جل شکتی وزارت

اترپردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ میں تیزی


لانےکےلیےمرکزنےریاستی حکومت کو 2400 کروڑ روپے جاری کیے

دسمبر 2021 تک ریاست کے 60 ہزار گاؤں میں کام شروع ہو جائےگا

مرکزی وزیر گجیندرسنگھ شیخاوت نے 2024 تک ہر گھر کو نل کا پانی فراہم کرنے کے لیے ریاست کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی

Posted On: 06 AUG 2021 3:18PM by PIB Delhi


 

نئی دہلی، 06؍اگست2021:

وزیراعظم جناب نریندرمودی کے ہر گھر تک  نل کا صاف پانی فراہم کرنے اورخواتین اور لڑکیوں کو دور دراز جگہوں سے پانی بھر کر لانے کی مشقت سے آزاد کرنے کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے، وزارت جل شکتی ، اتر پردیش کے قومی جل جیون مشن نے اتر پردیش کو2400 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی ہے۔ جاری کی گئی گرانٹ کی رقم مالی سال 2021-22 کے لیے 10870 کروڑ روپے جو کہ مختص کیا گیا ہے، کاہی حصہ ہے۔ مالی برس 2019-20 میں مرکزی حکومت نے جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے اتر پردیش کو1206 کروڑ روپے فراہم کیے تھے ، جو 2020-21 میں بڑھا کر 2571 کروڑ روپے کردیا گیا تھا۔ مرکزی  وزیر برائے جل شکتی جناب گجیندرسنگھ شیخاوت نے رقم کے مختص کرنے اوراس میں چار گنا اضافے کی منظوری دیتے ہوئے مالی برس 2024 تک  دیہی علاقوں کے ہر گھرتک نل کا پانی فراہم کرانےکے لیے ریاست کو ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اتر پردیش کے 97 ہزار سے زائد دیہاتوں میں 2.63 کروڑ دیہی گھرانے ہیں ، جن میں سے اب 32 لاکھ (12.16 فیصد) گھروں میں اب نل کا پانی دستیاب ہے۔ جل جیون مشن کے آغاز کے وقت ، صرف 5.16 لاکھ (2فیصد) گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی ہوتی تھی۔ پچھلے 23 مہینوں میں کووڈ-19 عالمی وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران آنے والی رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے باوجود ریاست نے 26.86 لاکھ (10.2 فیصد)) گھروں  میں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے ہیں۔ ریاستی حکومت کا ہدف موجودہ مالی سال میں 'ہر گھر جل' کو 5 اضلاع تک پہنچانا ہے۔ اتر پردیش کے 3600 سے زائد گاؤں اب تک 'ہر گھر جل' سے لیس ہو چکے ہیں یعنی ان گاؤوں کے ہر خاندان کو نل کا پانی ملنا شروع ہو گیا ہے۔ اس اضافہ شدہ مرکزی بجٹ سے ریاستی حکومت کو ریاست کے باقی 2.31 کروڑ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فوری فراہمی میں مدد دے گی۔

 وزارت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اتر پردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ کی پیش رفت کا باقاعدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ شری شیخاوت نہ صرف پیش رفت کا جائزہ لیتے ہیں ، بلکہ وہ کاموں کی رفتار دیکھنے کے لیے ریاست کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔ 3 جولائی 2021 کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات میں ، جل شکتی وزیر نے جل جیون مشن کے تحت ہر دیہی گھروں کو نل کے پانی کی فراہمی کے لیے ریاست کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میٹنگ کے دوران ، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے یہ بھی یقین دلایا کہ ان کی حکومت وزیراعظم جناب نریندر مودی کے مشن کے مطابق  2024 تک ہر دیہی گھر کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنے کو یقینی بنائے گی ۔ اسکیم کے نفاذ کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے ، قومی جل جیون مشن نے ریاستی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس سال ریاست میں 78 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ دسمبر 2021 تک 60 ہزار سے زائد دیہات میں پانی کی فراہمی کا کام شروع کیا جائے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AI08.png

 

اس سال کے10870 کروڑ روپے مرکزی بجٹ اور ریاستی حکومت کے پاس موجود 466 کروڑ روپے کا ابتدائی باقی ماندہ رقم،2021-22 میں ریاست کے برابر حصے اور 2019-20 اور 2020-21 میں 1263 کروڑ روپے کی کمی کے ساتھ، کل طے شدہ فنڈ کے تحت اتر پردیش میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لیے 23500 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دستیاب ہے۔ اس طرح سےبھارت سرکاکر اس بات کو یقینی بنارہی ہے کہ اترپردیش میں اس تبدیلی والے مشن کے نفاذ کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہ ہونے پائے ۔

