ارضیاتی سائنس کی وزارت
مغربی ساحل کو طوفان سے محفوظ بنانے کے اقدامات
Posted On:
30 JUL 2021 2:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی،31 جولائی ،2021 / استوائی بحر ہند میں سمندری تمازت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ اس کے تحت بحیرۂ عرب میں زبردست تمازت پائی جاتی ہے اور اس کی وجہ سے حال ہی میں بار بار طوفان آرہے ہیں۔ سائنس و ٹکنالوجی اور زمینی علوم کے وزیر مملکت (آزادنہ چارج) جناب جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پانچ ریاستوں (گجرات، مہاراشٹر، گوا، کرناٹک اور کیرل) اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (دمن ، دیو، دادرا و نگر حویلی ) میں نیز مغربی ساحل اور مرکز کے زیر انتظام جزیرے لکشدویپ کے لیے جلد وارننگ دینے والا نظام موجود ہے۔ یہ حصولیابی سمندری طوفان سے متعلق سات وارننگ مرکزوں کے ذریعے کی گئی ہے جس میں مشرقی اور مغربی ساحل شامل ہے۔ طوفان کی وارننگ دینے والے تین مراکز چنئی، ممبئی اور کولکاتہ میں واقع ہیں اور چار مراکز تھیرواننت پورم ، ویساکھاپٹنم، احمد آباد اور بھبنیشور میں قائم ہیں۔ بقیہ متعلقہ علاقوں سے متعلق طوفان کی وارننگ دینے کا کام اے سی ڈبلیو سی اور سی ڈبلیو سی کا ہے۔
مغربی ساحل پر اے سی ڈبلیو سی اور سی ڈبلیو سی کی ذمہ داری مندرجہ ذیل ٹیبل میں دکھائی گئی ہے:
مرکز
|
ساحلی علاقہ *
|
بحری ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
اے سی ڈبلیو سی ممبئی
|
ریاست : مہاراشٹر و گوا
|
ریاست : مہاراشٹر و گوا
|
سی ڈبلیو سی تھیرو اننتھا پورم
|
ریاست : کیرالہ اور کرناٹک
مرکز کے زیر انتظام علاقہ : لکشدویپ
|
ریاست : کیرالہ اور کرناٹک
مرکز کے زیر انتظام علاقہ : لکشدویپ
|
سی ڈبلیو سی احمد آباد
|
ریاست : گجرات
مرکز کے زیر انتظام علاقہ : ڈادرا – نگر حویلی – دمن – دیو
|
ریاست : گجرات
مرکز کے زیر انتظام علاقہ : ڈادرا – نگر حویلی – دمن – دیو
|
* ساحلی پٹی کی ذمہ داری ساحلی لائن سے 75 کلو میٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔
- پیشگی وارننگ دینے والے نظام کا کام گوا ، کرناٹک اور کیرالہ میں جاری ہے۔
- کثیر مقصدی 53 سمندری سیلٹرز مکمل کر لیے گئے ہیں۔
- زیر زمین بجلی کے تقریباً 443 کلو میٹر کیبلس مکمل کر لیے گئے ہیں۔
- تقریباً 13.2 کلو میٹر نمکین پانی کے ذخائر مکمل ہو گئے ہیں۔
- تقریباً 205 کلو میٹر کی سڑک بھی مکمل ہو گئی ہے۔
پیشگی وارننگ اور طوفان سے متعلق پیشگوئی کی صلاحیت کو تازہ ترین شکل دینے کا کام محکمۂ موسمیات میں جاری ہے ۔ یہ کام مرکزی اسکیم ایٹموسپفیئر اینڈ کلائمیٹ ریسرچ ماڈلنگ اوبزروینگ سسٹم اینڈ سروس (ایکروس) کی اسکیم کے تحت کیا جا رہا ہے۔ یہ اسکیم متعلقہ وزارت کی اسکیم ہے۔ پچھلے پانچ مالی برسوں کے دوران آئی ایم ڈی کی مزید چار اسکیموں کے لیے مجموعی اخراجات کے مد اس طرح ہیں : ماحولیاتی مشاہداتی نیٹ ورک (اے او این)، پیش گوئی کے نظام کو جدید ترین شکل دینا ( یو ایف ایس)، موسم اور آب و ہوا سے متعلق خدمات (ڈبلیو سی ایس) اور پولری میٹرک ڈوپلر موسم رڈار (پی ڈی ڈبلیو آر) کا کام کاج شروع کیا جانا جو ایکراس کے تحت ہیں مندرجہ ذیل ٹیبل میں دکھائے گئے ہیں :
ذیلی اسکیم کا نام
|
مالی سال کے دوران کل اخراجات (کروڑ روپے میں)
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
ایکراس – آئی ایم ڈی (اے او این، یو ایف ایس، ڈبلیو سی ایس اینڈ پی ڈی ڈبلیو آر)
|
144.08
|
134.09
|
175.94
|
206.04
|
150.33
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U –7285
(Release ID: 1741199)
Visitor Counter : 144