زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے برکس ممالک کے زرعی وزراء کے 11ویں اجلاس کی صدارت کی


برکس ممالک بھوک اور غربت کے خاتمے کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کریں گے: جناب تومر

برکس زرعی تحقیق پلیٹ فارم برکس ممالک کے درمیان زرعی تعاون کو بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے

برکس ممالک کے درمیان زرعی تعاون کے لیے ایکشن پلان 2021-24 اپنایا گیا

جناب تومر نے کہا، کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زرعی خوراک کے نظام کا تنوع مضبوط کیا جائے گا

Posted On: 27 AUG 2021 6:39PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں برکس ممالک کے زراعتی وزراء کی 11ویں میٹنگ آج عملی طور پر منعقد ہوئی۔ اس میں ہندوستان، برازیل، روس، چین اور جنوبی افریقہ کے وزراء زراعت نے ”خوراک اور غذائیت کی حفاظت کے لیے زرعی حیاتیاتی تنوع کو مضبوط بنانے کے لیے برکس شراکت داری“ کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔ برکس ایک اہم گروپ ہے جو دنیا کی بڑی ابھرتی ہوئی معیشتوں کو ایک ساتھ لاتا ہے، دنیا کی 41 فیصد آبادی کی میزبانی کرتا ہے، عالمی جی ڈی پی میں 24 فیصد اور عالمی تجارت میں 16 فیصد سے زیادہ کی شراکت کرتا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب تومر نے کہا کہ برکس ممالک بھوک اور غربت کے خاتمے کے 2030 پائیدار ترقیاتی اہداف کے مقاصد کے حصول میں مدد کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنے کی اچھی پوزیشن میں ہیں۔ زرعی پیداوار بڑھانے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے سے آمدنی میں عدم مساوات اور خوراک کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کے مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

 

 

میٹنگ کے دوران، جناب تومر نے غذائی تحفظ اور غذائیت کے لیے زرعی حیاتیاتی تنوع پر اپنے خطاب میں کہا کہ زرعی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ہندوستان نے مختلف متعلقہ بیورو میں پودوں، جانوروں، مچھلیوں، کیڑوں اور زراعت کے نقطہ نظر سے اہم خورد حیات کے لیے نیشنل جین بینک قائم کیا ہے اور اس کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ بھارت دالوں، تیل کے بیجوں، باغبانی کی فصلوں، قومی بانس مشن اور حال ہی میں شروع ہونے والے قومی پام آئل مشن جیسے ملک گیر پروگراموں کے ذریعے اپنے زرعی خوراک کے نظام کی تنوع کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے۔ ان پروگراموں کا مقصد کھیت اور تھالی دونوں میں تنوع فراہم کرنے کے ساتھ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ ہندوستان کی پہل اور تجویز پر اقوام متحدہ نے سال 2023 کو غذائیت سے بھر پور اناج کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے اور عالمی سطح پر غذائیت سے بھر پور اناج کا بین الاقوامی سال منانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جناب تومر نے بتایا کہ ہندوستان غذائیت سے پُر اناج کی تحقیق، تدریس، پالیسی سازی، تجارت اور کاشتکاری میں صلاحیت بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا جبکہ فصلوں کے اس گروپ میں دستیاب حیرت انگیز تنوع کا تحفظ کیا جائے گا۔ جناب تومر نے بتایا کہ زرعی تحقیق اور اختراعات میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے برکس زرعی تحقیقاتی فورم بنایا گیا ہے اور اس کا نفاذ آج سے شروع کیا گیا ہے۔

میٹنگ میں برکس ممالک میں مضبوط زرعی تحقیقی بنیاد اور خاص طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کی صورتحال میں علم سے فائدہ اٹھانے اور اشتراک کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا، بہتر پیداواری صلاحیت کے سلسلے میں بہتر حل فراہم کرنے کے لیے لیباریٹری سے زمین تک ٹیکنالوجی کی منتقلی کی سہولت، زرعی حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے اور قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کی منظوری دی گئی۔

وزراء نے بھارت کی طرف سے تیار کردہ برکس زرعی تحقیقاتی فورم کو فعال بنانے اور کاشتکاروں اور عملدرآمد کرنے والوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال اور استعمال کو بہتر بنانے کے لیے تحقیقی تعاون کی حوصلہ افزائی کرنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔ برکس زرعی تحقیقاتی فورم زرعی تحقیق، توسیع، ٹیکنالوجی کی منتقلی، تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا۔

برکس ممالک کے زرعی تعاون کے لیے ایکشن پلان 2021-24 کو وزراء کی میٹنگ میں منظور کیا گیا۔ یہ ایکشن پلان برکس ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے اور فوڈ سیکورٹی، کسانوں کی فلاح و بہبود، زرعی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، خوراک اور زرعی پیداوار کے نظام کی مطابقت، ڈجیٹل زراعت کے حل کو فروغ دینے وغیرہ پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو کہ زرعی شعبے کی پائیدار ترقی کا لازمی جزو ہیں۔

غذائی تحفظ اور غذائیت کے لیے زرعی حیاتیاتی تنوع کو آگے بڑھانے میں برکس ممالک کے تعاون کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے، برکس ممالک کے زرعی تعاون کے لیے ایکشن پلان 2021-24 میں فوکس ایریا کے طور پر، ”غذائیت اور پائیداری کے لیے زرعی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور فروغ“ کو شامل کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

اجلاس میں جناب تومر کے ساتھ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، زراعت کے سکریٹری جناب سنجے اگروال، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت زراعت، جناب ابھلکش لیکھی اور جوائنٹ سکریٹری محترمہ الکھ نندا دیال کے علاوہ دیگر افسران نے حصہ لیا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 8379



(Release ID: 1749793) Visitor Counter : 195


Read this release in: English , Hindi