امور داخلہ کی وزارت
پولیس کو جدیدبنانے کے لیے فنڈز
Posted On:
11 AUG 2021 6:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی 11 اگست2021:
بھارتی آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت 'پولیس' اور 'پبلک آرڈر' ریاست کے معاملات ہیں تاہم بھارتی حکومت نے مورخہ 27.09.2017 کو ، 18-2017 سے 20-2019 تک کی میعاد ، تین سال کے لئے 25061 کروڑ روپئے جس میں 18636.30 کروڑ روپئے مرکز کے شامل ہیں ، "پولیس فورسز کی جدید کاری (ایم پی ایف )" کی امبریلا اسکیم کے نفاذ کو منظوری دی۔اس اسکیم میں 21-2020 کے لئے توسیع کردی گئی تھی۔
اس امبریلااسکیم کے دو پہلو ہیں-پولیس کی جدیدکاری اور سیکورٹی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) اور جس میں مرکزی سیکٹر کی سب -اسکیمیں جیسے کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹمز (سی سی ٹی این ایس) پروجیکٹ اور ای پریزن پروجیکٹ ، جو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کررہے ہیں۔ مزید براں اس کے آغاز سے سی سی ٹی این ایس پروجیکٹ کا مجموعی خرچ 97.5 فیصد یعنی 2000 کروڑ روپے میں سے 1949 کروڑ روپے رہا ہے اور ای پریزن پروجیکٹ میں مجموعی خرچ مختص کئے گئے 100 کروڑ روپئے میں 100 فیصد تھا۔ لیفٹ ونگ ایکسٹریمز (ایل ڈبلیو ای) کے مینجمنٹ میں مرکزی ایجنسیوں کی مدد کے لیے سب- اسکیم پر گزشہ چار سال کے دوران 583.03 کروڑ روپئے خرچ ہوئے۔ حکومت نے ایل ڈبلیو ای ضلعوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے اسپیشل سنٹرل اسسٹینس (ایس سی اے) اسکیم بھی نافذ کی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس وائرلیس کو جدید بنانے سے متعلق پروجیکٹوں پر 31.41 کروڑ روپئے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
اس امبریلااسکیم میں ریاستی حکومتوں کو اپنی پولیس فورسز کی تجدیدکاری میں مدد کے لئے پولیس کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے مقصد سے پولیس کی جدیدکاری اور خصوصی پروجیکٹوں / پروگراموں کے لئے ریاستوں کی مدد کے لئے مرکز کی حمایت یافتہ سب-اسکیمیں بھی شامل ہیں۔ پولیس کے بنیادی ڈھانچہ کو جدید بنانے کے لئےخصوصی پروجیکٹوں /پروگراموں کے لئے ریاستوں کی مدد۔ کی سب اسکیم پر 100 فیصد خرچ کیا گیا ۔18-2017، 19-2018 اور 20-2019 میں پولیس کی جدید کاری کے لئے ریاستوں کی مدد کی سب اسکیم کے تحت 98 فیصد سے 99 فیصد رقم خرچ کی گئی ۔ ایس آر ای کا دوسرا پہلو جموں و کشمیر ،شمال مشرقی ریاستوں اور ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں ، اسی طرح سے خصوصی بنیادی ڈھانچہ اسکیم (ایس آئی ایس) کے لئے سیکیورٹی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای ) کی سب اسکیموں پر مشتل ہے۔ ان اسکیموں کے تحت جاری کی گئی رقم کا ریاست وار اعداد وشمار ، اس کے ساتھ ایس آر ای، ایس آئی ایس اور ایس سی اے کی سب اسکیموں کے اعدادوشمار مندرجہ ذیل ہیں:
(روپئے کروڑ میں)
نمبر شمار .
|
ریاست
|
اہم ذیلی اسکیموں کے تحت 18-2017 سے 21-2020 کی مدت کے دوران جاری کی گئی رقم ۔
|
پولیس کو جدید بنانے کے لیے ریاستوں کی مدد
|
پولیس انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے خصوصی منصوبوں /پروگراموں کے لیے ریاستوں کی مدد
|
سیکورٹی سے متعلقہ اخراجات (ایس آر ای) (نارتھ ایسٹ)
|
ایس آر ای (جموں و کشمیر)
|
ایس آر ای (بائیں بازو کی انتہا پسندی)
|
بدترین متاثرہ ایل ڈبلیو ای اضلاع کے لیے خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے)
|
خصوصی انفراسٹرکچر اسکیم (ایس آئی ایس)
|
1.
|
آندھراپردیش
|
172.70
|
42.35
|
--
|
--
|
78.83
|
72.58
|
12.83
|
2.
|
اروناچل پردیش
|
4.45
|
4.50
|
87.61
|
--
|
--
|
--
|
--
|
3.
|
آسام
|
11.15
|
7.36
|
701.08
|
--
|
--
|
--
|
--
|
4.
|
بہار
|
47.45
|
--
|
--
|
--
|
76.70
|
376.65
|
20.38
|
5.
|
چھتیس گڑھ
|
26.09
|
--
|
--
|
--
|
408.70
|
687.31
|
36.63
|
6.
