بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مرکزی وزیر سربانندسونووال نے جنوب مشرقی ایشیا کے ترقی پذیر ملکوں کے درمیان سرحدپار کنکٹوٹی کی اہمیت پر زوردیا۔ بھارت –آسیان کنکٹوٹی شراکت داری کے مستقبل پر آسیان چوٹی کانفرنس سے خطاب
Posted On:
14 SEP 2021 8:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی 15 ستمبر2021: بندرگاہوں ، جہاز رانی ، آبی شاہراہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے جنوب مشرقی ایشیا کے ترقی پذیر ملکوں اور بھارت کے مابین کراس بارڈر کنکٹوٹی کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ آج نئی دلی سے بھارت –آسیان کنکٹوٹی شراکت داری کے مستقبل کے بارے میں آسیان چوٹی کانفرنس سے ورچوئلی طور پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آسیان ملکوں کے درمیان مضبوط رابطہ آسیان -بھارت شراکت داری کے لئے معاشی اور اسٹریٹجک مقصد دونوں کے لئے باقی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کنکٹوٹی ترسیلی چینل فراہم کرتے ہیں ، جس کے ذریعہ خطے میں ترقی کے امکانات وسیع ہوسکتے ہیں۔
وزیرموصوف نے کہا کہ بھارت –آسیان آزادتجارتی سمجھوتہ ایف ٹی اے اس کے مشرقی پڑوسی ملکوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی وابستگی کے لئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سمت میں انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا ، لاؤس اور ویتنام پرمشتمل سہ رخی شاہراہ کی توسیع سے زیادہ کنکٹوٹی قائم ہوسکے گی اور ہندوستان کی اپنے مشرقی پڑوسی ملکوں کے ساتھ معاشی وابستگی کو فروع ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے میانما میں 1360 کلومیٹر تین رخی شاہراہ کی دو اہم پٹیوں کی تعمیر میں مدددی ہے لیکن دیگر سیکشنوں پر کام اور تقریباََ 70 پُلوں کی جدید کاری مختلف عوامل کی وجہ سے تعطل کے شکار ہوگئے ہیں۔ یہ شاہراہ آسیان خطے تک مارکیٹ کی رسائی میں مددگار ثابت ہوگی اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کو تقویت دے گی۔
جناب سونووال نے سرحد پار کی ٹرانسپوریشن اور تجارت کو آسان بنانے کے لئے ممبر ملکو ں کی نیشنل ٹرانسپورٹ کی سہولت کمیٹیوں کے قیام پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پڑوسی جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کے درمیان فزیکل کنکٹوٹی ، کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لئے سرحدی علاقوںمیں چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کو فروغ دیں گے۔
وزیر موصوف نے اس بات کی ضرورت پر بھی زور دیا کہ بھارت اور آسیان بڑھتی ہوئی مڈل کلاس اور نوجوان آبادی کے ساتھ تیزی سے ابھرتی ہوئی صارفین کی مارکیٹ ہے ، جسے ڈجیٹلی طورپر جوڑدیا گیا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ سامان اور فزیکل کنکٹوٹی کی نقل وحمل کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ دونوں خطے ڈجیٹل کنکٹوٹی کو بڑھانے کے طور طریقے تلاش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ،بھارت کو مختلف پالیسیوں اور اصلاحات کے ذریعہ گلوبل ڈاٹا ہب میں بدلنے کی کوشش کررہی ہے ۔ بھارت کا ڈیٹا سینٹر صنعت 23-2021 کے دوران 560 میگا واٹ تک پہنچ جانے کا امکان ہے ، جس کے لئے 6 ملین اسکوائر فٹ کی آراضی کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کے 447 میگاواٹ سے 2023 تک 1007 میگاواٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
*************
ش ح۔ ح ا ۔رم
U-9003
(Release ID: 1754973)
Visitor Counter : 215