قبائیلی امور کی وزارت

قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے چھتیس گڑھ کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے دن قبائلی افرادکی اختیارکاری کے لئے پروگراموں کے نفاذ کی پیش رفت کا  جائزہ لیا


قبائلی برداریوں کے ذریعہ معاش میں بہتری کے لئے بستر کے جگدل پور میں قائم کیے جارہے ایم ایف پی کے لئے ملٹی کموڈیٹی پروسیسنگ اکائی ٹرائیفوڈ پارک کا دورہ کیا

جگدل پور ہوائی اڈے پر ٹرائبس انڈیا آؤٹ لیٹ کا افتتاح کیا

Posted On: 27 AUG 2021 6:55PM by PIB Delhi

قبائلی امور کے وزیر جناب ارجن منڈا نے ایم ایف پی، وی ڈی وی کے اور ٹرائیفوڈ جیسے قبائلی افراد کی اختیارکاری کے لئے چلائے جارہے پروگراموں کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے آج ریاست چھتیس گڑھ کا اپنا دو  روزہ دورہ شروع کیا۔ اس دورے میں ان کے ساتھ ٹرائیفیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب پرویر کرشن اور دیگر سینئر افسران بھی ہیں۔

دو روزہ دورے کی شروعات رائے پور میں جائزہ میٹنگ کے ساتھ ہوئی۔ جناب ارجن منڈا نے میٹنگ کے دوران چھتیس گڑھ حکومت میں اسکولی تعلیم، قبائلی اور درج فہرست ذات، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی ترقی، باہمی تعاون کے وزیر ڈاکٹر پریم سائے سنگھ ٹیکام، سکریٹری ، ماحولیات و جنگلات ، سکریٹری ، قبائلی بہبود کا محکہ، حکومت چھتیس گڑھ؛ سکریٹری دیہی ترقیات اور پنچایت، حکومت چھتیس گڑھ اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ یہ میٹنگ خصوصی طور پر ریاستوں میں قبائلی ترقیاتی پروگراموں- ایم ایف پی، وی ڈی ایس ایچ جی اور ٹرائیفوڈ  کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔

 

ایک گھنٹے تک چلی میٹنگ کے دوران ، وزیر موصوف کے ذریعہ ، حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے  پروگراموں جیسے ایم ایف پی کی کم از کم امدادی قیمت اسکیم، ون دھن اسکیم، قبائلی برادریوں کے لئے ای ایس ڈی پی تربیت سے متعلق ریاست چھتیس گڑھ کے ذریعہ کی گئی پیش رفت کے بارے میں جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کے دوران قبائلی ترقی کو اگلی سطح تک لے جانے کی مستقبل کی اسکیموں پر بھی روشنی ڈالی گئی اور ان پر تبادلہ خیالات بھی کیے گئے۔

اس کے بعد محترم وزیر جگدل پور کے لئے روانہ ہوئے، جہاں پہنچنے پر انہوں نے علاقائی ہوائی اڈے پر ایک نئے ٹرائیبس انڈیا شو روم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر جناب منڈا نے کہا، ’’ٹرائیفیڈ قبائیلی برادری کی زندگی اور ذریعہ معاش میں بہتری لانے کے لئے مختلف پہلوؤں پر کام کر رہا ہے۔ ریاست کی قبائلی برادریوں کو فوائد دلانے کے لئے مصنوعات کی کوالٹی، ارتکازی مارکیٹنگ اور حکمت عملی پر مبنی برانڈنگ کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کی تکمیل ٹرائبس انڈیا کے آؤٹ لیٹ اور ای۔پلیٹ فارموں کا وسیع نیٹ کرتا ہے۔ جگدل پور ہوائی اڈے پر ٹرائبس انڈیا کے اس شوروم کا افتتاح کرتے ہوئے آج مجھے ازحد مسرت ہو رہی ہے۔ چاندنی چوک علاقے میں بھی ایک ٹرائبس انڈیا شوروم کا افتتاح کیا جائے گا۔ بلاشبہ فروخت کےیہ مراکز قبائلی دستکاری اور ہتھ کرگھا مصنوعات اور ون دھن قدرتی اور قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد کریں گے۔‘‘ بعد ازاں محترم وزیر ٹرائیفوڈ اسکیم کی رفتار کا جائزہ لینے کے لئے جگدل پور میں چل رہے پروجیکٹ کے مقام پر گئے۔ محترم وزیر نے پروجیکٹ کے مقام پر ون دھن اجلاس سے خطاب کیا۔ اس میں 10 سے زائد ون دھن مراکز کے گروپوں کے مستفیدین نے حصہ لیا۔ اپنے خطاب کے بعد انہوں نے قبائلی مستفیدین، کاریگروں اور جنگلاتی مصنوعات جمع کرنے والوں کی حصولیابیوں کے لئے ون دھن فطرت ایوارڈ بھی تقسیم کیے۔

