صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 کے لئے ریاستوں کےلئے خصوصی فنڈ

Posted On: 03 AUG 2021 3:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی 03اگست2021 :

حکومت ہند نے کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے کے مقصد سے تمام ریاستوں کو مطلوبہ تکنیکی امداد فراہم کی ہے اور متعلقہ ضروری سازوسامان اور مالی مدد کے ذریعہ بھی ان کی مدد کی ہے تاکہ ریاستوں میں صحت سے متعلق موجودہ بنیادی ڈھانچہ کو مزید مستحکم کیا جاسکے۔

مرکزی حکومت نے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم بنانے اور کووڈ-19 کے بندوبست کے تمام پہلوؤں کی مدد کرنے کی غرض سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کی ہے۔

  • مالی سال 2020-2019 کے دوران، این ایچ ایم کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 1113.21 کروڑ روپئے تک کے فنڈس جاری کئے گئے تھے۔
  • ستمبر 2020 میں مرکزی حکومت نے ریاستوں کو مالی سال 2020-2019 کے لئے ایس ڈی آر ایف کے تحت مختص شدہ سالانہ فنڈ میں سے زیادہ سے زیادہ 35 فیصد فنڈ خرچ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
  • کووڈ-19 کی روک تھام کے مقصد سے 35 فیصد کی اس حد کو مالی سال 2021-2020 اور2022-2021 کے دوران بڑھاکر 50 فیصد کردیا گیا تھا۔
  • مالی سال 21-2020 کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کووڈ-19 سے نمٹنے کے بھارت کے ہنگامی اقدامات اور صحت سے متعلق نظام کی تیاری کے پیکج کے تحت 8257.88 کروڑ روپئے تک کا فنڈ جاری کیا گیا۔
  • اس کے علاوہ کابینہ نے ‘‘کووڈ-19 سےنمٹنے سے متعلق بھارت کے ہنگامی اقدامات اور صحت سے متعلق نظام کی تیاری کے پیکج: فیز-II’’ کی بھی 23123 کروڑ روپئے تک کے فنڈ کی منظوری دی ہے (15000 کروڑ روپئے مرکزی جز کے طور پر اور 8123 کروڑ روپئے ریاستی جز کے طور پر ) ابھی تک ، مالی سال 22-2021 میں ای سی آر پی فیز-II کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے 1827.78 کروڑ روپئے جاری کئے جاچکے ہیں۔

اس میں ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سطح پر مدد شامل ہے جس کے تحت دیہی، قبائلی اور برادری کےنزدیک شہری مضافی علاقوں سمیت صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنایا جائےگا اور ضلع اور ذیلی ضلع کی سطحوں پر خدمات بہم پہنچانے کے عمل میں اضافہ کرنے کے لئے دواؤں اور تشخیص سے مددگار ساز وسامان کی حصولیابی کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے گی تاکہ کووڈ -19 کیسوں سے نمٹنے کے لئے بندوبست کیا جاسکے۔

  • 30؍جولائی 2021 کو ریاستوں، مرکز کے زیرانتظام علاقوں اور مرکزی حکومت کے اداروں کو کل 4.33 کروڑ این-95 ماسک، 1.77 کروڑ پی پی ایس کٹس، 48420 وینٹی لیٹرس اور 1.03 کروڑ ریمڈیسیور کے یونٹس فراہم کئے گئے ہیں۔
  • اس کے علاوہ کووڈ سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ کاری کے قومی پروگرام کے تحت ، حکومت ہند ویکسین کی سرکاری خرید کررہی ہے اور پھر ان ویکسین کو ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کوبالکل مفت فراہم کررہی ہے۔ 31؍ جولائی 2021 تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کوتمام ذرائع سے کل 48.40 کروڑ خوراکیں فراہم کی جاچکی ہیں۔

طبی دیکھ بھال سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو مزید مستحکم بنانے کے لئے جاری بعض دیگر اقدامات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

