وزارت خزانہ

محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعے پنجاب اور ہریانہ میں تلاشی کی کارروائی

Posted On: 10 SEP 2021 5:14PM by PIB Delhi

محکمہ انکم ٹیکس نے 08.09.2021 کو پنجاب میں واقع تین معروف کمیشن ایجنٹ گروپ کے خلاف تلاشی اور ضبطی کی کارروائی شروع کی، جس میں پنجاب اور ہریانہ کے کئی احاطوں کو کور کیا گیا۔ یہ گروپ کمیشن ایجنٹوں کے کاروبار کے علاوہ  اسٹیل رولنگ مل، کولڈ اسٹوریج، جنرل مل، زیورات کی دکان، مرغی پروری، چاول کی مل، تیل کی مل، آٹے کی مل چلانے کے کاروبار میں بھی مصروف ہیں۔

تلاشی کی کارروائی سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ گروپ اپنی کاروباری رسیدوں کو دبا رہے ہیں اور خرچوں کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے نقدی میں جو پیسے حاصل کیے یا ادا کیے، اس کا بھی انہوں نے کوئی حساب نہیں دیا ہے۔ اس کے علاوہ  ان کے پاس سے ایسے بھی کاغذات ملے ہیں جن میں نقد پیسے دے کر غیر منقولہ جائیداد حاصل کرنے کا ذکر ہے، ان کا غذات کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک گروپ  کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اس نے پھلوں کو درختوں سے توڑنے کے موسم میں کم قیمت بھی انہیں خریدا، جب کہ  ان پھلوں کو کولڈ اسٹوریج میں جمع کرنے کے بعد الگ الگ مدت کے دوران کافی اونچی قیمتوں پر فروخت کیا۔ دوسرے گروپ نے بھی اسی قسم کا طریقہ استعمال کیا۔ جن اہم باتوں کا پتہ چلا ہے، وہ درج ذیل ہیں:

  1. لڈو اسکرپٹ میں کچا کھاتہ بہی ملا ہے، جس میں کروڑوں روپے کی بغیر حساب والی لین دین کا ذکر ہے۔ اس کھاتہ بہی کو ایک ماہر کی مدد سے پڑھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے کھاتہ بہی ملے ہیں جن میں سالانہ بنیاد پر کروڑوں روپے کی کاروباری رسیدوں کو دبانے کی کوشش کی گئی ہے۔
  2. اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کسانوں کو مجموعی طور پر کروڑوں روپے نقد میں دیے گئے ہیں اور ان سے ہر مہینے 1.5 فیصد سے لیکر 3.00 فیصد تک کا سود وصول کیا جا رہا ہے۔ یہ سود نقدی میں وصول کیا جاتا ہے اور کھاتہ بہی پر اسے چڑھایا نہیں جاتا۔
  3. مرغ پروری اور چاول کے دانوں کے کاروبار میں 9.00 کروڑ روپے سے زیادہ نقد میں خرید و فروخت کا پتہ چلا ہے۔ جالندھر میں واقع ایک احاطہ سے 1.29 کروڑ روپے کی خرید کا پتہ چلا ہے جس کا کوئی حساب نہیں دیا گیا۔ بغیر حساب والی فروخت کی تفصیلات کا بھی پتہ چلا ہے۔
  4. ملازمین کے نام پر دو مشتبہ بے نامی کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے، جن سے سالانہ کروڑوں روپے کی کمائی ہوتی ہے۔
  5. ایک معاملے میں، کلیدی ٹیکس ادا کرنے والے نے یہ بات قبول کی ہے کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران ایسی کئی ادائیگیاں کی گئی ہیں جن میں انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے سیکشن 40 اے (3) کی خلاف ورزی کی گئی تھی، جس کے لیے بہی کھاتہ میں ان ادائیگیوں کو الگ الگ زمرے میں دکھایا گیا ہے۔
  6. اسٹیل رولنگ مل میں، تیار مال کے اسٹاک میں گڑبڑی کا پتہ چلا ہے اور خام مواد (کباڑ) کا اسٹاک لینے کا پتہ ابھی چلایا جا رہا ہے۔ ابھی تک 25 لاکھ روپے سے زیادہ کے تیار مال کے اسٹاک کا پتہ لگایا جا چکا ہے جس کا کوئی حساب نہیں دیا گیا تھا۔
  7. اس کے علاوہ بغیر کوئی حساب دیے 3.40 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد میں سرمایہ کاری کا بھی انکشاف ہوا ہے اور تلاشی کے دوران  پکڑی گئی جائیدادوں کے مالکوں نے اسے قبول بھی کر لیا ہے۔
  8. کچھ احاطوں میں پائے جانے والے ڈجیٹل ثبوت کو ضبط کر لیا گیا ہے، جن کا تجزیہ ابھی کیا جا رہا ہے۔
  9. سرچ ٹیم نے ایک گروپ کے بارے میں پتہ لگایا گیا ہے کہ اس نے اپنی فیملی کے ممبران کو سود سے پاک قرض/ایڈوانس رقم کی شکل میں بزنس کا لین دین کیا تھا۔
  10. ان گروپ سے 1.70 کروڑ روپے کی نقدی ضبط کی گئی ہے، جس کا کوئی حساب نہیں ہے۔ 1.50 کروڑ روپے کے زیورات ملے ہیں، جن کی کوئی تفصیل کہیں موجود نہیں ہے۔ 1.50 کروڑ روپے کی قیمت کے برابر آٹے کے اسٹاک کا بھی پتہ چلا ہے، جس کی کوئی تفصیل کہیں پر درج نہیں ہے۔ آٹھ بینک لاکر پر پابندی لگا دی گئی ہے، جنہیں آج آپریٹ کیا جا رہا ہے۔

تلاشی کی کارروائی ابھی بھی چل رہی ہے اور آگے کی تفتیش جاری ہے۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U:8867



(Release ID: 1753924) Visitor Counter : 192


Read this release in: English , Hindi , Punjabi