جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
بائیو فیول کے عالمی دن پر ویبنار
جی ای ایف – ایم این آر ای – یو این آئی ڈی او نے قرض پر سود سبوینشن اسکین کا آغاز کیا، اسکیم سے صنعتی ، نامیاتی کچرے کو انوویٹو توانائی بائیو میتھن ٹیشن پروجیکٹوں اور بزنس ماڈل پیش کرنے کے لئے فروغ ملے گا
اس موقع پر نامیاتی کچرے کے لئے جی آئی ایس پر مبنی انووینٹو ٹولس کو بھی پیش کیا گیا
اس کا مقصدشہری اور صنعتی نامیاتی کچرے کے استعمال کے لئے مارکیٹ کی کایا پلٹ کرکے قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے
Posted On:
10 AUG 2021 5:08PM by PIB Delhi
یو این آئی ڈی او اور جی ای ایف کے ساتھ مل کر ایم این آر ای نے قرض پر سود سبسڈی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت صنعتی ، نامیاتی کچرے کو انوویٹو توانائی بائیو میتھن ٹیشن پروجیکٹ اور بزنس ماڈل پیش کرنے کے لئے فروغ ملے گا۔ اس موقع پر نامیاتی کچرے کے لئے جی آئی ایس پر مبنی انوینٹری ٹول کو بھی پیش کیا گیا۔
اقوام متحدہ صنعتی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یو این آئی ڈی او) اور نئی وقابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) حکومت ہند نے گلوبل ماحولیاتی فیسٹلی کے ذریعے مالی فنڈ قرض پر سود سبوینشن اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت صنعتی نامیاتی کچرے کو انوویٹو توانائی بائیو میتھن ٹیشن پروجیکٹ اور بزنس ماڈل پیش کرنے کے لئے چھوٹ کے ساتھ قرض دیا جائے گا۔ صنعتی نامیاتی کچرے کو توانائی بائیو میتھن ٹیشن پروجیکٹ میں تبدیل کرنے کے لئے عام طور پر یادہ پونجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ان پروجیکٹوں کی آپریشن لاگت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ساتھ ہی کچرے کی دستیابی، ریوینیو بھی ایک چیلنج ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ کے ذریعے نکلنے والی بائیو گیس اور اس کا استعمال بھی کافی حساس ہوتا ہے۔ ایسی اسکیموں میں انوویشن کے ذریعے نہ صرف توانائی کی دستیابی میں سدھار ہو سکتا ہے، بلکہ اس کے ذریعے توانائی کی پیداوار کی لاگت کم سے کم ہوسکتی ہے۔ لیکن پروجیکٹ کو قائم کرنے کے ابتدائی مرحلے میں، ابتدائی یوجنا لاگت میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ حالانکہ طویل مدت میں، جہاں آپریشن لاگت گھٹتی ہے، وہیں ریوینیو میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ قرض اسکیم مستفیدین کو ایسی اسکیموں کے سامنے آنے والے قرض پر سود کے مالی بوجھ کو کم کرنے کے لئے مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
ویبنار کے دوران جی ای ایف - ایم این آر ای – یو این آئی ڈی او پروجکیٹ کے تحت فروغ دی گئی نامیاتی کچرے کے لئے جی آئی ایس پر مبنی انوینٹری ٹول کو بھی پیش کیا گیا۔ یہ ٹول پورے بھارت میں دستیاب شہری اور صنعتی نامیاتی کچرے اور ان کی توانائی پیدا وار کی صلاحیت کے ضلع سطح کا اندازہ فراہم کرے گا۔ جی آئی ایس ٹول ایس ایم ای اور پروجیکٹ ڈیولپرس کو کچرے سے توانا ئی پروجیکٹس کو قائم کرنے میں اہل بنائے گا اور ملک میں کچرے سے انرجی شعبے میں بائیو میتھن ٹیشن کے تیزی سے فروغ کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔
ویبنار میں ہندوستان میں بائیو میتھن ٹیشن پروجیکٹ کی کامیابی کی کہانی کی داستانوں کو بھی نمایاں کی گیا اور اس کے بعد بائیو میتھن ٹیشن ٹیکنالوجی اور بزنس ماڈل میں انوویشن - بھارت میں کچرے سے توانائی شعبے کے فروغ کے امکانات پر پینل گفتگو ہوئی۔ اس دوران ٹیکنالوجی، بزنس ماڈل پالیسیوں اور ریگولیٹری فریم ورک اور پروجیکٹوں کو مالیہ فراہم کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔
تقریب میں ہندوستان میں علاقائی دفتر کے یو این آئی ڈی او کے نمائندے ڈاکٹر رینی وین برکل نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب دنیش دیانند جگدل نے افتتاحی کلمات پیش کئے اور نامیاتی کچرے کی دستیابی کی میپنگ کے لئے جی آئی ایس ٹول اور مالی سپورٹ اسکیم کا آغاز کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ح ا- ق ر)
U-8061
(Release ID: 1748208)
Visitor Counter : 208