وزارت دفاع

آنجہانی بلرام جی داس ٹنڈن لیکچر سیریز کے حصے کے طورپر وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے’’قومی سلامتی‘‘کے موضوع پر خطاب کیا


قوم کو چوکس رہنا چاہئے اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہئے:وزیر دفاع

وزیر دفاع نے قوم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں؛ عوام کی حفاظت اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا

ہماری ترجیح اپنی مسلح افواج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنا اور سب سے طاقتور فوف بنانا ہے:وزیر دفاع

جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ابھرنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کے نظام کو جدید تربنانے کی تمام کوششیں کی جارہی ہیں

Posted On: 30 AUG 2021 5:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی:30؍اگست2021:

 رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 30 اگست 2021ءکو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آنجہانی بلرام جی داس ٹنڈن لیکچر سیریز کے ایک حصے کے طور پر ’قومی سلامتی‘ پر ایک لیکچر دیا۔

وزیر دفاع نے قومی سلامتی کو چوکس رہنے اور قوم کے وجود، ترقی اور مفادات کو خطرے میں ڈالنے والے ہر خطرے اور چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط یقین کے طور پر بیان کیا۔ اس بات پر زور دیا کہ قومی سلامتی کے لیے حساس ہونا ہر حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ 75 سالوں میں بھارت کی اپنی زمینی اور سمندری حدود پر چیلنجوں کو یاد کیا اور مسلح افواج کی تعریف کی اور قومی سلامتی کو درپیش ہر چیلنج کا سامنا کرنے اور اس پر قابو پانے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے بھارت مخالف کچھ طاقتوں کی جانب سے ملک میں عدم استحکام کی فضا پیدا کرنے کی مسلسل کوشش کی جا رہی ہے۔ جب انہیں احساس ہوا کہ وہ ہم سے جنگ میں نہیں لڑ سکتے تو انہوں نے پراکسی جنگ کا سہارا لیا۔ انہوں نے دہشت گردوں کی تربیت اور فائنانسنگ شروع کی۔

 پچھلے سات سالوں سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں کے لیے مسلح افواج کی تعریف کرتے ہوئے وزیر دفاع نے اعتماد ظاہر کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جلد ہی دہشت گردی سے پاک ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو طاقت علیحدگی پسند قوتوں کو آرٹیکل 370 اور 35اے کی وجہ سے ملتی تھی وہ اب کہیں نظر نہیں آتی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ’’سیکورٹی فورسز کے بڑھتے ہوئے حوصلے اور ان کے تبدیل شدہ طریقہ کار‘‘ کو گزشتہ سات سالوں میں دہشت گردی کے خلاف ردعمل میں ایک بڑی تبدیلی قرار دیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت قومی سلامتی سے متعلق مسائل پر سیاست کرنے پر یقین نہیں رکھتی، انہوں نے کہا کہ اب مسلح افواج میں یہ یقین پیدا ہو گیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی مداخلت کے بغیر ملک کی خدمت میں اپنا فرض ادا کر سکتی ہیں۔ ‘‘پچھلے سات سالوں میں ہندوستان کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ یہ ہماری مسلح افواج کے بڑھتے ہوئے حوصلے اور اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

دہشت گرد کیمپوں پر سرحد پار حملے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ قومی سلامتی پر کوئی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی طرف سے اپنایا گیا دہشت گردی کا ماڈل آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے۔ ’’بھارت مخالف قوتیں سمجھ چکی ہیں کہ وہ اب وادی کشمیر میں زیادہ کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، خاص طور پر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ دنیا کی کوئی طاقت جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ نہیں کر سکتی۔‘‘

جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مسلح افواج نے ہمیشہ مناسب جواب دیا ہے جو ان کی چوکسی اور بہادری کو ظاہر کرتا ہے۔

 انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج قوم کے مفادات کی حفاظت اور عوام کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر وقت چوکس ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت افغانستان میں حالیہ واقعات کو قریب سے دیکھ رہی ہے، جس نے نئے سیکورٹی چیلنجز کو جنم دیا ہے۔ ہندوستانیوں کی حفاظت حکومت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ بھارت مخالف قوتیں سرحد پار دہشت گردی کے لیے افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سے فائدہ اٹھائیں۔

