امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں سرکاری زبان سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی 36 ویں میٹنگ کی صدارت کی


آج یہ ہم سب کے لیے بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم نے کمیٹی کی 10 ویں رپورٹ صدر کو بھیجنے کی منظوری دے دی ہے

وزیراعظم نے کئی مواقع پر اور مختلف بین الاقوامی فورمز پر ہندی میں بول کر ہماری سرکاری زبان کے احترام میں اضافہ کیا ہے

نریندرمودی کی قیادت میں تکنیکی تعلیم اور طبی تعلیم کے ترجمہ کا کام بھی سرکاری زبان میں شروع کیا گیا ہے اور اس سے ملک کے اندر تبدیلی آنے والی ہے

ہم آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہو رہے ہیں ، ان 75 سالوں میں ہم نے جمہوریت کی جڑیں دیہاتوں اور قصبوں تک پہنچائی ہیں اور جمہوریت کو ہماری فطرت بنا دیا ہے

آزادی کے 75 سال پرہندی اجلاسوں میں تحریک آزادی میں سرکاری زبان کا کردار یہ موضوع ہونا چاہیے

آزادی کے بعد اقتدار میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں وہ بھی بغیر خون خرابے کے ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہماری جمہوریت کی جڑیں دن بدن گہری اور مضبوط ہوتی جا رہی ہیں اور جمہوریت کا برگد درخت بڑا ہوتا جا رہا ہے
ہماری مقامی زبانوں اور خاص طور پر سرکاری زبان ہندی کی آزادی کی جدوجہد میں سب سے بڑی شراکت ہے

تحریک آزادی کے دوران ، ہمارے عظیم مجاہدین آزادی نے زبانوں کو اہمیت دی اور بیداری پھیلائی کہ یہاں انگریزی کا غلبہ نہیں ہونا چاہیے ، یہی وجہ ہے کہ آج ہماری تمام ہندوستانی زبانیں مالا مال ہیں

آزادی کے بعد جنتی بولیاں تھیں ان کو بھی ہم نے محفوظ اور فروغ دیا ہے ۔جتنی زبانیں تھیں ان کو بھی بچاکر رکھا ہے۔ ساتھ ہی جتنی سکرپٹ تھیں وہ بھی دیوناگری کی سرپرستی میں آگے بڑھ رہے ہیں

مقامی زبانوں اور سرکاری زبان نے ملک کو متحد کرنے کا کام کیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ سرکاری زبان کمیٹی، پارلیمنٹ کی اہم ترین کمیٹی ہے

ہمیں ایسا ماحول بنانا چاہیے جس میں سرکاری زبان ہندی کی ترقی فطرتاً مقامی زبانوں کے دوست کے طور پر آسانی سے ہو

کسی بھی مقامی زبان اور ہندی کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ دونوں سخی یا بہنیں ہیں ، اگر ہم اس احساس کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، تب ہی ہم اس کام کو آگے لے جا سکیں گے

تاریخ پڑھنے والے بچوں کے لیے اگر ملک کے کونے کونے کی تاریخ، کشمیر سے کنیاکماری تک سرکاری زبان میں دستیاب ہو گی ، تو سرکاری زبان کا دائرہ خود بخود بڑھ جائے گا


ہماری زبانوں میں مماثلت ہے ، ایک پوشیدہ مکالمہ بھی ہے اور اسے صرف محسوس کر کے ہی جانا جا سکتا ہے

ہر ہندوستانی زبان کے بہت سے الفاظ دوسری زبان سے وابستہ ہیں ، گرامر کی جڑ بھی ایک جیسی ہے

جیسا کہ ہم آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہو رہے ہیں ، ہماری کمیٹی کی مطابقت اور افادیت دونوں میں بہت اضافہ ہوا ہے

پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی تمام تقاریر بھی ہندی میں ہیں اور کمیٹی کو اس درخواست سے تحریک لینی چاہیے

