سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا – محدود دائروں میں کام کرنے کا دور ختم ہوچکا ہے
سائنس کی سبھی وزارتوں کے نمائندوں سے زراعت، ریلوے، سڑک اور جل شکتی وغیرہ کے شعبوں کے لئے ایپلی کیشنزکو فروغ دینے پر زور دیا
Posted On:
12 SEP 2021 6:36PM by PIB Delhi
نئی دہلی:12؍ستمبر2021:
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس وٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس ، وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج زور دے کر کہا کہ محدود دائرے میں رہ کر کام کرنے کا دور ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے ایک خصوصی وزارت یا شعبے پر مبنی منصوبوں کے بجائے مربوط تھیم پر مبنی منصوبوں پر مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایک خصوصی میڈیا انٹرویو میں ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے لیے، جسے انہوں نے دو مہینے پہلے ہی سنبھالا تھا، اپنے نقطہ نظر کے بارے میں مرکزی وزیر نے بتایا کہ انہوں نے تمام سائنسی وزارتوں کے ساتھ ساتھ شعبوں کی مستقل مشترکہ میٹنگیں منعقد کرنی شروع کردی ہیں اور اس ماہ کے اختتام سے پہلے وہ سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزرا کی ایک مشترکہ میٹنگ کا اہتمام کریں گے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ –اپس، صنعت اور دیگر فریقوں کو شامل کرنے کے لئے اس مربوط نقطہ نظر کو آگے بڑھایا جائے گا۔
گزشتہ ہفتے ہوئی ایک نئی پہل پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی ، ارضیاتی سائنس، جوہری توانائی، خلا/اسرو، سی ایس آئی آر ، بایوٹیکنالوجی وغیرہ سمیت سبھی سائنسی وزارتوں اور شعبوں کے نمائندے الگ الگ وزارتوں میں سے ہر ایک کے ساتھ وسیع غوروخوض میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سرکار ، زراعت، ریلوے، سڑک اور جل شکتی وغیرہ سے لے کر کسی شعبے میں کون سے سائنسی ایپلی کیشنزکا استعمال کیا جاسکتا ہے ، اس پر کام کرنے کے لئے مسلسل کوشش کررہی ہے۔جناب سنگھ نے بتایا کہ اس بات پر خاص توجہ دی جارہی ہے کہ آج ہر شعبہ کا سائنسی ٹکنالوجی پر کافی حدتک انحصار ہوگیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی ہمارے سب سے بڑے رہنما ہیں ، جن کا نہ صرف سائنس کے تئیں فطری رجحان ہے ، بلکہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کی حمایت اور فروغ دینے میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ، ’’ آتم نربھربھارت‘‘ کی تعمیر میں بھارت کی سائنسی مہارات کا اہم کردار رہے گا۔
ہندوستان کی کچھ حالیہ نمایاں حصولیابیاں ، جن کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی ہے، ان کا ذکر کرتے ہوئے سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے امید ظاہر کی کہ حال ہی میں خلائی شعبے میں اصلاحات کے بعد، بھارتی نجی خلائی صنعت عالمی خلائی معیشت کے بنیادی عناصر ، خلا پر مبنی خدمات ، لانچ سروسز میں تعاون، لانچ وھیکلز اور اور سیٹلائٹ کی تیاری ، گراؤنڈ سیگمنٹ کا قیام اور لانچ انفرااسٹرکچر وغیرہ میں کافی حدتک بڑھ چڑھ کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے سائنٹیفک انسانی وسائل کا معیار دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت ایک صف اول کا ملک ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ ناسا بھی اسرو کے ذریعہ حاصل کردہ اعدادوشمار کو خرید تا ہے، اس سے ہماری سائنسی ترقی کے بارے میں بہت کچھ پتہ چلتا ہے۔
************
ش ح۔ف ا ۔ م ص
(U: 8926)
(Release ID: 1754402)
Visitor Counter : 243