اس کے علاوہ ، 2021-22 میں دیہی لوکل باڈیز/پنچایتی راج اداروں کو بھی پانی اور صفائی سے متعلق کاموں کے لیے اترپردیش کو 4324 کروڑ روپے 15 ویں فنانس کمیشن سے منسلک گرانٹ کے طور پر مختص کیے گئے ہیں۔ اگلے پانچ سال یعنی 2025-26 تک کے لئے 22808کروڑ روپے کے مخصوص گرانٹ کی فنڈنگ ​​کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ اتر پردیش کے دیہی علاقوں میں اس وسیع سرمایہ کاری سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی اور دیہی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس سے دیہات میں آمدنی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

 

پینے کے پانی کی باقاعدہ اور طویل مدتی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے واٹر سپلائی سکیموں کی تشکیل کے ساتھ ساتھ انتظام ، آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے راج مستری ، الیکٹریشن ، پلمبر ، موٹر میکینک ، پمپ آپریٹرز وغیرہ کی بڑی تعداد کی بھی ضرورت ہوگی ۔ اس کے علاوہ ، مختلف قسم کے مواد جیسے سیمنٹ ، اینٹیں ، پائپ ، والوز ، پانی/توانائی سے آزاد پمپ ، نل وغیرہ کی ضرورت ہوگی ، جس سے مقامی طور پر دستیاب مزدوروں کے ساتھ ساتھ گھریلو مینوفیکچرنگ کی صنعتوں کی مانگ میں اضافہ ہوگا ،جو‘ آتم نربھر بھارت’ کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002T1OS.jpg

 

جناب وزیر اعظم نریندر مودی نے فروری 2019 میں 7 اضلاع جھانسی ، مہوبا ، للت پور ، جالون ، ہمیر پور ، باندا اور بندیل کھنڈ کے علاقے میں چترکوٹ کے دیہی علاقوں کے لیے پائپڈ واٹرسپلائی کی اسکیموں کی شروعات کی تھی۔ دیہی پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبوں کا سنگ بنیاد نومبر 2020 میں وندھیاچل خطے کے مرزا پور اور سون بھدر اضلاع کے لیے بھی رکھا گیا تھا۔ یہ پانی کی قلت والے علاقے ہیں۔ ان منصوبوں کی تکمیل پر علاقے کے 6742 دیہاتوں کے تقریبا 18.88 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ پچھلے مہینے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ایک میٹنگ میں مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے ریاست کے بندیل کھنڈ اور وندھیاچل میں ان منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی بات کی تھی۔

جل شکتی مشن کے تحت ، پانی کے معیار سے متاثرہ بستیوں ، خواہش مند اور جے ای/اے ای ایس متاثرہ اضلاع ، ایس سی/ایس ٹی اکثریتی گاؤں اورایس اےجی وائی گاؤں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ 'سب کا ساتھ ، سب کا وکاس اور سبکا وشواس' کے مطابق کام کرتے ہوئے ، جل جیون مشن کا مقصد انتہائی کمزور اور حاشیہ پر رہنے والے لوگوں کو پینے کے لائق نل کے پانی کی فراہمی کرنا ہے۔ لہذا ، ریاست کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ 2022 کے آخر تک 8 ضرورت مند اور جے ای/ اےای ایس متاثرہ اضلاع کے تمام گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

اسکولوں ، آنگن واڑی مراکز اور آشرموں میں بچوں کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 2 اکتوبر 2020 کو ایک مہم شروع کی گئی تھی۔ اب تک ریاست نے 101711 (82فیصد) دیہی اسکولوں اور 104453 (60فیصد) آنگن واڑی مراکز کو نل کا پانی فراہم کیا ہے۔ ریاست سے کہا گیا ہے کہ وہ 2 اکتوبر 2021 تک تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز کو نل کے کے محفوظ پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

جل جیون مشن ایک اہم ، مانگ پر مبنی اور کمیونٹی کے زیر انتظام پروگرام ہے ، جو کہ ’’ نیچے سے اوپر کی طرف سے ایک نقطہ نظر کی پیروی کرتا ہے یہ مقامی دیہاتی کمیونٹی  کی مدد سے گاؤں میں پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کی دیکھ تک کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ 29 فروری 2020 کو بندیل کھنڈ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ "جل جیون مشن ایک پروگرام ہے ، جسےلوگوں کو چلانا ہوتا ہے۔ اسےگاؤں کے لوگوں کو مل کر پورا کرنا ہے۔ حکومت مالی مدد دے  گی۔ لیکن ، پائپ کہاں بچھانے ہیں ، پانی کہاں سے جمع کیا جائے گا ، اسے کیسے چلایا جائے گا ، یہ سب گاؤں کے لوگ طے کریں گے۔ اس پروگرام میں ہماری بہنوں کا کردار بہت بڑا ہے۔ اس اصول پر عمل کرتے ہوئے ، مقامی کمیونٹی پبلک ہیلتھ انجینئرز کی تکنیکی مدد سے 5 سالہ ولیج ایکشن پلان تیار کرتا ہے۔ منصوبہ کو منظوری کے لیے گرام سبھا کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003702Z.png

