سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

چار برکس ممالک سے سائنسداں، کووڈ-19 وبا کی جنینی سلسلہ بندی اور ریاضیاتی ماڈلنگ کا کام انجام دیں گے

Posted On: 06 AUG 2021 11:43AM by PIB Delhi

نئی دہلی،6 اگست 2021: چین، روس اور برازیل سے سائنسدانوں کے ساتھ شراکت میں ہندوستان کے سائنسداں کووڈ-19 کے ایس اے آر ایس-سی او وی- 2 کے جنینی سلسلہ بندی کا کام کریں گے اور وبائیات اور ریاضیاتی ماڈلنگ سے متعلق مطالعات کریں گے۔ اس سے جینیاتی میوٹیشن، مرکب نو کے ساتھ ساتھ وائرس کی ترسیل کا پتہ لگانے میں مدد ہوگی نیز اس کے پھیلنے کے مستقبل کے بارےمیں قیاسات بھی کئے جاسکیں گے۔

مجموعی جینیاتی سلسلہ بندی کی ضرورت جنینی میوٹیشن اور وائرس کے مرکب نو کی شناخت کے لیے پڑتی ہے جبکہ وبائیاتی مطالعات اس کی ترسیل تک رسائی میں مدد کرسکتے ہیں۔ ریاضیاتی ماڈلنگ اس کے مستقبل کے پھیلاؤ تک رسائی کے لیے چاہئے ہوتی ہے۔

اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک تحقیقی منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے جسے متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں اور انجینئروں کی مہارت سمیت تیار کیا گیاہے۔ جواہر لال نہرو تکنیکی یونیورسٹی حیدرآباد کے ماحولیات کے مرکز، سائنس اور ٹیکنالوجی کے ادارے کے پروفیسر ڈاکٹر سی ایچ سسی کلا، چین میں بیجنگ میں قائم چین کی سائنٹسٹ کی اکیڈمی کے مائیکرو بایولوجی کے ادارے میں پروفیسر سینئر انجینئر یوہوا جنگ، روس میں ٹیماکووا کے بنیادی اور ٹرانسلیشنر کے وفاقی تحقیقی مرکز میں سینئر تحقیق کار ، ایوان سووالیف، برازیل میں ریو ڈیجینی ریو میں فیوکروز میں اوسولڈو کروز انسٹی ٹیوٹ کی تنفسی وائرسز اور چیچک لیباریٹری کی ڈاکٹر مرلڈا مینڈولکا سکیورا پر مشتمل ایک کنسورشیم اس برکس- کثیر جہتی تحقیق وترقی پروجیکٹ کے مختلف سمتوں کی تحقیق کرے گا۔

ہندوستان اور برازیل کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے حمایت شدہ اس تحقیق کے تحت فریقین ایس اے آر ایس-سی او وی-2 کی ترسیل تک رسائی کی کوشش کریں گے جو کہ گندے پانی پر مبنی وبائیات (ڈبلیو بی ای)کی نگرانی کے لیے جرسوموں کے تجزیے کے ذریعے ماحولیاتی نمونوں سے کی جائے گی۔ چین اور روس کے سائنسداں مریضوں کے حیاتیاتی مادوں (ناسوفیرین جیل نمونے) کی شناخت کے لیے حقیقی وقتی پی سی آر ٹیسٹ کریں گے جن میں تنفساتی بیماریوں کی علامات ظاہر ہوں گی نیز وہ جینیاتی تفریق مسابقتی جینیات اور وبائی تجزیوں کی تحقیق بھی کریں گے۔

جینیاتی، وبائیات اور وبائیاتی اعداد وشمار، ہندوستان، چین ، روس اور برازیل سے حاصل کیا جائے گا جسے ایک جگہ مربوط کرکے ریاضیاتی ماڈیول تیار کئے جائیں گے جن کا مقصد میوٹیشن کے تجزیے، آبادیاتی جینینک، جینیاتی تعلق، تجزیاتی مرکب نو اور خطرات کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ پھیلاؤ کے نیٹ ورک اور وائرس کے اثرات کا اثر لگایا جاسکے گا۔ مختلف گروپوں کے ذریعے تیار کردہ ڈیٹا بیس مختلف خطوں میں وائرس کی ترسیل اور اس کے احیا کا تقابلی تناظر بھی کرے گا اور متعلقہ اوائلی وارننگ نظام کی نگرانی کا سلسلہ بھی قائم کرے گا۔

یہ اجتماعی تحقیقی منصوبہ مائیکرو بایولوجی کے ادارے ، چین کے چینی اکیڈمی برائے سائنسز، روس کے بنیادی اور ٹرانسلیشنل ادویہ کے وفاقی تحقیقی مرکز اور برازیل کے اوسوالڈو کروز ادارے کے تنفسی وائرس اور چیچک کی لیباریٹری سے بین الاقوامی تعاون کی قوت پر غور کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ یہ مطالعہ چار مختلف ممالک کے تجزیے اور ڈاٹا کو ساجھا کرنے کے لیے ایک عام پلیٹ فارم فراہم کرے گا اور وائرس کی پھیلاؤ کے ذرائع اور ترسیل کی صورتحال کو سمجھے گا۔

مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سی ایچ سسی کلا سے(sasi449@jntuh.ac.in; sasikala.ch[at]gmail[dot]com) پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

برکس ایس ٹی آئی فریم ورک پروگرام کے بارےمیں اور زیادہ معلومات (http://brics-sti.org) پر وزٹ کریں۔

*****

U.No.7544

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1743467) Visitor Counter : 290


Read this release in: Hindi , English , Telugu