|
گوا
|
0.64
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
7.
|
گجرات
|
126.87
|
126.57
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
8.
|
ہریانہ
|
45.47
|
--
|
--
|
|
--
|
--
|
--
|
9.
|
ہماچل پردیش
|
35.77
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
10.
|
جموں و کشمیر
|
120.89
|
--
|
--
|
4438.27
|
--
|
--
|
--
|
11.
|
جھارکھنڈ
|
18.90
|
--
|
--
|
--
|
358.54
|
1145.62
|
38.66
|
12.
|
کرناٹک
|
52.27
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
13.
|
کیرالہ
|
87.92
|
--
|
--
|
--
|
5.77
|
--
|
0.90
|
14.
|
مدھیہ پردیش
|
82.89
|
--
|
--
|
--
|
6.90
|
--
|
3.61
|
15.
|
مہاراشٹر
|
85.34
|
--
|
--
|
--
|
98.34
|
58.33
|
10.50
|
16.
|
منی پور
|
18.72
|
11.25
|
140.14
|
--
|
--
|
--
|
--
|
17.
|
میگھالیہ
|
12.89
|
5.89
|
42.50
|
--
|
--
|
--
|
--
|
18.
|
میزورم
|
50.32
|
6.30
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
19.
|
ناگالینڈ
|
50.05
|
4.53
|
110.14
|
--
|
--
|
--
|
--
|
20.
|
ادیشہ
|
97.42
|
--
|
--
|
--
|
165.45
|
171.83
|
17.61
|
21.
|
پنجاب
|
92.07
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
22.
|
راجستھان
|
143.78
|
46.50
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
23.
|
سکم
|
2.75
|
6.75
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
24.
|
تمل ناڈو
|
141.03
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
25.
|
تری پورہ
|
19.40
|
--
|
78.78
|
--
|
--
|
--
|
--
|
26.
|
تلنگانہ
|
148.51
|
--
|
--
|
--
|
49.04
|
85.92
|
13.12
|
27.
|
اترپردیش
|
243.70
|
--
|
--
|
--
|
22.11
|
--
|
1.35
|
28.
|
اتراکھنڈ
|
21.32
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
29.
|
مغربی بنگال
|
142.40
|
--
|
--
|
--
|
46.36
|
--
|
--
|
|
دیگر اخراجات
|
1.79
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
--
|
|
میزان
|
2104.95
|
262.00
|
1160.25
|
4438.27
|
1316.74
|
2598.24
|
155.59
|
نوٹ: اعداد و شمار کا ذکر صرف اس جگہ کیا گیا ہے جہاں یہ اسکیم قابل اطلاق تھی۔
امبریلا اسکیم کا ایک اہم مقصد ان علاقوں میں جو ایل ڈبلیو ای ، جموں و کشمیر اور شمال مشرق میں چیلنجوں سے موثر طریقہ سے نمٹنے کی حکومت کی صلاحیت کو مستحکم کرنا تھا اور ترقیاتی کام کو انجام دینا تھا تاکہ ان علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکے اور ساتھ ہی ان چیلنجوں سے موثر طریقہ سے نمٹنے میں مدد مکی جاسکے۔
بائیں بازو کی انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے حکومت نے 2015 میں 'قومی پالیسی اور کارروائی کے منصوبے ' کو منظوری دی تھی ، جس میں کثیر الجہتی طریقہ کار شامل ہے۔جس میں سیکورٹی ، ڈیولپمنٹ ، قبائلیوں/مقامی کمیونٹی کے حقوق اور حقدار ی کو یقینی بنانا اور پرسیپشن منیجمنٹ کے شعبے کا احاطہ کیا گیا ۔ پالیسی اور ایکشن کارروائی کے منصوبے کے مضبوطی کے ساتھ نفاذ کی وجہ سے ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد اور ایل ڈبلیو ای کے اثرورسوخ میں جغرافیائی وسعت میں کمی آئی۔ ایل ڈبلیو ای کے تشدد کے واقعات 2009 میں 2258 سے کم ہو کر 2020 میں 665 ہو گئے۔اس کے نتیجے میں اموات بھی 2010 میں سب سے زیادہ1005 سے کم ہو کر 2020 میں 183 ہو گئی ۔ ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے جغرافیائی پھیلاؤ میں بھی کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں 2010 میں 96 ضلعوں میں ایل ڈبلیو ای تشدد کے واقعات ہوئے جو 2020 میں 53ضلعوں تک محدود رہ گئے۔ جغرافیائی پھیلاؤ میں کمی کے نتیجے میں ایس آر ای ضلعوں میں بھی کمی آئی ہے جو 126 سے 90 رہ گئے ہیں جس کا اطلاق 01.04.2018 سے ہوا ہے ۔ ایل ڈبلیو ای کی صورتحال میں بہتری کی بدولت ضلعوں کی تعداد مزید کم ہو کر 70 ہوگئی۔
یہ اطلاع وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب نیتانند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ ف ا ۔ م ص
(U: 7734)
(Release ID: 1745024)
Visitor Counter : 225