کمیونٹی آرگنائزیشن کے لیے ، وی ڈبلیو ایس سی/واٹر سوسائٹیز کو مضبوط اور بااختیار بنانا ، 15 ویں فنانس کمیشن کے ساتھ 5 سال کی مدت کے ویلج ایکشن پلانز (وی اے پی) کو حتمی شکل دینا ، رضاکارانہ تنظیموں کو ایمپلائمنٹ سپورٹ ایجنسیوں (آئی ایس اے) کے طور پر کمیونٹی موبلائزیشن جیسی سرگرمیاں جیسے تربیت دینا ، مقامی کمیونٹی کی حمایت اور IEC کی سرگرمیاں اہم اور بالکل ضروری ہیں۔ اب تک اترپردیش کے 3 ہزار سے زائد دیہات میں 10-15 ممبر واٹر کمیٹیاں تشکیل دی جاچکی ہیں اور 165 این جی اوز/رضاکار تنظیمیں مقامی گاؤں کی کمیونٹی کو مدد فراہم کرنے کے لیے عملدرآمد سپورٹ ایجنسیوں کے طور پر مصروف ہیں ،

مشن کا شعار 'ساجھیداری کرنا ، زندگی میں تبدیلی' کو آگے بڑھانےکے لئے ، مختلف نامور تنظیموں نے ریاست میں مقامی کمیونٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا ہے تاکہ طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے پانی کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ یو این او پی ایس جیسی ایجنسی پہلے ہی بندیل کھنڈ ، وندھیاچل ، پریاگ راج اور کوشامبی کے تقریبا  140 دیہاتوں میں زمینی سطح پر وسائل  جمع کر چکی ہیں اور فعال طور پر کام کر رہی ہیں۔ آغا خان فاؤنڈیشن لکھنؤ اور سیتا پور کے 40 دیہات میں کام کر رہا ہے۔ اسی طرح ٹاٹا ٹرسٹ اپنے وسائل کو 3 اضلاع بلرام پور ، بہرائچ اور شراوستی کے 200 دیہاتوں میں جمع کررہا ہے۔ اس طرح کی شراکت داری کے ساتھ ، جل جیون مشن ایک 'جن آندولن' بن رہا ہے۔

فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کے) کا استعمال کرتے ہوئے پینے کے پانی کے ذرائع اور تقسیم کے مراکز کی باقاعدہ اور آزادانہ جانچ کے لیے ہر گاؤں میں 5 خواتین کو تربیت دے کر پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کی سرگرمیوں کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ پانی کی جانچ کی لیباریٹریوں کو اپ گریڈ کر کے عام لوگوں کے لیے کھلا رکھا گیا ہے تاکہ لوگ اپنے پانی کے نمونے برائے نام شرح پر ٹیسٹ کروا سکیں۔ ریاست اس سال 75 ضلعی سطح کی لیبارٹریوں کواین اے بی ایل کی منظوری دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

جل جیون مشن کی جانب سے وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ، حکومت ہند اور ریاستی حکومت کے اشتراک سے چلائے جانے والے گرینڈ ٹیکنالوجی چیلنج کے ایک حصے کے طور پر ، باغپت ضلع کے 10 دیہات کو 'آن لائن پیمائش اور نگرانی' دی گئی ہے۔ 'سروس ڈلیوری' پر 'سسٹم' کو سروس میں لیا جا رہا ہے۔ جب بھی گاؤں میں پانی کی فراہمی میں خلل پڑتا ہے ، 'آن لائن سسٹم' الرٹ کرے گا تاکہ بروقت اصلاحی کارروائی کی جاسکے۔

15 اگست ، 2019 کو ، جل جیون مشن کے آغاز کے وقت ، ملک کے 18.93 کروڑ دیہی گھروں میں سے صرف 3.23 کروڑ (17 فیصد) کے پاس ہی نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ تب سے ، پچھلے 23 مہینوں میں 4.66 کروڑ نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ، آج تقریبا 7.90 کروڑ (41.3فیصد)) گھر وں کو نل کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔ گوا ، تلنگانہ ، انڈمان اور نیکوبار جزائر ، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو اور پڈوچیری نے دیہی علاقوں میں 100 فیصد گھریلو نل کے پانی کے کنکشن کا ہدف حاصل کر لیا ہے اوریہ 'ہر گھر جل' بن چکے ہیں۔ چونکہ مشن کا نعرہ 'کوئی بھی چھوٹے نہیں' ہےاور گاؤں کے ہر گھر کو نل کا پانی مہیا کیا جانا چاہیے ، 78 اضلاع کے ہر گھر اور 1.06 لاکھ لوگوں کے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔

****************

 

ش ح  - س ک-  ف ر

U. NO. 7719


(Release ID: 1744746) Visitor Counter : 235


Read this release in: English , Hindi