ٹوکیو اولمپکس میں پہلی بار ہندی میں کمنٹری کا اہتمام کیا گیا

Posted On: 10 AUG 2021 9:41PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سرکاری زبان سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی 36 ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب اجے کمار مشرا اور سرکاری زبان سے متعلق  پارلیمانی کمیٹی کے نائب چیئرمین شری بھرتری ہری مہتاب بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج یہ ہم سب کے لیے بہت خوشی کی بات ہے کہ ہم نے کمیٹی کی 10 ویں رپورٹ صدر کو بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ ہم صدرجمہوریہ سے وقت لے کر ان کے پاس جائیں گے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ گزشتہ روز 9 اگست ایک تاریخی  دن تھا اور  9 اگست کی خاص اہمیت ہے کیونکہ ہم آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہو رہے ہیں۔ طویل عرصے تک غلامی کے بعد ہمارا ملک 15 اگست 1947 کو آزاد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ان 75 سالوں کا جائزہ لیتا ہے تو وہ کہہ سکتا ہے کہ ان 75 سالوں میں سب نے مل کر جمہوریت کی جڑیں دیہاتوں اور قصبوں تک پہنچائی ہیں اور جمہوریت کو ہماری فطرت بنا دیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001G3WT.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ انہوں نے کئی جمہوری ممالک کی تاریخیں پڑھی ہیں۔ بھارت  میں کثیر الجماعتی پارلیمانی نظام کو قبول کرنے کے بعد ، ہمیں اسے نیچے تک لانے میں کوئی دشواری نہیں ہوئی ، یہ بہت فطری انداز میں ہوا۔ کوئی جدوجہد نہیں تھی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نہ جانے کتنے بادشاہوں کی ریاستیں تھیں ، ایک مختلف قسم کا حکومتی نظام تھا جو صدیوں سے چلتا تھا۔ مختلف گروہوں کی تخلیق تھی جو مختلف مفادات کے حامل تھے اور انہوں نے طویل مدت تک معاشرے کا استحصال کیا۔ لیکن سب کچھ بغیر کسی خونریزی کے ایک ہی دن میں بدل گیا۔جناب  شاہ نے کہا کہ آزادی کے بعد اقتدار میں بہت سی تبدیلیاں آئیں ، یہاں تک کہ اس وقت کوئی خون خرابہ نہیں ہوا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری جمہوریت کی جڑیں دن بدن گہری اور مضبوط ہوتی جا رہی ہیں اور جمہوریت کا برگد درخت بڑا ہوتا جا رہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ملک مجاہدین آزادی  کے خوابوں کو پورا کرنے میں کامیاب رہا ہے یا نہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ہماری رفتار تھوڑی سست ہو لیکن میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا راستہ صحیح اور مقصد کی طرف ہے اور ہم یقینی طور پر منزل تک پہنچیں گے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ہماری مقامی زبانوں اور خاص طور پر سرکاری زبان ہندی کا اس میں سب سے بڑا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہمارے  میں جمہوریت کی اقدار نئی نہیں ہیں ، ہمارے ہاں دنیا کی پہلی جمہوریت تھی اور ہم زبان کے بغیر اس تہذیب و ثقافت کو محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ تحریک آزادی کے دوران ، ہمارے لیڈروں کی طرف سے زبانوں کو اہمیت دی گئی اور بیداری پھیلائی گئی  کہ یہاں انگریزی کا غلبہ نہیں ہونا چاہیے ، یہی وجہ ہے کہ آج ہماری زبانیں ثمرآور ہیں۔ مقامی زبانیں بھی خوشحال ہیں اور دن بہ دن سرکاری زبان ہندی کو بھی تقویت ملی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بہت سے ممالک میں نہ رسم الخط اور نہ ہی زبان باقی ہے ، لیکن میں فخر کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ ہم نے آزادی کے بعد ان تمام بولیوں کو محفوظ اور مہذب کیا ہے جو وہاں تھیں اور جتنی زبانیں تھیں ان کو محفوظ کیا ہے۔ ایک ہی وقت میں ، تمام سکرپٹ جو وہاں تھے وہ بھی دیوناگری کی سرپرستی میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس سے ملک کی وحدت اور سالمیت میں کوئی دراڑ نہیں آئی بلکہ مقامی زبانوں اور سرکاری زبان نے ملک کو متحد کرنے کا کام کیا ہے۔ اس وجہ سے ، میری رائے میں ، سرکاری زبان کمیٹی پارلیمنٹ کی سب سے اہم کمیٹی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023H3G.jpg