  • غیر کووڈ مریضوں کے وائرس سے متاثر ہونے کے خطرے کوکم کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں بغیر کووڈ کے علاوہ دیگر لازمی صحت خدمات کے تسلسل کو برقراررکھنے کے ارادے کے مد نظر، کووڈ-19 کے علاج کے لئےوقف صحت سہولیات کا ایک تین مرحلے پر مشتمل بندوبست ہر ملک میں نافذ کیا جارہا ہے۔
  • حکومت ہند نے اسپتال میں موجود سہولیات کی تکمیل کےلئےثانوی دیکھ بھال سے متعلق اسپتالوں کو ای ایس آئی سی، ڈیفینس، ریلویز، نیم فوجی دستوں اور اسٹیل کی وزارت وغیرہ کو بھی اس میں شامل کیا ہے۔
  • اس کے علاوہ ملک میں کووڈ-19 کے کیسوں میں اضافہ سے نمٹنے کی خاطر ڈی آر ڈی او نے علاج معالجہ کے لئے بہت سی بڑی عارضی سہولیات بھی قائم کی ہیں۔ پہلے لاک ڈاؤن (23 مارچ 2020) سے پہلے الگ تھلگ بستروں کی تعداد 10180 اور انتہائی نگہداشت کے یونٹوں (آئی سی یو) بستروں کی صلاحیت 2168 بستروں کی تھی۔ ان میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے اور سردست (30 جولائی 2021) الگ تھلگ بستروں کی تعداد 1821845 اور آئی سی او بستروں کی تعداد 122035 ہے۔
  • آیوش مان بھارت پی ایم- جے اےوائی کے تحت فی خاندان سالانہ 5 لاکھ روپئے تک کا مفت علاج کا بندوبست کیا گیا ہے۔ آیوش مان بھارت پی ایم۔ جے اےوائی کےمستفید افراد کووڈ -19 کا مفت میں علاج کراسکتے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ کووڈ کے علاج کے بعد بھی اس اسکیم کے  تحت میکور مائیکوسز وغیرہ سمیت کووڈ سے متعلقہ پیچیدہ امراض کا بھی مفت علاج کراسکتے ہیں۔
  •  رقیق طبی آکسیجن (ایل ایم او) کی یومیہ سپلائی، جو فروری میں 1292 میٹرک ٹن یومیہ تھی کو بڑھاکر اپریل 2021 میں 8593 میٹرک ٹن یومیہ کی گئی ہے۔
  • 28 مئی 2021 کو کل 10250 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن، ریاستوں کو مختص کی گئی۔ ایسا ، اسٹیل کے کارخانوں کے ساتھ ساتھ  دیگر ایل ایم او کارخانوں میں ایل ایم او کی پیداوار میں اضافہ کرکے کیا گیا ہے۔  اورآکسیجن کے صنعتی استعمال پر بھی بندشیں عائد کی گئی ہیں۔
  • ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ وزارتوں اور رقیق آکسیجن مینوفیکچررس/ سپلائرس وغیرہ جیسے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ صلاح و مشورہ کرکے طبی آکسیجن مختص کرنے سے متعلق ایک فعال اور شفاف فریم ورک تیار کیا گیا تھا۔
  •  تمام طبی سہولیات میں آکسیجن کی مانگ اوران کی نقل وحمل کاپتہ لگانے کو یقینی بنانے کے مقصد سے ایک آن لائن ڈجیٹل طریق کاربھی تیار کیا گیا ہے۔
  • میڈیکل آکسیجن کو ضیاع سے بچانے کی غرض سے 25 ستمبر 2020 کو ریاستوں کے لئے آکسیجن کے معقول استعمال کے بارے میں رہنما ہدایات جاری کی گئی تھیں اس کے بعد 25 اپریل 2021 کو مزید نظر ثانی شدہ ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
  • اپریل اور مئی 2020 میں 102400 آکسیجن سلینڈرس کی حصولیابی کی گئی اور انہیں ریاستوں میں تقسیم کردیا گیا۔ اس کےعلاوہ 21 اپریل 2021 کو اضافی 127000 سلینڈروں کے آرڈر بھی دیئے گئے ہیں۔ ان سلینڈروں کی دستیابی شروع ہوگئی ہے اور 26 جولائی 2021 کو 53056 سلینڈرس موصول ہوگئے ہیں۔
  • صحت سے متعلق سہولیات کی سطح پر آکسیجن تیار کرنے کے لئے، ہر ضلع اسپتال میں خاص طور پر دور دراز کے علاقوں میں پی ایس اے پلانٹس قائم کئے گئے ہیں تاکہ اسپتال میں اپنی ضرورت کے مطابق آکسیجن تیار کرنے کے لئے خود کفیل بن سکیں ، جس کے سبب پورے ملک میں طبی آکسیجن سپلائی گرڈ پر بوجھ کم ہوسکے گا۔
  • اس کے علاوہ دیہی اور شہری مضافاتی علاقوں میں  طبی آکسیجن کی دستیابی کے عمل کو تیز رفتار بنانے کے مقصد سے مختلف ریاستوں کو 39000 سے زیادہ آکسیجن کنسنٹریٹرس مختص کئے گئے ہیں۔
  • صحت اور خاندان کی بہبود کی وزارت کووڈ۔19 کے مختلف پہلوؤں سے نمٹنے کی غرض سے مسلسل تکنیکی رہنمائی فراہم کررہی ہے۔ ابھی تک 150 سے زیادہ رہنما ہدایات/ مشاورت نامے/ ایس او پی ایس/ منصوبے، ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو فراہم کئے جاچکے ہیں۔ دیہی اور شہری مضافاتی علاقوں میں کووڈ-19 عالمی وبا کے پھیلنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت نے 16 مئی 2021 کو شہری مضافاتی اور دیہی اور قبائلی علاقوں میں کووڈ-19 کی روک تھام اور بندوبست کے سلسلے میں ایک ایس او پی جاری کیا ہے۔
  • ہر عمر کے لوگوں کے لئے کووڈ-19 کے علاج معالجہ سے متعلق ضابطے او رمشاورت نامے جاری کئے گئےاوربڑے پیمانے پر ان کی تشہیر کی گئی۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی۔

 

******

 

U-NO.7439

ش ح ۔ع م۔ف ر

 



(Release ID: 1742211) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Bengali