جل شکتی وزارت

صاف ستھری گنگا اور نولا فاؤنڈیشن کے قومی مشن نے‘ ہمالیائی خطے کے تحفظ اور ہماری ذمےداریاں’ موضوع کے تحت یوم ہمالیہ 2021 منایا


ہمالیائی خطے کے تحفظ کے لئےکمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ ساتھ سائنٹفک طریقہ  کار بھی  درکار ہے :راجیو رنجن مشرا

Posted On: 09 SEP 2021 7:42PM by PIB Delhi

صاف ستھری گنگا کے قومی مشن نے نولا فاؤنڈیشن کے تعاون و  اشتراک سے ہمالین دیوس کاانعقاد کیا۔ اس سال کا موضوع ہے ‘ہمالیہ کا تحفظ اور ہماری ذمہ داریاں’ یہ پروگرام ملک بھر میں جاری ‘‘ آزادی  کا امرت مہوتسو’’تقریبات کا  ایک  حصہ تھا۔ہمالیہ دیوس اترا کھنڈ ریاست میں 9 ستمبر کو ہرسال منایاجاتا ہے۔ اسے ہمالیہ ایکو سسٹم اور خطے کے تحفظ کے مقصد سے  منایا جاتا ہے۔ سال 2015 میں  اس وقت کے وزیراعلی نے  اس دن کو  یوم ہمالیہ  کے طور پر  منانے کا سرکاری طور پر اعلان کیا تھا۔

ہمالیہ کے اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے  این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا   نےہما لیائی علاقے میں غیر منصوبہ  بندشہری کرن کے عمل  پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ‘‘ہمالیائی پہاڑی  شہروں کو ناقص تعمیراتی منصوبہ بندی، اور  ڈیزائن ،کمزور بنیادی ڈھانچے(سڑکیں،  گندے پانی کی نکاسی اور پانی کی سپلائی وغیرہ) اور غیر معمولی تعداد میں  درختوں  کی کٹائی سے بہت سے چنوتیوں کا سامنا ہے۔اس  سے سنگین ماحولیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تقاضے کے مطابق   حساس  پہاڑی اور شہری منصوبہ بندی  اور ڈیزائنوں کی فوری ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ‘‘ ہم  میدانی علاقوں کے شہروں میں  اور پہاڑی علاقوں کے  شہروں میں  ایک ہی طرح کے ماسٹر پلان نہیں اپناسکتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمالیہ  نہ صرف بھارت کے لئے بلکہ پوری دنیا کے لئے  ایک   قابل قدر ورثہ اور وسیلہ ہے اور ہمیں اس کا تحفظ کرنے کی ضرورت ہے۔جناب مشرا نے کہا کہ ‘‘ اسے سائنٹفک علم کے ساتھ ساتھ سماجی شراکت داری  کے ذریعہ حاصل کیاجاسکتا ہے اور ہم نولا فاؤنڈیشن کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں’’۔

4.jpg

 پدم شری جناب کلیان سنگھ راوت نے اپنے کلیدی خطبے میں کہا کہ‘‘ہمالیہ طبی  جڑی بوٹیوں کا  ایک ذریعہ ہے جو گنگا کے پانی کو خصوصی حیثیت بحشتا ہے اور نہ  صرف  یہ کہ گنگا  بلکہ چھوٹی    چھوٹی  ندیوں کو بھی  زندگی دیتا ہے۔ہمالیائی دیوس کے  موقع پر مبارک باد دیتے ہوئے آئی آئی ٹی کانپور سی گنگا کے بانی   سربراہ  پروفیسر ونود تارے نے اترا کھنڈ کے دریاؤں کے نقشے کا ایک مسودہ بھی پیش کیا۔ انہو ں نے کہا کہ دریا کے اس نقشے کو تیار کرنے کی اس پروجیکٹ کا مقصد اترا کھنڈ کے سبھی دریاؤں کا نقشہ تیار کرنا اور انہیں ایک منفرد شناختی نمبر دینا ہے۔ہمالیائی حیاتیاتی نظام  کے تحفظ میں نولا فاؤنڈیشن کی کوششوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے نولا فاؤنڈیشن کے صدر جناب بشن سنگھ نے پانی کے تحفظ کے روایتی طریقوں اور مقامی برادریوں کے ساتھ کام کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

اس موقع پر پہاڑ- پانی- پرمپرا کے موضوع پر شراکت داروں کے ذریعہ منعقد ویبنار کی تفصیلات بھی جاری کی گئی۔ یہ و یبنار 10 ،11 اور 12 جون 2021 کو منعقد کیاگیا تھا۔پالیسی سازو ں اور فیصلہ سازوں کے لئے جھڑنوں کے سوکھنے اور اسی طرح کے پروگراموں کو نافذ کرنے میں اسپرنگ شیڈ مینجمنٹ کی اہمیت کےحامل رول اور تجربات کا اظہار کرکے انہیں حساس بنانے کا یہ ایک بہترین موقع تھا۔اس پروگرام میں  پائیدار  ہمالیہ کے لئے گنگا  کے احیاء  کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک تکنیکی اجلاس منعقد کیا گیا۔آئی آئی ٹی کانپور کے پروفیسر راجیو سنہا ،آئی آئی ٹی رڑکی کے پروفیسر اے ایس موریہ اور پروفیسر وینکٹیش نے ہمالیہ  اور اس کے حیاتیاتی نظام کے تحفظ کے مختلف سائنسی پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔

این ایم سی جی ہمالیہ کی اہمیت کو سمجھتا ہے جو ہر سال مانسون کو سرگرم  بنادیتا ہے۔یہ دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے بہاؤ میں  بھی بہت معاون ہوتا ہے۔ہمالیہ کی خدمات کو  سمجھتے ہوئے این ایم سی جی نے  مختلف پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ ایسا ہی ایک پروجیکٹ آئی آئی ٹی رڑکی کے ذریعہ ٹہیری گڑھوال ضلع کے طاس کے توکولی گڑھ میں سوکھے ہوئے جھڑنوں کے تحفظ سے متعلق ہے جس میں جیو- کیمیکل اور جیو-فیزیکل تکنیک کا  استعمال کیاجارہا ہے۔این ایم سی جی نے گئومکھ گنگا ساگر تک دریائے گنگا کے ثقافتی  اعتبار سے نقشہ بندی کے عنوان کے تحت ایک پروجیکٹ کو بھی منظوری دی ہے۔  آئی این ٹی اے سی ایچ  کے اس پروجیکٹ کے تحت دریائے گنگا کے مرعئی اور غیر مرعئی  ورثے اور شہروں کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے۔اتر کاشی، ٹہری گڑھوال، ہری دوار اور رودرو  پریاگ  جیسے اہم ہمالیائی شہروں کا اس  پروجیکٹ کے تحت احاطہ کیا گیا ہے۔

****************

 

(ش ح۔ش ر ۔ رض)

U NO. 8934



(Release ID: 1754478) Visitor Counter : 239


Read this release in: English , Hindi