مشرقی وسطی بھارت میں واقع اور ملک کی سب سے تیزی سے ترقی پذیر ریاستوں میں سے ایک، چھتیس گڑھ  میں جنگلوں میں رہنے والے 6616596 افراد کی خاصی بڑی قبائلی آبادی ہے، جو مجموعی آبادی کا 32 فیصد ہے۔ اس کی 44 فیصد آراضی آج بھی جنگل کے علاقے کے تحت آتی ہے۔ بستر ضلع، جس کا صدر دفتر جگدل پور میں ہے، چھتیس گڑھ کے جنوبی حصے میں واقع ہے اور سطح سمندر سے 2000 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ ضلع کا رقبہ 4029.98 مربع کلومیٹر ہے۔ سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق بستر کی آبادی 834375 ہے، جس میں 413706 مرد اور 420669 خواتین ہیں۔ مجموعی آبادی میں سے 40 فیصد سے زائد آبادی گونڈ، موریا، دھرو، بھترا، ہلبہ وغیرہ جیسی قبائلی برادری کی ہے۔

 

 

’کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے توسط سے چھوٹی جنگلاتی مصنوعات (ایم ایف پی) کی مارکیٹنگ کے لئے میکنزم اور ایم ایف پی کے لئے ویلیو چین کی ترقی‘ اسکیم اس ریاست میں گذشتہ دو برسوں میں تبدیلی کی علامت بن کر سامنے آئی ہے۔

235.89 کروڑ روپئے کے بقدر کی 91208.69 میٹرک ٹن چھوٹی جنگلاتی مصنوعات  خرید کر چھتیس گڑھ ایک مثالی ریاست کے طور پر ابھری ہے۔ ریاستی حکومت نے چھوٹی جنگلاتی مصنوعات (ایم ایف پی) کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے نفاذ کے پیچھے اپنی پوری طاقت لگا دی ہے اور تمام اضلاع میں خریداری  کے لئے بندوبست کیے گئے ہیں۔ چھتیس گڑھ ریاست کے تحت تمام اضلاع میں چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کی خریداری کے لئے ایک بہتر نظام قائم ہے جس میں تقریباً 4969 خریداری مراکز شامل ہیں۔ ریاست نے ون دھن سیلف ہیلپ گروپوں اور ون دھن ترقیاتی مراکز گروپوں کے اپنے وسیع نیٹ ورک کا بھی فائدہ اٹھایا ہے۔ ون دھن اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 4170 ون دھن سیلف ہیلپ گروپوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں 139 ون دھن ترقیاتی مراکز کلسٹرس میں شامل کیے گئے ہیں۔ اس ریاست کے جنگلاتی مصنوعات جمع کرنے والے 41700 جنگلاتی قبائلیوں کو فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ ان ون دھن ترقیاتی مراکز کو ترقی کے مرکزی نقطے کے طور پر کلسٹر تیار کرنے کے لئے کلیدی طور پر اہم مواضعات میں ترقی دی جا رہی ہے۔

