عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کے سینئر افسران کے لیے صلاحیت سازی کا نظام
جموں و کشمیر میں اس کے مرکز کا زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد حکمرانی سے متعلق بہت سی اصلاحات کی گئیں
Posted On:
09 SEP 2021 6:56PM by PIB Delhi
نئی دہلی،09 ستمبر ،2021 / جموں و کشمیر کی ایڈمنسٹریٹیو سروس کے سینئر افسران کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر مملکت آزادانہ چارج ، زمینی علوم کے وزیر مملکت آزادانہ چارج، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ نیا آئینی انتظام وجود میں آنے کے بعد اور مرکز کا زیر انتظام علاقہ تشکیل دیئے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں حکمرانی سے متعلق بہت سی اصلاحات کی گئیں ہیں۔
جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کے سینئر افسران کے ساتھ بات چیت میں جو عملے کی مرکزی وزارت کے تحت اچھی حکمرانی کے لیے قومی مرکز کی طرف سے منعقدہ دو ہفتے کے صلاحیت سازی کے پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے سال ہی بھارت کا ، بدعنوانی کی روک تھام کا قانون اپنی ترمیم شدہ شکل میں جموں و کشمیر میں لاگو کیا گیا، جبکہ ماضی میں اُس وقت کی جموں و کشمیر کی ریاست میں رشوت ستانی کی روک تھام کا اپنا قانون موجود تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نیا قانون نہ صرف بدعنوانی پر قابو پانے میں مزید موثر ہوگا بلکہ رشوت دینے والا بھی اتنا ہی قصور وار ہوگا جتنا کہ رشوت لینے والا اور کسی افسر کے خلاف قانونی کارروائی کی اجازت سبھی سطحوں پر حاصل کرنا ہوگی ، ان جیسی شقوں سے ایمانداری سے کام کرنے والے افسران کو بہت سی حفاظتیں فراہم ہوں گی، جبکہ ماضی میں یہ سہولت صرف جوائنٹ سکریٹری یا اس سے اعلیٰ درجے کے افسران کو دستیاب تھی۔
وزیر موصوف نے افسوس ظاہر کیا کہ کئی برسوں سے ، سول سروسز افسران کا کاڈر جائزہ جموں وکشمیر کی اس وقت کی ریاستی سرکار سے طرف سے زیر التوا تھا جس کا سبب بس وہی سرکار جانتی ہے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ اب جب جموں و کشمیر مرکز کا زیر انتظام علاقہ بن گیا ہے اور اب یہ براہ راست مرکز سے رجوع کرتا ہے عملے اور تربیت کے محکمے نے کاڈر جائزہ تیزی سے کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سے بروقت ترقی دینا اور آئی اے ایس جیسی آل انڈیا خدمات میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے افسران کو بروقت شامل کرنا ان دونوں میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے افسران سے کہا کہ وہ حکمرانی میں ان بہترین طور طریقوں کو اپنائیں جو مرکز اور بہت سی ریاستی سرکاریں اپنے متعلقہ کاموں میں اپنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سرپرستی میں ایڈمنسٹریٹرز اور افسر شاہوں کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ کام کرنے کا ایک نیا کلچر قائم کریں ۔ یہ کلچر زیادہ سے زیادہ حکمرانی کم سے کم حکومت کے ذریعے قائم کیا جاسکتا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ جن افسران نے تربیت حاصل کر لی ہے وہ خود کو نئی اقدار اور طور طریقوں سے بااختیار بنائیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی طرف سے کشمیر المایہ میں جن فیصلوں کا اعلان کیا گیا ان کے تناظر میں حکومت ہند اور جموں و کشمیر سرکار نے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ یہ اعلانیہ یکم اور 2 جولائی ، 2021 کو سری نگر میں منعقدہ ایک علاقائی کانفرنس کے دوران منظور کیا گیا تھا جس میں جموں و کشمیر کے ایڈمنسٹریٹیو سروس کے افسران سمیت 2000 سینئر افسران نے شرکت کی تھی۔ مفاہمت نامے کا مقصد خصوصی اقدامات کر کے تعلیمی اور دانشورانہ بات چیت قائم کرنا ، برقرار رکھنا، اور اس میں اضافہ کرنا تھا تاکہ صلاحیت سازی کے پروگراموں اور طور طریقوں کو بڑھاوا دیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –8836
(Release ID: 1754038)
Visitor Counter : 213