وزارات ثقافت

’’ہماری قوم کی تاریخ میں غلط بیانیوں کو درست کیا جائے گا ‘‘: جناب جی کشن ریڈی


این ایم اے میں آزادی کا امرت مہوتسو کے حصہ کے طور پرآزادی کے 75 سالوں کی نشاندہی کرنے کے لئے نمائش ’فتح اور بہاردی کے یادگار‘ کا افتتاح کیا گیا

Posted On: 15 AUG 2021 7:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15اگست 2021/

اہم جھلکیاں:

  • نیشنل یادگار اتھارٹی (این ایم اے) نے یادگاروں کی فتح اور ویلور کی تصویری  نمائش کے ذریعہ ان لوگوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے جنہوں نے ہزاروں سالوں سے ہماری تہذیبی اخلاقیات کو گڑھا ہے۔
  • جناب جی کشن  ریڈی  نے ملک کے فن، ثقافت ، تذہب کی اقدار کو جاننے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
  • وزیر مملکت برائے ثقافت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی نے بھی افتتاح میں شرکت کی۔
  • معززین نے اس موقع پر موجود معروف شعرا کی نظمیں سننے میں بھی خاصا وقت گذارا۔

۔ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈونئیر) کےمرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج نئی دہلی میں نیشنل یادگار اتھارٹی میں یادگاروں کی فتح اور بہادری پر وزیر مملکت برائے ثقافت جناب ارجن رام میگھوال اور محترمہ  میناکشی لیکھی کی موجودگی میں  ایک تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔؎

فتح اور بہادری کی یادگار وں کی نمائش قومی یادگار اتھارٹی میں ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے ایک حصے کے طور پر لگائی گئی ہے جو آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی یاد میں منائی جارہی ہے۔

افتتاحی تقریب کے دوران، این ایم  اے کے جناب ترن وجے کے ساتھ وزارت ثقافت اور قومی  یادگار اتھارٹی کے  دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

یادگاروں کی فتح اور ویلو کی تصویری نمائش نیشنل یادگار اتھارٹی (این ایم اے) نے ان لوگوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے جنہوں نے ہزاروں سالوں سے ہماری تہذیبی اخلاقیات کو گڑھا ہے اور عہد کیا ہے کہ پچھلے 750 برسوں کے  حملوں اور نو آبادیات کے  دوران  ہماری تہذیبی ورثے کی حفاظت کریں گے۔ اس کے مطابق  نمائش ہزاروں برسوں میں مزاحمت اور بہادری کی تصاویر  دکھاتی ہے اس میں ورنگل میں کاکیتا کالا تھورانم کی تصاویر  ، جھانسی لکشمی بائی کا  قلعہ جو 1857 کی جنگ آزادی میں انگریزوں  کے خلاف اس کی بہادری کی علامت ہے اور چتوڑ گڑھ میں وجیا استمبھ جو محمود خلجی کی قیادت والی  سلطنتوں پر فتح کی یادگار ہے۔

نمائش کے تفصیلی دورے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے  جناب  جی کشن ریڈی نے کہاکہ آج 130 کروڑ ہندستانیوں کے لئے ایک اہم دن ہے،کیونکہ آج ہم نے آزادی کے  74برس مکمل کرلئے ہیں اور75ویں سال میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر مزید زور دیا کہ حکومت مختلف اداروں کے ذریعہ  ملک کی  حقیقی تاریخ کو عوام کے سامنے  لانے کے لئے کام کررہی ہے اور بہادری کی یادگاروں پر  یہ نمائش  اس ہدف کی جانب ایک قدم ہے ۔ جناب جی کشن ریڈی نے ملک کی  فن ، ثقافت ، تہذیب کی اقدار کو جاننے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا  کہ  وزیراعظم کی قیادت میں وزارت ثقافت اس مقصد کے حصول کی سمت میں  کام  کررہی ہے۔