ریاست چھتیس گڑھ میں، ان 139ون دھن ترقیاتی مراکز کے کلسٹروں میں سے 35 نے پوسٹ پروڈکشن کے مرحلے میں قدم رکھ دیا ہے اور 3.44 کروڑ روپئے کے بقدر مجموعی فروخت کا نشانہ حاصل کیا ہے۔ ایک اہم مثال گھوٹیا، جگدل پور ہیں جو املی کو املی کی ٹکی میں اور بہیڑہ کو بیج کے بغیر بہیڑہ جیسی مصنوعات میں کامیابی سے پروسیس کرنے میں اہل ثابت ہوئی ہیں اور انہیں 100 روپئے فی کلو گرام فروخت کیا جا رہا ہے۔ آسن، جگدل پور میں واقع ون دھن ترقیاتی مراکز کلسٹر کینڈی، اگربتی جیسی کئی مصنوعات تیار کرنے میں کامیاب رہا ہے اور انہیں تقریباً 700 سے 1000 روپئے فی کلو گرام کی شرح پر فروخت کر رہا ہے۔ قبائلی ون دھن سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین کے ذریعہ تیار کی گئی املی چسکا اور املی کینڈی کی پیکجنگ کی اب ای ایس ڈی پی تربیتی شراکت داروں کی مدد سے تجدید کاری کی جا رہی ہے اور ان مصنوعات کی مارکیٹنگ چھتیس گڑھ برانڈ کے تحت کی جا رہی ہے۔

ان پہل قدمیوں کو مزید آگے لے جانے کے لئے، ٹرائفیڈ نے ایم او ایف پی آئی اور این ایس ٹی ایف ڈی سی کے اشتراک سے جگدل پور (چھتیس گڑھ) میں ٹرائیفوڈ پارک قائم کرنے کا آغاز کیا ہے۔ خوراک ڈبہ بندی کی وزارت کے تعاون سے ٹرائفیڈ، قبائلی امور کی وزارت کے ذریعہ نافذ کیے جا رہے ٹرائیفوڈ پروجیکٹ،جس کا آغاز 20 اگست 2020 کو کیا گیا تھا، کا مقصد جنگلاتی مصنوعات جمع کرنے والے قبائلیوں کے ذریعہ جمع کی گئیں چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کے بہتر استعمال اور قدر و قیمت میں اضافے کے توسط سے قبائلی برادریوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔

برنڈواڑہ، سیمرا، جگدل پور، بستر، چھتیس گڑھ میں قائم ہونے والی یہ ملٹی کموڈیٹی پروسیسنگ اکائی اپنی نوعیت کی اولین اکائی ہے۔ اس کا مقصد چھتیس گڑھ اور آس پاس کی ریاستوں مدھیہ پردیش اور آندھراپردیش میں رہنے والی قبائلی برادریوں کے ذریعہ معاش میں بہتری لانا ہے۔ ٹرائیفوڈ پروجیکٹوں کا اولین مقصد چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کی پروسیسنگ کے لئے ویلیو چین کے ساتھ براہِ راست کھیت اور جنگل سے بازار تک جدید بنیادی ڈھانچہ سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ اس میں قبائلی اور جنگلاتی علاقوں کے آس پاس پروسیسنگ کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر شامل ہوگی۔ ٹرائیفوڈ پارکوں کی اہم خصوصیت ون دھن ترقیاتی مراکز کے تحت علاقائی قبائلی برادریوں کے ذریعہ جمع شدہ علاقائی طور پر دستیاب چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کے لئے پروسیسنگ کی سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ چھوٹی جنگلاتی مصنوعات کی قدروقیمت میں اضافے سے ون دھن ترقیاتی مراکز کو راست طور پر فائدہ حاصل ہو سکے اور قبائلی علاقوں میں اقتصادی ترقی اور پورے سال روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو سکیں۔ ٹرائیفوڈ پروجیکٹس مطالبات پر مبنی ہوں گے اور خوراک ڈبہ بند اکائیوں کو بھارتی قوانین کے مطابق تمام ماحولیات اور حفاظتی معیارات پورے کرنے کی سہولت فراہم کریں گے۔

ٹرائیفوڈ سائٹ کے معائنے اور جائزے کے بعد محترم وزیر چاندنی چوک کے لئے روانہ ہوئے جہاں انہوں نے شہر میں دوسرے ٹرائبس انڈیا آؤٹ لیٹ کا افتتاح کیا۔

دورے کے دوسرے دن کے پروگرام میں دھراگاؤں ون دھن وکاس کیندر کلسٹر کا دورہ بھی شامل ہے۔ امید ہے  کہ زمینی سطح پر پروگراموں کے نفاذ کا جائزہ اور نگرانی سے قبائلی برادریوں کے لئے آمدنی پیدا کرنے اور انہیں بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔

 

 

 

****************

ش ح۔ ا ب ن

U. NO. 8382



(Release ID: 1749785) Visitor Counter : 171


Read this release in: English , Hindi