خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

مرکزی وزارتوں میں جنسی طورپر ہراساں کرنے کی شکایات

Posted On: 29 JUL 2021 4:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ، 29 جولائی  ، 2021

 

خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت (ایم ڈبلیوسی ڈی) نے سیکشوؤل ہیرسمنٹ الیکٹرونک باکس (ایس ایچ ای -باکس) کے عنوان سے ایک آن لائن شکایت پورٹل تیار کیا ہے،جس سے کام کرنے کی جگہ پر خواتین کے جنسی طورپر ہراساں کئے جانے سے متعلق شکایات کو درج کرانے کی سہولت  مل سکے۔ایک شی باکس میں شکایت درج ہوگئی،تو یہ متعلقہ اتھارٹی  کے پاس معاملے پر مناسب کارروائی کےلئے براہ راست پہنچ جائے گی۔اس طرح کی شکایات پر کارروائی کرنے اور اس سلسلے میں شی باکس میں اسٹیٹس اپ ڈیٹ کرنے کی ذمہ داری متعلقہ مرکزی وزارتوں/محکموں کی ہے۔

ابھی تک مختلف مرکزی وزارتوں سے متعلق شی باکس میں کُل 391شکایات موصول ہوئی ہیں،جن میں سے 150شکایات 01.01.2020سے موصول ہوئی ہیں۔شی باکس میں درج کرائی گئی شکایات پر کارروائی کی ذمہ داری ضابطے کے مطابق متعلقہ مرکزی وزارتوں/محکموں کی ہے۔شی باکس میں درج کرائے گئے 36معاملوں پر تجزیہ اور ایم ڈبلیو سی ڈی کے خلاف  ظاہر کرتا ہے کہ کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے صرف دو معاملے ہیں،جس میں سے پورٹل پر تین انداراجات ایک ہی فرد کے خلاف ایک ہی شخص کی شکایت سے متعلق ہیں۔دیگر 32معاملات خواتین کے خلاف تشدد ،جہیز ہراسانی ،بدسلوکی وغیرہ سے متعلق مختلف امور سے متعلق عوامی شکایات کی نوعیت کے ہیں۔مزید یہ کہ کام کی جگہ پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے دو معاملوں میں سے کوئی بھی ایم ڈبلیو سی ڈی کے خلاف پورٹل پر درج نہیں ہوئے ہیں۔

ملک میں خواتین کے لئے تحفظ اور حفاظت کے ساتھ ساتھ کام کرنے کی جگہ پر محفوظ اور بے خوف ماحول  فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔اسے توجہ میں رکھتے ہوئے،حکومت نے ’’کام کرنے کی جگہ پر خواتین کی جنسی طورپر ہراسانی(روک تھام،ممانعت اور ازالہ)قانون 2013‘‘(ایس ایچ ایکٹ)نافذ کیا ہے ،جس کا مقصد خواتین کام کے مقام پر جنسی سے طورپر ہراسانی کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے  اس کی روک تھام اور تدارک کےلئے ہے۔اس سے متعلق  تمام خواتین سے متعلق شکایات کی  ،ان کی عمر،ملازمت کی حیثیت یا کام کرنے کی نوعیت سے قطع نظر،چاہے وہ سرکاری یا نجی ،منظم یا غیر منظم شعبہ میں کام کریں  ،روک تھام اور تدارک ہے۔

اس قانون کے تحت سرکاری یا نجی کام کے تمام مقامات کے آجروں کو جنسی ہراسانی سے پاک ایک محفوظ اور بے خوف ماحول فراہم کرنے کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے، جہاں ملازمین /کارکنوں کی تعداد دس ہےیا اس سے زیادہ بھی ضلعی سطح پر مقامی کمیٹیوں کے مقام کےلئے بھی  جس کے تحت ہر آجر کو داخلی کمیٹی (آئی سی) تشکیل دینے کےلئے پابند کیا گیا ہے۔

ایم ڈبلیو سی ڈی نے ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کے لئے وقتا فوقتا ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور مرکزی وزارتوں / محکموں کو مشورے جاری کیے ہیں تاکہ خواتین کے لئے کام کرنے کا ماحول پیدا کیا جاسکے۔

یہ معلومات مرکزی وزیر برائے خواتین اور بچوں کی ترقی ، محترمہ اسمرتی زوبین  ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں دی ۔

 

 

ش ح ۔ا م۔رب۔

U:7205


(Release ID: 1740446) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Bengali , Telugu