جناب جی کشن ریڈی نے کہا، ’’ہماری تاریخ شجاعت اور بہادری کی کہانیوں سے بھرہو ئی ہے، جنہوں نے یا تو  دن کا اجالانہیں دیکھا ہے یا نوآبادیاتی سوچ کے  ذریعہ بے حد طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ہمارے ملک کی تاریخ میں ان بے حد غلط بیانیوں کو ٹھیک کیا جائے گا۔ ‘‘

وزیر موصوف نے یہ بھی  بتایا  ، ’’جبکہ  ہندستان کے بڑے حصے 15 اگست 1947 کو یوم آزادی منارہے تھے ،نظام علاقے کو 17 ستمبر 1948 تک ایک اور سال ایک مہینے اور ایک دن تک  انتظام کرنا پڑا، جب اسے  سردار پٹیل نے آزاد کرایا تھا۔

’’نظام کی  رضاکار فوج نے گاؤں کو لوٹا اور خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور قومی  پرچم  پھیرانے کی کوشش کرنے والے لوگوں پر  گولی چلائی لیکن  اس کہانی کو  دبا دیا گیا ہے اور شاید ہی اس کے بارے میں بات کی جاتی ہے۔ ان کہانیوں کو بھی  اب روشنی میں    لایا جائے گا۔ ‘‘ جناب کشن ریڈی نے ملک کے نوجوانوں کو  تاریخ کے ایسے   واقعات کے بارے میں  بتانے کی اہمیت پر زور دیا۔  انہوں نے کہاکہ  ، ’’نوجوانوں کو تاریخ کے دوران لوگوں کی دی  گئی قربانیوں  کے بارےمعلوم ہونا چاہئے۔

جناب کشن ریڈی نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ وحدت کے پیغام اور وزیراعظم کے وژن کے پرچار کے حکومتی  اقدام کی بھی حمایت کریں جیسا کہ آج سے 25 سال بعد ہندستان کے تصور کے بارے میں اپنی یوم  آزادی کی  تقریر میں نمایاں کہا ہے۔ انہوں نے مزید  کہا کہ ہندستان کو ثقافت، معیشت کے لحاظ سے ایک مضبوط ہندستان ہونا چاہئے۔ اسے 2047 میں کرپشن سے پاک ہونا چاہئے جب وہ آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا۔

وزیر نے حکومت کے پروگراموں میں لوگوں کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ’’ثقافتی پروگراموں کا اہتمام  ہونا چاہئے لیکن لوگوں کو بھی ان میں شامل ہونا چاہئے۔

یادگاروں کے تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب ارجن رام میگھوال نے چتوڑ گڑھ میں فتح ٹاور کے لئے درکار تحفظ کی کوششوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے تاریخ کے واقعات کو ہماری  تاریخ کی کتابوں اور اخبارات میں صحیح طریقے سے دکھانے کی اہمت پر روشنی ڈالی اور متعلقہ  اداروں  سے کہا کہ وہ اس کا نوٹس لیں۔ مہارانا پرتاپ سنگھ کی جرات اور بہادری کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادری کی کہانیوں کو بھی اجاگر کیا جانا چاہئے اور اس  میں اصلاح کی ضرورت ہے‘‘۔

 

 

محترمہ میناکشی لیکھی نے کہا کہ لوگ مکمل تاریخ سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نےاس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ آج بہت کم لوگ دہلی کے بادشاہ انن پال اور مہرولی کی اہمیت کے بارے میں جانتے ہیں۔ انہوں نےمزید کہاکہ  ملک کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے اور تاریخ کے بارے میں حقیقت جاننے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ امرت مہوتسو کے وقت میں سمندر منتھن کی ضرورت ہے تاکہ سچائی کا امرت سامنے آسکے۔

اس تقریب میں کوئی سمیلن کے شعرا نے اپنی شاعری سنائی۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-7891



(Release ID: 1746240) Visitor Counter : 261


Read this release in: Marathi , Hindi , English