کوئلے کی وزارت

کوئلہ کے نقل و حمل کے دوران آلودگی کو کم کرنے اور کوئلے کی غیر قانونی کان کنی کی جانچ پڑتال کے لیے اپنائے گئے اقدامات

Posted On: 27 JUL 2021 2:50PM by PIB Delhi

زمین کے استعمال کے انداز میں تبدیلی، دھول، ہوا، پانی اور شور کی آلودگی کے معاملے میں کوئلے کی کان کنی کی کاروائیوں کا ماحول پر کچھ اثر پڑتا ہے۔ سی آئی ایل کے تمام منصوبوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ کان کنی کے کاموں کو شروع کرنے سے قبل ماحولیاتی مینجمنٹ پلان (ای ایم پی) کو کسی قابل اتھارٹی نے منظور کیا ہو۔ ای ایم پی کی تیاری کے لیے کان کنی سے قبل اور بعد کے حالات پر غور کرتے ہوئے ہر پروجیکٹ کے لیے ایک تفصیلی انوائرمنٹ امپیکٹ اسسمنٹ (ای آئی اے) کیا جاتا ہے جس پر MoEF & CC کے تحت ماہرین کی ماحولیاتی تشخیص کمیٹی (ای اے سی) کے ذریعہ تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ ای سی کی منظوری دیتے وقت، ایم ای ایف اور سی سی ای ایم پی کے نفاذ کے لیے کچھ شرائط طے کرتے ہیں جن پر پروجیکٹ شروع کرنے والوں کو عمل کرنا ہوتا ہے۔ ای سی حاصل کرنے پر، پروجیکٹ کا مجوز سی ٹی ای قائم کرنے اور متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی) کے واٹر اینڈ ایئر ایکٹ کی دفعات کے تحت کام کرنے کی رضامندی (سی ٹی او) بھی دیتا ہے۔ منصوبے پر عمل درآمد کے دوران، ای سی میں رکھی گئی شرائط کی تعمیل کی نگرانی ایم ای ایف اور سی سی، ایس پی سی بی کے علاقائی دفاتر، اور اندرونی طور پر کوئلہ کمپنیوں کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ جی ایس آر 742 (ای) مورخہ 25.09.2000 کے مطابق کوئلے کی کانوں کے لیے آلودگی کی سطح کی پیمائش کا اطلاق عمل میں لایا جاتا ہے اور اس طرح کی رپورٹ کو ایم او ای ایف اور سی سی اور ایس پی سی بی کے علاقائی دفاتر کو بھیجا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت ریلوے نے اپریل 2018 میں تمام زونل ریلوے کو ہدایت نامے/ ہدایات جاری کی ہیں، تاکہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کی دفعات کے مطابق سائڈنگ اور مال بردار شیڈ میں آلودگی سے متعلق اشیا کو سنبھالنے کے سلسلے میں کاروائی کی جائے۔

کوئلہ کی نقل و حمل کی وجہ سے ہوا کی آلودگی کے لیے سی آئی ایل نے درج ذیل کنٹرول اقدامات اپنائے ہیں:

  1. کم گنجائش والے ٹپر (10-12 ٹن) کو آہستہ آہستہ بڑے ٹپر (35 ٹن) سے تبدیل کیا جا رہا ہے تاکہ دوروں کی تعداد کو کم کیا جا سکے جس کے نتیجے میں ہوا کی آلودگی کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے۔
  2. کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کو بہتر طریقے سے لوڈ کیا جاتا ہے اور ترپال سے ڈھکا جاتا ہے۔
  3. سڑکوں کے کنارے موبائل پانی کے چھڑکاؤ تعینات کیے جاتے ہیں۔
  4. منصوبوں نے روڈ صاف کرنے والی مشینیں تعینات کرکے سڑکوں پر دھول پر قابو پانے کے مؤثر طریقوں پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ بارودی سرنگوں میں بھی وہیل واشنگ کو آہستہ آہستہ نافذ کیا جا رہا ہے۔
  5. درخت لگانا:
  1. غیر فعال OB ڈمپ پر درخت لگانے سے مٹی کا کٹاؤ کم ہو جاتا ہے۔
  2. فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کانوں، انفراسٹرکچر اور سڑکوں جیسے وسائل کے آس پاس شجر کاری کی جاتی ہے۔
  3. کانوں اور رہائشی کالونیوں کے آس پاس شور کم کرنے کے لیے گرین بیلٹ مہیا کیے گئے ہیں۔

مندرجہ بالا مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے، کوئلہ کمپنیوں کے ذریعہ ہر سال درخت لگانے کا وسیع پروگرام کیا جاتا ہے۔ سی آئی ایل نے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران یعنی مالی سال 2016-17 سے مالی سال 2020-21 تک مائن لیز ایریا کے اندر تقریباً 3,873 ہیکٹر کے رقبے پر 94 لاکھ سے زیادہ پودے اور مائن لیز کے باہر تقریباً 500 ہیکٹر کے رقبے میں 7.13 لاکھ پودے لگائے ہیں۔

کوئلے کی غیر قانونی کان کنی عام طور سے دور دراز علاقے میں الگ تھلگ جگہوں پر بند پڑی کانوں سے کی جاتی ہے جو ایک بڑے علاقے میں بکھری ہوئی ہیں۔ یہ قانون اور نظم و ضبط کا مسئلہ ہے جو ریاست کا موضوع ہے، لہذا بنیادی طور پر کوئلے کی غیر قانونی کان کنی کو روکنے اور ضروری روک تھام کا کام ریاست / ضلعی انتظامیہ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

کوئلے کی غیر قانونی کان کنی کی روک تھام کے لیے کول انڈیا لمیٹڈ کے ذریعہ مندرجہ ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

  1. ان علاقوں میں رسائی اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے لاوارث بارودی سرنگوں کے منہ پر کنکریٹ کی دیواریں کھڑی کر دی گئیں ہیں۔
  2. سیکیورٹی اہلکاروں اور متعلقہ ریاستی حکومت کے امن و امان کے حکام کے ذریعہ مشترکہ طور پر چھاپے مارے جاتے ہیں۔
  3. کمزور مقامات پر چیک پوسٹوں کی تنصیب۔
  4. موجودہ سیکیورٹی / سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی تربیت، ریفریشر ٹریننگ اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے سیکیورٹی میں نئی بھرتیوں کی بنیادی تربیت۔
  5. ریاستی حکام کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھنا۔
  6. غیر قانونی کان کنی کے مختلف پہلوؤں کی نگرانی کے لئے سی آئی ایل کے کچھ ذیلی اداروں میں مختلف سطح (بلاک سطح، سب ڈویژنل سطح، ضلعی سطح، ریاستی سطح) پر کمیٹی / ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔

پارلیمانی امور، کوئلہ اور معدنیات کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے 26 جولائی 2021 کو راجیہ سبھا میں یہ معلومات فراہم کی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 7084



(Release ID: 1740069) Visitor Counter : 169


Read this release in: English