 

جناب امت شاہ نے کمیٹی کے ارکان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسا ماحول بنانا چاہیے جس میں مقامی زبانوں کے دوست کی حیثیت سے سرکاری زبان ہندی کی ترقی آسانی سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلط کر کے نہیں کیا جائے گا ، اگر یہ مسلط کیا جاتا تو ہندی کو مسترد کر دیا جاتا اور اس کی میعاد ختم ہو جاتی۔ اگر ہندی کی میعاد ختم نہیں ہوئی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے کبھی اسے مسلط کرنے کی کوشش نہیں کی۔ مثال کے طور پر ، گجراتی اور ہندی اور کنڑّ اور ہندی اور دیگر زبانوں کے درمیان مقابلہ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ دونوں دوست  یا بہنوں کی طرح ہیں۔ اگر ہم اس جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، تب ہی ہم اس کام کو آگے لے جا سکیں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ، تکنیکی تعلیم اور طبی تعلیم کے پورے نصاب کو سرکاری زبان میں ترجمہ کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور یہ تبدیلی ملک کے اندر آنے والی ہے۔ اگر ٹیکنیکل ایجوکیشن اور میڈیکل ایجوکیشن کے سلیبس کو سرکاری زبان میں ترجمہ کیا جائے ، تو ہندی میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے  میڈیکل امتحانات اور ڈاکٹر بننے کا سارا عمل پورا کر سکتے ہیں ، اس کے بعد وہ ہندی میں تحقیق بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح تکنیکی تعلیم میں انجینئرنگ کے تمام شعبوں کے نصاب کی بھی تشریح کی جائے گی۔ آچاریہ ونوبا بھاوے کا خواب مقامی زبانوں میں تحقیق کر کے پورا ہوگا۔جناب امت شاہ نے کہا کہ آزادی کی تحریک کے کئی رہنما جیسے مہاتما گاندھی ، سردار پٹیل ، نہرو جی ، راجندر بابو ، ونوبا بھاوے جو اس مشن میں نمایاں طور پر شامل تھے۔ وہ سرکاری زبان اور دیوناگری رسم الخط کے پہلوؤں کو ہر ریاست  کے سامنے رکھتے ہیں ۔ سرکاری زبان اس ملک کو جوڑنے کی کڑی ہے ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ مقامی زبانوں کی اہمیت کم نہیں ہونی چاہیے۔ ہم اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھے ہیں اور آنے والے وقتوں میں مجاہدین آزادی کے عزم کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی جی نے سرکاری زبان کو قومیت سے جوڑا ہے۔ سوابھاشا ، سودیشی اور سوراج ہماری آزادی کی تحریک کی تین بنیادیں تھیں۔ سوراج کی رسم کا صرف سوابھاشا اور سودیشی سے تصور کیا جا سکتا ہے۔ سوراج کا خیال 15 اگست 1947 کو آزادی میں بدل گیا۔ راجندر بابو نے کہا تھا کہ ہماری سرکاری زبان قوم کے اجتماعی شعور کی ماں ہے ، یہ تصور آج پورا ہونے والا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031JFR.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ انصاف کے اندر بھی ہندی کا استعمال کیا جانا چاہیے ، اس کے لیے ماہرین قانون سے بات چیت کرنی ہوگی۔ تحریک آزادی میں سرکاری زبان ہندی کا کردار آزادی کے 75 سالوں پر تھیم ہونا چاہیے۔  یہ ملک کی پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے کہ ہماری مقامی زبانوں اور سرکاری زبان نے ملک کی تحریک میں کتنا تعاون کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مقامی ادیبوں نے تحریک کو تقویت دینے کے لیے کئی لٹریچر لکھے۔  