بجلی کی وزارت
برکس توانائی کی وزراء کےاجلاس میں منظوراعلامیہ
Posted On:
02 SEP 2021 7:45PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2 ستمبر2021:
سرنامہ
1۔ ہم، توانائی کے وزراء اور وفاقی جمہوریہ برازیل ، روسی فیڈریشن ، جمہوریہ چین ، عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ جنوبی افریقہ کے وفود کے سربراہان نے، 2 ستمبر 2021 کو جمہوریہ ہند کی صدارت میں، برکس توانائی کے وزراء کی چھٹی میٹنگ میں ورچول طور پر ملاقات کی۔
2۔ ہم سماجی اور اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے میں توانائی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ہر ملک کی توانائی کی منتقلی قومی حالات کے مطابق منفرد ہے، ہم پائیدار ترقی کے ہدف 7 کے مطابق سستی ، قابل اعتماد ، پائیدار اور جدید توانائی تک عالمی رسائی کو یقینی بنانے کی بنیادی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ اس سلسلے میں قومی توانائی نظاموں کی جدید کاری، صاف توانائی کے کردار میں اضافہ بشمول قابل تجدید توانائی اور تمام ایندھنوں اور جدید ٹیکنالوجیز کے موثر استعمال کو جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں تاکہ ہماری آبادی اور معیشتوں کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے اور توانائی تک عالمگیر رسائی کو فروغ دیا جا سکے نیز توانائی کی غربت کے خاتمے کو فروغ دیا جا سکے۔
3۔ کووڈ - 19 وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والے ان مشکل اوقات میں، ہم نے دیکھا کہ بجلی کی حفاظت اور لچکدار توانائی کے نظام، توانائی کی بلاتعطل فراہمی،پہلے سے کہیں زیادہ ناگزیر ہو گئی ہیں۔ ہم برکس ممالک میں توانائی کے پیشہ ورافراد کی شراکت کی تعریف کرتے ہیں اور توانائی کے شعبے پر کووڈ - 19 وبائی امراض کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے، بین الاقوامی برادریوں کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ ہم توانائی کے نظام کے موثر آپریشن اور مضبوط، پائیدار اور جامع بحالی کے لیے صرف صاف توانائی کی منتقلی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
4۔ ہم توانائی اور آب و ہوا کے مابین تعلقات کو مکمل طور پر تسلیم کرتے ہیں اور تخفیف کے لیے جی ایچ جی اخراج کو کم کرنے کی اہمیت کے ساتھ ساتھ پیرس معاہدے کے مطابق توانائی کے شعبے کو موسمیاتی تبدیلی کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔ ہم قومی ترجیحات کے مطابق صاف ستھرے پائیدار کم جی ایچ جی اخراج توانائی کے نظام کے ذریعے توانائی اور آب و ہوا کے اہداف بشمول پیرس معاہدے کے درجہ حرارت کے اہداف تک پہنچنے کے لیے عملی ، منصفانہ اور معاشی طور پر قابل عمل نقطہ نظر پر متفق ہیں۔ ہم ماحولیاتی تبدیلی کے مباحثوں ، میکانزم یا پالیسیوں کے ردعمل کے تناظر میں تشویش کے ساتھ یہ محسوس کرتے ہیں جو کہ مخصوص توانائی کی صنعتوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے اور توانائی کے شعبے کی جدید کاری میں رکاوٹ بھی بن سکتا ہے۔ ہم رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں اور عالمی توانائی کی منڈیوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں۔
5۔ ہم توانائی کے شعبے میں بین- برکس تعاون کی بہت قدر کرتے ہیں جو ہماری توانائی کے تحفظ کو مضبوط بنانے اور معاشی نمو کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرتا ہے۔ برکس توانائی کی تحقیق کے تعاون کے پلیٹ فارم (ای آر سی پی) اور دیگر ذرائع اور مناسب میکانزم ہیں۔ ہم توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی صورت حال کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے ، جبکہ دوسری جانب پروجیکٹ کی تیاری اور فنانسنگ پر خصوصی توجہ دیں گے۔
توانائی تک رسائی اور سستی میں برکس تعاون
