بجلی کی وزارت

مرکزی وزیر توانائی نے آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی) کے مسائل کا جائزہ لیا


پاور سیکٹر میں مسائل کے حل کے لیے مداخلت کا فیصلہ کیا گیا

وزارت کوئلہ، سی ای آر سی کے سامنے مسائل رکھے جائیں گے

وزارت بجلی (ایم او پی) نیلامی کے لیے تین الگ الگ ونڈو بنانے پر متفق

Posted On: 03 SEP 2021 6:09PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج (3 ستمبر، 2021) ایسوسی ایشن آف پاور پروڈیوسرز (اے پی پی) کے ارکان سے ملاقات کی۔ وزیر موصوف نے اے پی پی کے اراکین کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو سنا اور وزارت بجلی (ایم او پی) کو ہدایات دیں:

 

  • بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو مد نظر رکھتے ہوئے، وزیر موصوف نے یہ یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ قائم شدہ بجلی پیداواری صلاحیت کا پوری طرح استعمال کیا جائے۔ اس کے لیے انھوں نے شکتی بی (viii) کے تحت بجلی خرید معائدہ (پی پی اے) نہ کرنے والے تھرمل پاور پلانٹس کے لیے مختصر مدتی کوئلہ رابطہ کی نیلامی کی ہدایات/طریقہ کار کو آسان اور ہموار بنانے کی ہدایت کی۔

 

  1. وزارت بجلی (ایم او پی) نے نیلامی کے لیے تین علیحدہ ونڈوز یعنی 3 ماہ، 6 ماہ اور ایک سال کے لیے اتفاق کیا ہے۔ ایم او پی وزارت کوئلہ کی مشاورت سے اس کے نفاذ کو یقینی بنائے گی۔
  2. طویل عرصے تک کوئلہ دستیاب کرنے کے لیے، ایم او پی اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا نیلامی کی مدت ایک سال سے زیادہ توسیع کی جا سکتی ہے یا نہیں۔ اگر مدت ایک سال سے زیادہ بڑھائی جانی ہے تو بینک گارنٹی کے مسئلے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
  • شکتی بی (iii) نیلامیاں (پی پی اے کے بغیر پروجیکٹس کے لیے کول لنکیج): پالیسی کے مطابق کوئلے کی نیلامی کے بعد پی پی اے (طویل مدتی/درمیانی مدت) دو سال کے اندر جمع کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اے پی پی نے مارکیٹ میں پی پی اے کی کمی کے پیش نظر ٹائم لائن میں توسیع کی درخواست کی ہے۔ اے پی پی نے بینک گارنٹی کم کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔ ایم او پی نے وزارت کوئلہ (ایم او سی) کی مشاورت سے درخواست کی جانچ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
  • آتم نربھر بھارت: لکویڈیٹی انفیوژن اسکیم میں، فرسٹ ان فرسٹ آؤٹ (FIFO) کی بنیاد پر تمام جینکوز کے ساتھ یکساں سلوک کیا جا سکتا ہے۔
  • ایف جی ڈی کی تنصیب: قوت خرید کی بحالی اور بحالی کے لیے اجازت یافتہ سود کی شرح کے مطابق سی ای آر سی کے آرڈرز کی جانچ کرنے کی تجویز کی گئی تھی۔
  • گیس پر مبنی پلانٹس کی بحالی: اے پی پی نے پاور پلانٹس کے لیے گیس کی نیلامی کے علیحدہ ونڈو کی درخواست کی۔ اس معاملہ کو وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے ساتھ مل کر اٹھایا جائے گا۔
  • میگا پاور پالیسی: پالیسی میں مناسب ترمیم کی درخواست بین وزارتی مشاورت کے ذریعے قبول کی جا رہی ہے۔
  • ایم او پی نے آئی پی پی کو باہمی بنیادوں پر مشورہ دیا کہ وہ ڈسکومز کی طرف سے واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں سنٹرل جینکوز کے ذریعے بجلی کے ریگولیشن کو غیر منظم نہ ہونے دیا جائے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 8628



(Release ID: 1751918) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi