنچائے گا: نریندر سنگھ تومر

سب کے لئے خوراک کی یقین دہانی    ،کسانوں کے لئے خوراک کی یقین دہانی کے مترادف ہے :

پیوش گوئل

کسانوں نے لئے اصلاحات نے  بھارت کو آتم نربھر بھارت کے راستے پر لاکھڑا کیا ہے: گوئل

کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے میں  برآمدات کو  ایک اہم رول ادا کرنا ہے : پیوش گوئل

Posted On: 07 SEP 2021 5:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی 15 ستمبر2021- زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی اسکیموں  اور پہل قدمیوں سے متعلق وزرائے اعلیٰ کی کانفرنس کے دوسرے دن  مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے اس بات  پر زور دیا کہ زرعی بنیادی ڈھانچے کا فنڈ   بنیادی  ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے لئے قائم کیا گیا ہے اور یہ  ایک یوزر فرینڈ لی آن لائن کے ذریعہ   تیزی کے ساتھ منظوری کی راہ ہموار کرے گا۔  انہوں نے  ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اس فنڈ کا فائدہ اٹھائیں تاکہ  فوائد چھوٹے اور درمیانہ کسانوں تک پہنچ سکیں ، جن کے پاس وائر ہاؤسنگ فارم  گیٹ  پر کولڈ اسٹوریج کی سہولتوں کی کمی ہے۔ ڈجیٹل زرعی مشن کے بارے میں  اظہار خیال کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ  کسانوں کا  ڈاٹا بیس ہماری دولت ہے اور ہم   پروگرام ڈلیوری   بہتر پالیسی فارمولیشن اور ملک میں اسمارٹ کھیتی پرتوجہ دیں  گے۔ 5.5 کروڑکسانوں کے ساتھ ڈاٹا بیس تیار ہے اور   زمین کے ریکارڈ کےساتھ دیگر  تصدیق کے لئے کام جاری ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001N5C2.jpg

جناب تومر نے بتایا کہ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں  شمال مشرقی خطے اور انڈمان نکوبار جزائر  پر  توجہ کے ساتھ   پام آئل کے لئے خوردنی تیل کے قومی مشن  کو منظوری دی ہے۔ اس کے ذریعہ  خوردنی تیلوں کی درآمد کو کم کرتے ہوئے ملک میں خوردنی تیلوں کی  پیداوار کو بڑھایا جائے گا ۔ یہ مشن  زبردست طور پر پام آئل کسانوں کو فائدہ  پہنچائے گا۔ پونجی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا ، روز گار کے مواقع  پیدا کرے گا، درآمدات  پر انحصار کم ہوگا اور کسانوں کی آمدنی میں  اضافہ ہوگا۔  میٹنگ کے دوران شمال مشرق  کی ریاستوں نے  خوردنی  تیل – پام آئل کے قومی مشن کی تعریف کی ،جسے مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کیا گیا ہے اور  ان کی سطح  پر اس کے نفاذ میں  ان کے تعاون کا یقین دلایا گیا ہے۔

جناب پیوش گوئل نے کانفرنس کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت  کسانو ں کے مستقبل کو   بدلنے کے لئے ریاستی سرکار وں کےساتھ قریبی   رابطے کے ساتھ کام  کررہی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  سب کے لئے خوراک کی یقین

 دہانی    ،کسانوں کے لئے خوراک کی یقین دہانی کے مترادف ہے اور کسانوں  کے لئے اصلاحات نے آتم  نربھر بھارت کے راستے پر ہندوستان کو لاکھڑا کیا ہے۔ زرعی برآمدات کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ برآمدات  کو کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں ایک اہم رول ادا کرنا ہے اور ہندوستان کا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ وہ چوٹی کی پانچ زرعی برآمد کرنے والے ملکوں میں  شمار ہو۔ ایک ڈسٹرکٹ  ایک پروڈکٹ  کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ 103  اضلاع سے 106  مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ضلعوں کو ایک برآمد ہب کے طور پر فروغ دیا جانا چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ لوکل سامان  عالمی سطح پر پہنچ رہا ہے ۔ انہوں  نے بتایا کہ سرخ چاول اس وقت امریکہ   برآمدکیا جارہا ہے اورتریپورہ سے جیک فروٹ   برطانیہ  بھیجا جارہا ہے ۔ بہتر مارکیٹ کے لئے آزاد تجارتی سمجھوتہ   کام کررہا ہے ۔

ایڈیشنل سکریٹری جناب وویک اگروال کی جانب سے کانفرنس کے موضوعات پر ایک پریذینٹیشن  پیش کیا گیا۔  انہوں  نے آتم نربھر زراعت کا وژن  پیش کیا، جو  زیادہ آمدنی کے ساتھ اور زندگی کے بہتر معیار کے ساتھ کسانوں کو صنعت کار وں  کے  طور پر تبدیل کردے گا اور ہندوستان کو دنیا کی فوڈ مارکیٹ  بنادے گا اور  زراعت  کو سرمایہ کاری کے مواقع میں تبدیل کردے گا۔  آتم  نربھر زراعت حاصل کرنے کے لئے  10000  ایف پی اوز بنانے کا منصوبہ ہے ۔  برآمد کے لئے وقف کلسٹرز  ، نامیاتی  کے لئے وقف کلسٹرزاور اعدادی  زرعی  بھی قائم کئے جائیں گے۔ زراعت میں تغیراتی تبدیلی متعارف  کرانے کے لئے متعلقہ  ریاستوں کےساتھ ہونےوالے تبادلہ خیال  زرعی بنیادی فنڈ زراعت میں  مصنوعات کی برآمدات  دالوں اور تلہنوں  (تلہنوں اور آئل پام سے متعلق قدرتی کمیشن  ) پر مرتکزہے۔ پی ایم کسان اور کے سی سی ڈاٹا  -  کے سی سی کے  زیر توجہ نتیجوں  سے مواصل ہے، جس کا تعلق چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں سے ہے اور ریاستوں کے معاملے میں کنکٹوٹی اور آراضی کے ریکارڈ ، ڈاٹا بیس اور کاشتکاروں کے قومی ڈاٹا بیس  پر مشتمل ہے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود  کے مرکزی وزرائے مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلے جے اور  جناب کیلاش چودھری  بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔ وزرائے اعلیٰ اور زراعت کے وزیر وں  نے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی اور مختلف اسکیموں  اور کچھ علاقائی مسائل سے متعلق اپنی تجاویز  بھی  پیش کیں ۔ شمال مشرق کی ریاست کی سرکاروں   نے  نیشنل  ایڈیبل آئل مشن   -  پام آئل کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے ان کی ریاستوں کی معیشت  میں  یقینی طور پر ایک مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور زراعت کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کا شکریہ ادا کیا ۔ کرناٹک حکومت نے  کراپ سروے  پروجیکٹ  پر ایک پریذینٹیشن دیا جبکہ اے پی ای ڈی اے نے  زرعی  برآمدات  پر پریذینٹیشن دیا۔

*************

ش ح۔ ح ا ۔رم

U-9013



(Release ID: 1755014) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Punjabi