6۔ سب کے لیے سستی ، قابل اعتماد ، پائیدار اور جدید توانائی تک رسائی کو یقینی بنانا سماجی اور معاشی ترقی اور لوگوں کوغربت سے چھٹکارا دلانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہم پائیدار ترقی کے ہدف 7 کو پورا کرنے میں، برکس ممالک کی کامیابیوں کو اطمینان کے ساتھ نوٹ کرتے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ توانائی کی غربت کا خاتمہ اور عالمگیر رسائی کو یقینی بنانا ، خاص طور پر بجلی کو توانائی کے عالمی ایجنڈے میں سرفہرست رہنا چاہیے اور قابل رسائی آبادی کی توانائی کی ضروریات پر خصوصی توجہ دینا اور سستی توانائی کے تمام وسائل کے موثر استعمال کے ذریعے آگے بڑھنا چاہیے۔
7۔ ہم صحت ، پیداواری صلاحیت اور لوگوں کے معیار زندگی خاص طور پر خواتین ، بچوں اور نوجوانوں کو بہتر بنانے کے لیے کھانا پکانے کے مختلف صاف حل استعمال کرنے کی اہمیت کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔
8۔ ہم ایس ڈی جی 7 کی تکمیل اور توانائی کی غربت سے لڑنے میں موجودہ خلا کو نوٹ کرتے ہیں اور خاص طور پر توانائی پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی مکالمے کے فریم ورک کے اندر ان مسائل پر بین الاقوامی توجہ بڑھانے کی ضرورت کو نوٹ کرتے ہیں۔ ایس ڈی جی 7 پر موجودہ اقدامات، قومی حالات اور مختلف ممالک کے معاشی حقائق کے بہتر اکاؤنٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ عالمی سطح پر توانائی تک رسائی کے حصول میں برکس کا متنوع اور بھرپور تجربہ عالمی کوششوں میں پانچ ممالک کے زیادہ سے زیادہ کردار کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط بنیاد کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ ایس ڈی جی 7 کی طرف اس تناظر میں ہم ای آر سی پی کے زیراہتمام نئے ترجیحی علاقے کے قیام کو تلاش کریں گے جو کہ صورتحال کے تجزیے ، بہترین طریقوں کا اشتراک ، مہارت ، تکنیکی مدد ، اور صلاحیت کی تعمیر میں شراکت کے لیے عالمی توانائی تک رسائی کے لیے وقف ہے۔
توانائی کے تحفظ اور صاف ٹیکنالوجی میں برکس تعاون
9۔ ہم صاف ستھرے، زیادہ لچکدار توانائی کے موثر نظام کی طرف منتقلی میں تعاون کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہیں جو کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے ساتھ شمولیاتی نمو کو منسلک کرتے ہیں جبکہ توانائی کے تحفظ، توانائی تک رسائی، پائیداری اور سستے پن کو یقینی بناتے ہیں۔ ہم توانائی کے مختلف ذرائع، انرجی مکس کی تنوع، بہتر بنیادی ڈھانچے اور توانائی کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی ترقی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ توانائی کی منتقلی، وقفے وقفے سے توانائی کے ذرائع کے انضمام، ڈیجیٹلائزیشن اور آئی سی ٹی ٹیکنالوجیز کے غلط استعمال سے متعلق نئے چیلنجز سے بھی نمٹنا ہوگا۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ توانائی کی سلامتی، بشمول مستحکم توانائی کی فراہمی، اہم معدنیات اور اجزاء کی محفوظ فراہمی کے ساتھ ساتھ لچکدار نظاموں کے حصول کے لیے فائدہ اٹھانا اور مواد کی ری سائیکلنگ کرنا ضروری ہے۔
10۔ تعاون کے موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے ، ہم متعلقہ ایجنسیوں، تحقیقی مراکز کے درمیان براہ راست روابط قائم کرنے اور برکس ای آر سی پی کے دائرے کے تحت بہترین طریقوں کو بانٹنے کے ذریعے صلاحیت کی تعمیر کی قدر کو تسلیم کرتے ہیں۔ یہ برکس ممالک میں توانائی کے شعبے کے رجحانات اور چیلنجوں کے ہموار اعداد و شمار کے تبادلے اور تجزیہ کرنے کی اجازت دیتا ہے اور عالمی توانائی کے منظر نامے میں ان کا نمایاں کردار ہے۔ اس سلسلے میں ، ہم "برکس انرجی رپورٹ - 2021" کی توثیق کرتے ہیں جو مشترکہ طور پر برکس ای آر سی پی کے ماہرین نے تیار کی ہے اور برکس ای آر سی پی کے ممبران کو اپنی تحقیق جاری رکھنے کی دعوت دیتے ہیں۔