یہ ہم سب کی اجتماعی کوشش ہونی چاہیے کہ علاقائی کانفرنس اور قومی کانفرنس کا موضوع اسی پر مبنی ہو۔  اس موضوع کے ماہرین اور ادیبوں کو بلا کر ، پورے ملک کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ ہماری آزادی کی تحریک میں مقامی زبانوں اور سرکاری زبان کا کتنا بڑا حصہ رہا ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ علاقائی تاریخ کا بھی سرکاری زبان میں ترجمہ ہونا چاہیے۔  لال بہادر شاستری جی نے اس سمت میں خاص کوشش کی تھی ، لیکن اس کے بعد یہ کوشش سست رفتاری سے جاری رہی۔  مثال کے طور پر ، اگر گجرات کا کوئی بچہ وجیا نگر سلطنت کے بارے میں پڑھنا چاہتا ہے ، تو انگریزی کے سوا کوئی چارہ نہیں ، اس طرح کی کئی دوسری ریاستوں کی مثالیں موجود ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ مختلف جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد مقامی تاریخ کی مقامی زبان کی کتابوں کی فہرست بنانا چاہئے اور حکومت ہند کے کلچر ڈیپارٹمنٹ کو اس فہرست کی کتابوں کا ترجمہ کرنا چاہیے اور اسے اچھی لائبریریوں میں دستیاب کرانا چاہیے اور اس کی فروخت کے لیے ایک نظام بھی ہونا چاہیے۔  انہوں نے کہا کہ اگر تاریخ کے مطالعہ کرنے والے بچوں کے لیے ملک کے ہر گوشے، کشمیر سے کنیا کماری تک کی تاریخ سرکاری زبان میں دستیاب ہو جائے ، تو خود بخود سرکاری زبان کا فروغ ہو گا اور اس سے بچوں کو الفاظ کی جانکاری میں اضافہ ہو گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004B8G0.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری زبانوں میں مماثلت ہے ، ایک پوشیدہ مکالمہ بھی ہے اور اسے تجربہ کرنے کے بعد ہی معلوم کیا جا سکتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہر زبان کے بہت سے الفاظ کسی نہ کسی دوسری زبان سے وابستہ ہوتے ہیں ، گرامر کی جڑ بھی ایک جیسی ہوتی ہے۔

جناب امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندی کی قبولیت رضامندی کے ساتھ ہونی چاہیے اور تب ہی ہم قومی زبان کا فارمولا جو ہمارے مجاہدین آزادی نے بتایا تھا ، سرکاری زبان بنانے میں کامیاب ہو ں گے۔  جناب شاہ نے کہا کہ حکومت ہر اچھی تجویز کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے ۔  مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب ہم آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہونے والے ہیں تو ہماری کمیٹی کی مطابقت اور افادیت دونوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔  انہوں نے ہر ایک سے اجتماعی کوششوں کے ذریعے ہندی کو زیادہ مقبول بنانے کی اپیل کی۔  انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بین الاقوامی فورمز پر ہندی میں بات کرکے ہماری زبان کو فروغ دیا اور پھیلایا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی تمام تقاریر بھی ہندی میں ہیں اور کمیٹی کو ان سے تحریک لینی چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس میں پہلی بار ہندی میں کمنٹری کا اہتمام کیا گیا ، یہ ہمارے لیے بڑی حوصلہ افزائی کی بات ہے۔

 

*************

 

ش ح۔ع ح۔رب

U-7773


(Release ID: 1745142) Visitor Counter : 403


Read this release in: English , Hindi