شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

2021-22 کی پہلی سہ ماہی (اپریل تا جون) کے لیے جی ڈی پی کا تخمینہ

Posted On: 31 AUG 2021 5:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 31 اگست 2021:

1. قومی شماریاتی دفتر (این ایس او)، وزارت شماریات اور پروگرام نفاذ نے 2021-22 کی پہلی سہ ماہی (اپریل تا جون) کے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے تخمینے دونوں قیمتوں یعنی (2011-12) اور موجودہ پر جاری کیے ہیں۔ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے جی ڈی پی کے اخراجات کا جز بھی جاری کیا گیا ہے۔ ان معلومات کی تفصیلات بیانات 1 تا 4 میں دی گئی ہیں۔

2. قومی کھاتوں کے سہ ماہی تخمینے اشارے پر مبنی ہوتے ہیں اور ان تخمینوں کی تدوین میں مختلف وزارتوں /محکموں /نجی ایجنسیوں سے موصول ہونے والے اعداد و شمار قیمتی معلومات کے طور پر کام کرتے ہیں۔ زراعت اور اس سے وابستہ سرگرمیوں کے لیے، 2021-22 کے لیے زرعی پیداوار کے اہداف کی پہلی سہ ماہی کا تخمینہ محکمہ زراعت، کوآپریشن اور کسانوں کی بہبود سے موصول ہوا ہے۔ مویشیوں کے شعبے کے لیے پیداوار کا تخمینہ بنیادی طور پر دودھ، انڈے، گوشت اور اون کے لیے مویشی پروری، ڈیری اور  ماہی پروری کے شعبے کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔

3. صنعتی پیداواری اشاریہ (آئی آئی پی) مرکزی اور ریاستی حکومت کے اخراجات کے ماہانہ کھاتوں کا استعمال کرتے ہوئے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) اور کنٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) نے اپریل اور جون 2021 کی مدت کے لیے تیار کیا ہے۔ اس عرصے کے دوران تخمینوں کو مرتب کرنے میں مواصلات، بینکنگ اور انشورنس، ریلوے، سڑک، ہوا اور آبی نقل و حمل وغیرہ کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ، بی ایس ای/این ایس ای کے اعداد و شمار پر مبنی پہلی سہ ماہی میں کارپوریٹ شعبے کی کارکردگی کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے اضافی ذرائع جیسے جی ایس ٹی ڈیٹا، ای وے بل بھی استعمال کیے گئے ہیں۔

4. جی ڈی پی بنیادی قیمتوں پر مجموعی اضافہ قدر (جی وی اے) کا جوڑ ہے جس میں تمام مصنوعات پر ٹیکس شامل ہے جب کہ سبسڈی منہا کی جاتی ہے۔ جی ڈی پی کی تدوین کے لیے استعمال ہونے والی مجموعی ٹیکس آمدنی میں غیر جی ایس ٹی آمدنی اور جی ایس ٹی آمدنی شامل ہے۔ بھارت کے کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی جی اے) اور کنٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی ویب سائٹوں پر دست یاب تازہ ترین معلومات کو موجودہ قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ مستقل قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس حاصل کرنے کے لیے، قابل ٹیکس اشیا اور خدمات میں توسیع کا استعمال کرتے ہوئے حجم کا حساب لگایا جاتا ہے اور وہ کل ٹیکس کا حساب لگانے کے لیے جمع کیے جاتے ہیں۔ حکومت کے حتمی کھپت اخراجات (جی ایف سی ای) اور سبسڈی کا تخمینہ لگانے کے لیے، سی جی اے اور سی اے جی کی ویب سائٹوں پر دست یاب تازہ ترین ڈیٹا آمدنی کے اخراجات، سود کی ادائیگی، سبسڈی وغیرہ کا استعمال کیا گیا ہے۔

5. کوویڈ 19 عالمی وبا کی دوسری لہر پر قابو پانے کے مقصد سے 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مقامی اور جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ۔ جن معاشی سرگرمیوں کو انتہائی ضروری نہیں سمجھا گیا، ان پر نیز لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی۔ مختلف ریاستوں میں لاک ڈاؤن کو قومی شماریات کے دفتر نے ملحوظ رکھا۔ کوویڈ 19 عالمی وبا کا معاشی سرگرمیوں اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے انتظامات پر جی ڈی پی کے سہ ماہی تخمینوں میں بھی اثر پڑا ہے۔ مجموعی معاشی سرگرمیوں پر ان معاشی اقدامات کے اثرات موصولہ اعداد و شمار میں نظر آتے ہیں۔

6. متوقع قیمتوں پر متوقع جی ڈی پی (2011-12) 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں 32.38 لاکھ کروڑ روپے رہی جو کہ 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 26.95 لاکھ کروڑ روپے تھی جو 20.1 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے، جب کہ 2020- 21 کی پہلی سہ ماہی میں 24.4 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ جی وی اے مستقل قیمتوں پر (2011-12) 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے لیے بنیادی قیمتوں پر 30.48 لاکھ کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جب کہ یہ 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 25.66 لاکھ کروڑ روپے تھا جو 18.8 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

7. 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ 51.23 لاکھ کروڑ روپے ہے جب کہ یہ 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 38.89 لاکھ کروڑ روپے تھا جو 2020-21 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے 31.7 کی نمو ظاہر کرتا ہے جب کہ گذشتہ سال اسی سہ ماہی میں اس میں 22.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ موجودہ قیمتوں پر بنیادی قیمتوں پر جی وی اے کا تخمینہ 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں 46.20 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو کہ 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 36.53 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ یہ 26.5 فیصد کی نمو ظاہر کرتا ہے۔

8. جی وی اے کے ساتھ جی ڈی پی کا تخمینہ بنیادی قیمتوں پر معاشی سرگرمیوں کے ذریعے، جی ڈی پی پر مسلسل (2011-12) اور موجودہ قیمتوں کے ساتھ ساتھ 2019-20، 2020-21 اور 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے تخمینے اور اخراجات کی شرح کے اجزا بیانات 1 تا 4 میں تفصیلی طور پر دیے گئے ہیں۔

9. تخمینہ میں استعمال ہونے والے اہم اشاروں میں فیصد تبدیلی ضمیمہ 1 میں دی گئی ہے۔

10. اجرا کیلنڈر کے مطابق، تخمینوں میں وقتاً فوقتاً نظر ثانی کی جاتی ہے۔

11. جولائی تا ستمبر 2021 (2021-22 کی دوسری سہ ماہی) جی ڈی پی تخمینوں کا اگلا اجرا 30.11.2021 کو ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017E2Q.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OLVI.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035MDW.png

مکمل پریس نوٹ دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

***

U. No. 8508

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)


(Release ID: 1751009) Visitor Counter : 287


Read this release in: Hindi , English