11۔ ہم تحقیق و ترقی میں تعاون اور صاف سھتری ٹیکنالوجی کی تعیناتی کو بہت اہمیت دیتے ہیں جس کا مقصد توانائی کے شعبے کی کارکردگی کو بڑھانا، جی ایچ جی کے اخراج کو کم کرنے سمیت اس کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنااور توانائی کے نئے ذرائع اور کیریئرز کو ترقی دینا ہے۔ ہم مختلف شعبوں میں اس طرح کے تعاون کو فروغ دینے کے اپنے منصوبوں کا اعادہ کرتے ہیں جن میں قدرتی ایندھن کا زیادہ موثر استعمال ، قابل تجدید ، ایٹمی ، ہائیڈروجن ، جدید بائیو انرجی اور دیگر جیسے کم یا صفر اخراج توانائی کے حل شامل ہیں۔ ہم سرکلر کاربن اکانومی (سی سی ای) اپروچ اور کاربن کیپچر یوٹیلائزیشن اینڈ سٹوریج (سی سی یو ایس) کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بھی مشغول ہوں گے۔
12۔ برکس متعلقہ ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کرنے اور توانائی کی طلب اور رسد دونوں کو پورا کرنے والی ٹیکنالوجیز کا جامع جائزہ لینے کی ہماری سابقہ کوششوں کے تسلسل میں ، "برکس انرجی ٹیکنالوجی رپورٹ 2021" برکس ای آر سی پی کے زیراہتمام تیار کی گئی ہے۔ ہم اس کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ رپورٹ کی آئندہ پیشی جدید توانائی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں تعاون کے امکانات کو مزید اجاگر کرے گی۔
توانائی کی کارکردگی میں برکس تعاون
13۔ توانائی کی کارکردگی میں پائیدار معاشی ترقی کی حوصلہ افزائی اور ماحول پر منفی انتھروپجینک اثرات کو کم کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ ہم برکس انرجی کارکردگی ورکنگ گروپ کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم مختلف شعبوں میں موجودہ میکانزم کے مابین بہتر تعاون کے ذریعے اس اہم کراس کٹنگ ڈائ مینشن میں برکس کے باہمی تعاون کے عمل میں ہم آہنگی کو فروغ دیں گے۔
14۔ ہم توانائی کی موثر پیداوار ، نقل و حمل ، ذخیرہ کرنے ، تقسیم کرنے اور توانائی کے استعمال میں تعاون کرنے کے لیے اپنی عہدکی دوبارہ تصدیق کرتے ہیں جس میں ڈیجیٹل ماڈلنگ ، سسٹم انضمام ، سمارٹ گرڈز ، انڈسٹری ڈیکربونائزیشن اور توانائی سے موثر عمارتیں بھی شامل ہیں۔
توانائی کی تبدیلی کے لیے برکس تعاون
15۔ ہم توانائی کے تمام ذرائع کے موثر استعمال کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں، جن میں قدرتی ایندھن ، ہائیڈروجن، جوہری، قابل تجدید توانائی اور مستقبل کے زیادہ لچکدار اور پائیدار توانائی کے نظام میں منتقلی کے لیے توانائی کا ذخیرہ بھی شامل ہیں۔ توانائی کی پیداوار کے روایتی طریقے کو در پیش چیلنجوں کی ایک بڑی تعداد پر قابو پایا جانا چاہیے تاکہ توانائی کی کامیاب منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ مختلف جدید، لچکدار، لاگت کی مسابقتی اور کم اخراج کی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے ذریعے صاف ستھرے توانائی کے نظام کو حاصل کیا جائے گا۔
16۔ ہم اس نقطہ نظر پر دوبارہ زور دینا چاہتے ہیں کہ تمام ممالک کی قومی حکومتوں کو قومی حالات اور ترجیحات کے لحاظ سے توانائی کی منتقلی کی رفتار اور راستوں کا تعین کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس توانائی ٹرانزیشن پلان کے مختلف اختیارات متنوع ہو سکتے ہیں اور ان میں قابل تجدید توانائی، توانائی کی استعداد، جوہری توانائی، ہائیڈروجن، بائیو انرجی اور توانائی کی دیگر نئی شکلیں شامل ہو سکتی ہیں جو ترقیاتی مقاصد کے مطابق ہیں۔
17۔ روایتی ایندھن کی صنعتوں کےلیے ضرورت ہے کہ وہ ماحول دوست انداز میں مناسب سرمایہ کاری اور کلینر ٹیکنالوجیز میں اختراعات کے ذریعے ترقی کریں تاکہ قابل اعتماد اور سستی بیس لوڈ جنریشن کی مانگ کو پورا کیا جا سکے اور توانائی کی فراہمی میں رکاوٹوں سے بچا جا سکے۔ توانائی کی منتقلی میں ایل این جی سمیت قدرتی گیس کے کردار کو نوٹ کریں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے سمیت گیس کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے طریقے تلاش کریں گے۔
