شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوابازی کے مرکزی  وزیرنے ریاستوں/مرکزکے زیرانتظام علاقوں سے اے ٹی ایف پرویٹ کو کم کرکے 1سے 4فیصد کرنے پرزوردیا


ویٹ کی شرح کم کرنے سے ہوائی سفرکو  بڑھاواملے گا

اس سے ہوائی  رابطوں  میں اضافہ ہوگا  اور  معیشت کو فروغ حاصل ہوگا: جناب سندھیا

Posted On: 25 AUG 2021 8:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 25؍اگست:ہوائی سفرکو فروغ دینے کے لئے شہری ہوابازی کے مرکز ی جناب جیوتی رادتیہ سندھیا نے 22ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو مکتوب تحریرکرکے ریاستوں کے سبھی ہوائی اڈوں پرایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف )پرویٹ کو ایک فیصد سے 4فیصد کی حدکے اندرمعقول بنانے پرزوردیاہے ۔ انھوں نے اپنے مکتوب میں ریاستوں  کی اقتصادی ترقی میں تیزی  لانے کے نقطہ نظرسے ہوائی سفراور رابطے  کو فروغ دینے کے مشترکہ ارادے کو آگے بڑھانے کے لئے کہاہے ۔

 اے ٹی ایف کی قیمت ایئرلائنز آپریٹننگ لاگت کا ایک اہم جزوہے اوراس پرلگنے والا ٹیکس اس کی قیمت مقررکرنے میں اہم تعاون کرتاہے ۔اس مسئلہ کا حل ریاستوں میں ہوائی رابطے کو بڑھانے کی کوشش میں انتہائی مدد گارثابت ہوسکتاہے ۔

کیرل ، آندھراپردیش ، میگھالیہ ، ناگالینڈ ، سکم اورتلنگانہ جیسے ترقی یافتہ ریاستوں کی مثال دیتے ہوئے وزیرموصوف نے کہاکہ ان ریاستوں نے ویٹ کو ایک فیصد اوراس سے بھی کم کردیاہے ۔ نتیجتاً انھوں نے اپنی ریاستوں میں طیاروں کی نقل وحرکت کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ کیاہے ۔ مثال کے طورپر کیرل حکومت نے اے ٹی ایف پر ویٹ 25فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کردیاہے ۔ اس کے بعد تروونتھاپورم ہوائی اڈے پر طیاروں کی نقل وحرکت کی تعداد 21516پرواز سے بڑھ کر 23566ہوگئی ہے ۔ جس میں 2050طیاروں کا اضافہ ہوا ۔ اسی طرح حیدرآباد میں طیاروں کی نقل وحرکت میں 6مہینے کی مدت میں 76954پروازوں سے بڑھ کر 86842پرواز ہوگئی ہے ۔ یعنی اے ٹی ایف پرویٹ کو 16فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کے بعد 9888طیاروں کی نقل وحرکت میں اضافہ ہواہے ۔ آندھراپردیش ، چھتیس گڑھ ، ناگالینڈ ، اڈیشہ ، پنجاب اورسکم جیسی کئی دیگرریاستوں نے بھی اس پالیسی کو اپنایاہے ۔

وزیرموصوف نے ریاستوں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ فضائی رابطہ معیشت کو بلاواسطہ   مختلف  منافع کے علاوہ سیاحتی ترقی ، پیداوارمیں اضافہ اورروزگارپیداکرنے کو براہ راست فروغ دیتاہے ۔ حقیقت میں فضائی  شعبے میں 3.25کا اضافہ  اور  روزگار  میں  6.1کا اضافہ ممکن  ہے ۔

فی الحال اے ٹی ایف پرلگائے جارہے ویٹ کے معاملے میں ریاستوں اور یہاں تک کی  ریاستوں کے اندربھی بڑا فرق ہے ۔ کووڈ -19کے سبب پیداہوئے چیلنجوں کو دیکھتے ہوئے وزیرموصوف نے فوری اثرکے ساتھ سبھی ہوائی اڈوں پر اے ٹی ایف پرموجودہ ٹیکس /فروخت ٹیکس کو ایک سے 4فیصد تک کم کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ اس کے علاوہ اس بات پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے کہ اے ٹی ایف پرویٹ کے سبب ریاستوں کے ذریعہ حاصل کئے گئے محصولات کے کل محصولات کا ایک بہت چھوٹا حصہ ہے ۔ اس لئے اس کے کم ہونے سے ریاست کی معیشت میں منفی اثرات دیکھنے کو ملیں گے  ، کیونکہ فضائی رابطہ بڑھنے سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئیگی ۔

جن 22ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں کو شہری ہوابازی کے وزیرنے مکتوب لکھاہے  ان میں اروناچل پردیش ، آسام ، بہار، گوا، گجرات ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ ، کرناٹک ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش ، میزورم ، راجستھان ، تمل ناڈو ، تریپورہ ، اتراکھنڈ ، اترپردیش ، جموں وکشمیر ، قومی دارلحکومت دہلی ، لداخ ، انڈمان ونکوبار، اوردادرہ ونگرحویلی اوردمن اینڈ دیو   شامل ہیں ۔

****************

ش ح۔ ع ح ۔ع آ

U NO. 8293



(Release ID: 1749188) Visitor Counter : 152


Read this release in: English , Hindi