2020 گلوان وادی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ مسلح افواج بہت اچھی طرح جانتی ہیں کہ کسی بھی یکطرفہ کارروائی کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے شمالی سرحد پر حالات کو بہادری اور تحمل سے نمٹنے پر بھارتی فوج کی تعریف کی۔ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بھارتی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم مسلح افواج کی جانب سے اپنی مادر وطن کے لیے دی گئی عظیم قربانی کو کبھی نہیں بھولے گی۔ قوم کو یقین دلایا کہ حکومت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں جب ہندوستان کی سرحدوں، اس کی عزت اور عزت نفس کی بات کی جائے تو وہ کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

قومی سلامتی کے لیے ایک اہم عنصر کے طور پر سرحدی بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی کی نشاندہی کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سرحدی سڑکوں کی تنظیم (بی آر او) سرحدی علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تعمیر میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔ انہوں نے اٹل ٹنل سمیت بی آراو کی طرف سے مکمل ہونے والے کچھ منصوبوں کی فہرست دی اور مزید کہا کہ لداخ کو ہر طرح کا موسمی رابطہ دیا جا رہا ہے اور کئی متبادل سڑکوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ یہ منصوبے سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔ وہ ہمارے اسٹریٹیجک اثاثے بھی ہیں۔ ان کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرحدی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔  وزیر دفاع نے شمال مشرق میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں شمال مشرق میں 12 سڑکوں اور لداخ میں 63 پلوں کا افتتاح کیا اور اسے قومی سلامتی گرڈ کا ایک اہم حصہ قرار دیا۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مسلح افواج سرحدوں اور سمندر کی حفاظت کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور حکومت انہیں ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ "ہماری مسلح افواج کو جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے لیس کرنا ہماری ترجیح ہے تاکہ وہ دنیا کی مضبوط اور جدید ترین عسکریت پسندوں میں سے ایک بن جائیں۔" وزیر دفاع نے کہا کہ اگرچہ رافیل جیسے لڑاکا طیاروں کی شمولیت نے ہندوستانی فضائیہ کی فائر پاور کو مضبوط کیا ہے اور کسی بھی چیلنج کا جواب دینے کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے، حکومت کا مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا اور ہندوستان کو ہر شعبے میں خود انحصار بنانا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا خواب آتم نربھر بھارت ہے۔ ہم ’میک ان انڈیا‘ اور ’میک فار دی ورلڈ‘چاہتے ہیں۔ یہ خود انحصاری کے لیے ہمارا عزم ہے۔

وزیر دفاع نے حکومت کی جانب سے دفاع میں خود انحصاری کے حصول اور ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز بنانے کے لیے کی گئی بہت سی اصلاحات کا ذکر کیا۔ اصلاحات میں چیف آف ڈیفنس سٹاف کی تقرری، فوجی امور کے محکمے کی تشکیل اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے دو مثبت انڈیزائزیشن لسٹوں کو مطلع کرنا شامل ہے۔ "ہم ایک نئے انداز میں تھیٹر کمانڈ بنانے کی طرف کام کر رہے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں ایک انقلابی قدم بھی ہوگا۔

وزیر دفاع نے بیرونی اور داخلی سلامتی سے لے کر سفارتی محاذ پر ہندوستان کے اسٹریٹجک مفادات کی حفاظت اور مضبوطی کے کام تک ہر محاذ پر ملک کے اتحاد،سالمیت اور سلامتی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ ہماری قومی سلامتی کے لیے بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بھارت مخالف قوتوں کے مذموم عزائم ملک کے لوگوں کو بھی ہاتھ نہ لگائیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے قومی سلامتی کے لیے نئے خطرات سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کے نظام کو مسلسل اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ کرنے کی تمام کوششیں کر رہی ہے۔

 

************

 

 

 

ش ح۔م ع۔ ع ن

(U: 8400)



(Release ID: 1750617) Visitor Counter : 227


Read this release in: English , Hindi , Tamil