18۔ ہم کم اخراج کے راستے کے اہم ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انڈسٹری ڈیپ ڈی کاربونائزیشن کے لیے کلیدی کردار کا تصور کرتے ہیں۔ ہم سی سی یو ایس جیسی ڈیکاربونائزیشن ٹیکنالوجیز، بائیوماس کو انرجی سورس کے طور پر استعمال کرنے اور سی سی ای پر قریب سے کام کریں گے۔
19۔ ہم ایٹمی توانائی کو صاف ستھرے توانائی کے نظام میں ایک اہم شراکت دار سمجھتے ہیں کیونکہ یہ تقریبا کوئی آلودہ مادہ اور جی ایچ جی اخراج پیدا نہیں کرتا۔ نیوکلیئر توانائی کو مؤثر طریقے سے نئی توانائی کیریئرز جیسے ہائیڈروجن کی پیداوار نیز چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز کی تعیناتی کے ذریعے دور دراز علاقوں کو توانائی کی قابل اعتماد فراہمی کے لیے بھی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم جیسا کہ مناسب ہو، جوہری حفاظت ، سلامتی اور عدم پھیلاؤ کے اعلیٰ معیارات کو ذہن میں رکھتے ہوئے،جوہری توانائی کے شعبے میں تعاون کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
20۔ ہائیڈروجن، معیشت کے مختلف شعبوں کو ڈیکاربونائز کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے جن میں صنعتیں،نقل و حمل کے علاوہ اسے خام مال اور انرجی کیریئر کے طور پر استعمال کرنا ہے۔
قابل تجدید توانائی میں برکس تعاون
21۔ ہم قابل تجدید توانائی کی ترقی اور استعمال میں حاصل ہونے والی متاثر کن پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ جدت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لاگت میں نمایاں کمی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ نئی اور قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجیز کی ترقی کی رفتار کو جاری رکھنے کے لیے ، برکس ممالک قابل تجدید توانائی کی تحقیق ، ترقی اور استعمال میں تعاون کریں گے جیسے ہوا ، شمسی ، ہائیڈرو ، جیوتھرمل اور بائیو انرجی اور دیگر شعبوں میں اس کے استعمال میں توسیع کرنا۔
22۔ ہم رہائشی اور تجارتی عمارتوں کے شعبوں میں توانائی کے نئے اور قابل تجدید ذرائع کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس اہم موضوع کو ای آر سی پی کی ترسیل کے اندر لانے کے بھارتی صدر کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نیٹ زیرو بلڈنگز کے ابھرتے ہوئے علاقوں میں بہترین طریقوں اور مہارت کے اشتراک کو تسلیم کرتے ہیں۔
23۔ ہم توانائی کی منتقلی کو فروغ دینے میں بائیو انرجی کے کلیدی کردار کو بھی تسلیم کرتے ہیں جس میں ٹرانسپورٹ ، انڈسٹری اور ہیٹنگ کے شعبوں کو ختم کرنے کے لیے مشکل کو کم کرنا بھی شامل ہے۔ ہم پائیدار بائیو انرجی کو تیز کرنے میں برکس ممالک کے درمیان موجودہ تعاون کو تسلیم کرتے ہیں اور مزید تعاون کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ بائیو فیوچر پلیٹ فارم اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی- 22) کے 22 ویں اجلاس کے دوران قائم کیا گیا ہے اور بائیو انرجی کے پائیدار استعمال کو فروغ دینے میں اس کے کردار کو تسلیم کرتا ہے۔
24۔ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے) اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی- 21) کے 21 ویں سیشن کے دوران قائم کیا گیا ہے۔ ہم غیر مرکوز اور آف گرڈ شمسی توانائی کے ذریعے صاف توانائی کو فروغ دینے میں آئی ایس اے کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں۔
25۔ برکس ممالک کی منفرد مہارت توانائی کے ذخیرہ کرنے والی ٹیکنالوجیز پر اسٹریٹجک تعاون کے کافی مواقع فراہم کرتی ہے جو کہ ماحولیاتی دوستانہ صاف توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ ٹیکنالوجی ، مینوفیکچرنگ ، کاروباری امکانات اور اس علاقے میں مستقبل کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کے لیے باہمی تعاون کے لیے مواقع تلاش کرنے پر ہم نے اتفاق کیا ہے۔
26۔ ہم نقل و حمل کے شعبے میں برکس ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تحقیقی تعاون کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم نوٹ کرتے ہیں کہ نقل و حمل کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے جس میں، بائیو فیولز کا بڑھتا ہوا استعمال، موٹر ایندھن اور برقی حل کے طور پر قدرتی گیس شامل ہیں،اور ای آر سی پی کے تحت ان ٹیکنالوجیز میں تحقیق کو فروغ دینے کے امکان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
برکس توانائی تعاون کا فریم ورک
27۔ ہم برکس ای آر سی پی کی ترقی میں پیش رفت کو سراہتے ہیں جس میں نئی رپورٹس، ورک اسٹریمز کی تعریف، قومی سیکریٹریز اور فوکل پوائنٹس کا نیٹ ورک قائم کرنے کی کوششیں، ای آر سی پی کے ترجیحی علاقوں کے لیے اہم ممالک کا تعین اور انرجی ریسرچ ڈائریکٹری کی تیاری شامل ہیں۔ ہم ہائڈروجن اور فنانسنگ جیسے علاقوں کو شامل کرکے ترجیحی علاقوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے ان اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ای آر سی پی کوادارے اور تنظیمی طور پر اور کافی حد تک مضبوط بنانے کی کوششوں کو جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔
28۔ ہم 2025 تک برکس انرجی تعاون کے روڈ میپ پر عملدرآمد میں پیشرفت کواطمینان کے ساتھ نوٹ کرتے ہیں اور توانائی کے سینئر عہدیداروں کی کمیٹی کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ اس کے نفاذ کی نگرانی اور فروغ جاری رکھے۔
29۔ پائیدار توانائی کی فراہمی اور تکنیکی ترقی کے لیے فنانس ایک اہم عنصر ہے۔ اس سلسلے میں ہم نئے ترقیاتی بینک (این ڈی بی) اور برکس ممالک کے دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ مشاورت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاکہ توانائی کے نئے منصوبوں کے لیے ضروری مدد حاصل کی جا سکے۔
30۔ ہم ای آر سی پی فریم ورک کے اندر توانائی کی منتقلی سے متعلق معیارات اور قواعد و ضوابط پر مزید تعاون بڑھانے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ ہم صاف توانائی کے منصوبوں کے لیے معاشی ترغیبات متعارف کرانے کے بہترین طریقوں کا اشتراک کریں گے اور ان شعبوں میں انٹرا برکس تعاون بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
31۔ ہم عالمی توانائی کے ایجنڈے میں برکس ممالک کے کردار کو تسلیم کرتے ہیں جو کہ عالمی توانائی کی پیداوار اورکھپت میں ان کے حصہ کے مطابق ہیں۔ ہم برکس ریاستوں کے درمیان توانائی کے مسائل اور بین الاقوامی تنظیموں اور فورا میں بات چیت پر غیر رسمی مشاورت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور عالمی سطح پر برکس ممالک کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے اس مکالمے کو بڑھاوا دیں گے۔ ہم اکتوبر 2022 میں سینٹ پیٹرز برگ میں منعقد ہونے والی 25 ویں عالمی توانائی کانگریس میں برکس توانائی تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے روس کی تجویز کو نوٹ کرتے ہیں۔
32۔ ہم خاص طور پر برکس یوتھ انرجی ایجنسی کے زیراہتمام نوجوانوں کے توانائی کے تعاون کی حمایت کرتے ہیں اور تعلیمی تبادلے اور طلباء کے نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے میکانزم کے قیام کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
33۔ ہم جمہوریہ ہند کے لیے توانائی کے وزراء کے چھٹے اجلاس کے انعقاد کے لیے اپنی ستائش کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم 2022 میں عوامی جمہوریہ چین کی صدارت کے تحت اپنے توانائی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔
*****
U.No.8725
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1752970)
Visitor Counter : 358